حضرت ابو کبشہ انماری ؓ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ سرِ مبارک پر اور دونوں کندھوں کے درمیان حجامہ لگوایا کرتے تھے اور فرماتے: جس شخص نے (حجامہ کے ذریعے) اپنا گندہ خون نکلوا دیا تو اب اُسے کوئی خدشہ نہیں اس بات سے کہ وہ کسی بیماری کا کوئی علاج نہ کرائے۔
۱۱۔ عن عبد الرحمن بن أبي أَنْعَم، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی أَبِي ھُرَیْرَۃَ ؓ وَھُوَ یَحْتَجِمُ، فَقَالَ لِي: یَا أَبَا الْحَکَمِ! اِحْتَجِمْ، قَالَ: فَقُلْتُ: مَا احْتَجَمْتُ قَطُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الْقَاسِمِ ﷺ أَنَّ الحجم أَفْضَلَ مَا تَدَاوَی بِہِ النَّاسُ۔
[رواہ الحاکم، وقال: صحیح علی شرط الشیخین، ووافقہ الذھبي]
عبد الرحمن ؓ فرماتے ہیں کہ میں ابو ہریرہ ؓ کے پاس آیا تو وہ حجامہ لگوا رہے تھے مجھے دیکھ کر فرمانے لگے کہ اے ابوالحکم! (ان کی کنیت ہے) تم بھی حجامہ لگوالو۔ میں نے کہا کہ میں نے تو کبھی حجامہ نہیں لگوایا۔ اس پر حضرت ابو ہریرۃ ؓ نے فرمایا کہ مجھے حضور اقدسﷺ نے یہ فرمایا ہے کہ لوگوں کے طریقۂ علاج میں سے حجامہ لگوانا بہترین طریقۂ علاج ہے۔
۱۲۔ وعن أبي ہریرۃ ؓ قال: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِﷺ: مَنْ احْتَجَمَ لِسَبْعَ عَشَرَۃَ مِنْ الشَّھْرِ، کَانَ لَہُ شِفَائٌ مِنْ کُلِّ دَائٍ۔
[رواہ الحاکم وقال: صحیح علی شرط الشیخین، ووافقہ الذھبي]
حضرت ابو ہریرہ ؓ حضور اکرمﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جو چاند کی سترہ تاریخ کو حجامہ لگوائے تو یہ حجامہ لگوانا ہر بیماری کے لیے شفا ہے۔
حجامہ سے جادو کا علاج
قال ابن القیم في ’’زاد المعاد‘‘ [۴/۱۲۵]: وقد ذکر أبو عبید في کتاب ’’غریب الحدیث‘‘ لہ۔ بإسنادہ عن عبد الرحمن بن أبي لیلی: