Deobandi Books

حقانیت اسلام

ہم نوٹ :

18 - 26
اہلِ روم مغلوب ہوگئے لیکن مغلوب ہونے کے بعد عن قریب پھر غالب آجائیں گے۔ اس آیت کی وجہ سے مشرکین نے کتنے دانت پیسے ہوں گے کہ کاش! قرآنِ پاک کی یہ آیت سچی نہ ہو، رومی ہمیشہ مغلوب رہیں اور ان کو کبھی فتح نہ ہو، ساری دنیا کے کافروں نے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا کہ قرآنِ پاک غلط ہوجائے لیکن اﷲ تعالیٰ کی رحمت اور قدرت کے سامنے قرآنِ پاک کو کون غلط کرسکتا تھا چناں چہ قرآنِ پاک کی صداقت ظاہر ہوئی اور پھر  کچھ دن کے بعد  رومیوں کو اﷲ نے فتح دے دی اور مشرکین دانت پیس کے رہ گئے۔ آگےاﷲ تعالیٰ فرما رہے  ہیں:
لِلہِ الۡاَمۡرُ  مِنۡ قَبۡلُ وَ مِنۡۢ  بَعۡدُ
اﷲ ہی کی حکومت اور اختیار تھا اُس وقت بھی جب ان کو شکست ہوئی اور جب اُنہیں فتح دوں گا تو یہ بھی میری ہی حکومت اور اختیار سے ہوگا، پہلے بھی میرے ہی حکم سے وہ مغلوب ہوئے اور آیندہ میرے ہی حکم سے جیتیں گے۔ اس فتح اور شکست کا راز یہ تھا کہ اُ س زمانے میں فارس اور روم کفار کی دو بڑی طاقتیں تھیں، اﷲ تعالیٰ کو منظور ہوا کہ دونوں کافر آپس میں لڑ کر کمزور ہوجائیں اور میرے نبی کے لیےفتح    مکہ کا راستہ ہموار ہوجائے، اﷲ تعالیٰ کے یہ سب تکوینی راز ہیں۔تو جب یہ آیات نازل ہوئیں جن میں پیشین گوئی تھی کہ رومیوں کو اﷲ تعالیٰ فتح دے گا تو صدیقِ اکبر نے مارے خوشی کے مجامع الاسواق (بازار) میں جاکر جہاں لوگ بیٹھتے تھے اعلان کردیا کہ اے مشرکو اے کافرو! خوشیاں مت مناؤ، اﷲ تعالیٰ جلد اہلِ روم کو جو اہلِ کتاب ہیں پھر فتح دیں گے۔ 
حضرت صدیقِ اکبر کا یہ اعلان سن کر اُبی ابنِ خلف جو مسلمانوں کا بہت ہی شدید دشمن تھا بولا کہ اے صدیق! تم جھوٹ بولتے ہو، رومیوں کو ہرگزفتح نہیں ہوگی۔ آپ نے فرمایا کہ خدا کے دشمن تو ہی جھوٹا ہے، اگر تین سال کے اندر رومی غالب نہ ہوئے تو میں تم   کو دس اونٹ دوں گا اور اگر میرےاﷲ کا اعلان صحیح ہواتو دس اونٹ تم کو دینا پڑیں گے۔چوں کہ اس وقت تک قمار یعنی جوّا حرام نہیں ہوا تھا اس لیے صدیقِ اکبر نے یہ شرط لگائی۔ جب صدیقِ اکبر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے پاس واپس آئے تو عرض کیا کہ میں نے ایک کافر کو یہ چیلنج کیا ہے۔ آپ نے فرمایاکہ میں نے تو تم سے یہ نہیں کہا تھا کہ تین سال کے اندر فتح ہوگی، اﷲ تعالیٰ نےفِیْ بِضْعِ سِنِیْنَ  نازل فرمایا ہے،بِضْعِ تین سال سے نو سال کا
Flag Counter