عن ابن عباس ؓ: أَنَّہُ قَالَ: إِنَّ خَیْرَ مَا تَحْتَجِمُونَ فِیہِ یَومَ سَبْعَ عَشَرَۃَ وَیَومَ تِسْعَ عَشَرَۃَ وَیَومَ إِحْدَی وَعِشْرِیْنَ۔
[صحیح، رواہ الترمذي، صحیح الجامع: ۲۰۶۶]
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا بہترین دن جن میں تم حجامہ لگواتے ہو، وہ (قمری مہینے کے) سترہویں، انیسویں اور اکیسویں دن ہیں۔
روزہ کی حالت میں حجامہ لگوانا
عن ابن عباسؓ قَالَ: اِحْتَجَمَ النَّبِيُّﷺ وَھُوَ صَائِمٌ۔
[صحیح البخاري، رقم: ۱۹۳۹]
حضرت عبد اللہ ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے حجامہ لگوایا، جبکہ آپﷺ روزے سے تھے۔
حجامہ لگانے پر اجرت لینا
حجامہ لگانے کے عوض اجرت لینا جائز ہے، جیسا کہ رسولﷺ کے عمل سے واضح ہے:
أَخْبَرَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیْلُ عَنْ أَنَسٍ ؓ: أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ أَجْرِالْحَجَّامِ، فَقَالَ: اِحْتَجَمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ، حَجَمَہُ أَبُو طَیْبَۃَ، وَأَعْطَاہُ صَاعَینِ مِنْ طَعَامٍ وَکَلَّمَ مَوَالِیَہُ، فَخَفَّفُوا عَنْہُ وَقَالَ: إِنَّ أَمْثَلَ مَا تَدَاوَیْتُمْ بِہِ الْحِجَامَۃُ … إلخ۔
[رواہ البخاري، رقم: ۵۶۹۶]
حضرت حمید ؒ روایت کرتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک ؓ سے حجامہ لگانے والے کی کمائی سے متعلق پوچھا گیا، تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہﷺ نے حجامہ لگوایا اور حجامہ ابو طیبہ نے لگایا۔ آپﷺ نے (معاوضہ کے طور پر) اُسے دو صاع (3½ سیر) وزن کے برابر اجناس دئیے اور آپﷺ نے ابو طیبہ کے آقا (مالک) سے ابو طیبہ کی آمدنی کا جو حصہ ان کے آقا کے لیے تھا اس کے بارے میں گفتگو فرمائی تو انہوں نے ابو طیبہ کی آمدنی سے اپنے حصے میں کمی کر دی۔ آپﷺ نے فرمایا: بہترین علاج جسے تم استعمال کرتے ہو حجامہ لگانا ہے۔