ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
کو وہی سمجھ سکتا ہے جو غیر عنین ہو اور یہ بھی ہوتا ہے کہ بعض اوقات اثر ہوتا ہے مگر وہ اثر محسوس نہیں ہوتا جیسے کوئی لذیذ کھانا کھائے مگر پیٹ بھرا ہوتو اس کی لذت کا احساس نہیں ہوتا ۔ حالانکہ تحقق لذت کا ہوتا ہے ۔ گو محسوس نہ ہو ۔ داڑھی منڈانے والوں کی شہادت چاند میں معتبر ہے یا نہیں ہے واقعہ ایک صاحب نے سوال کیا کہ اگر کچھ لوگ داڑھی منڈاتے ہوں اور وہ چاند کی شہادت دیں تو ان کی شہادت معتبر ہے یا نہیں ۔ ارشاد : یہ مفتی کی رائے پر ہے اگر اس کی قرائن سے معلوم ہوجائے کہ یہ لوگ جھوٹ نہیں بولتے تو معتبر ہے ان کی خبر فی نفسہ معتبر نہیں اگر تحری منضم ہوجائے تو معتبر ہے ۔ اسی درمیان میں ایک صاحب نے عرض کیا کہ کیا داڑھی منڈنا گناہ کبیرہ ہے اس پر فرمایا ۔ نہیں ۔ ہاں اگر دوام ہوگیا تو گناہ میں شدت بڑھ جائے گی ۔ واقعہ : ایک صاحب بے سوال کیا کہ یہ جو بعض لوگ لنگی باندھتے ہیں اور پیچھے کواڑس لیتے ہیں کیا اس میں تشبہ بالکفار ہے اس پر فرمایا ۔ تشبہ بالکفار کا معیار ارشاد : اس کا معیار یہ ہے کہ جہاں کوئی بات کسی کی وضع ہوا اور یہ معلوم ہوتا ہوکہ یہ بات کفار میں ہے اور کفار کی خصوصیت کی طرف ذہن جاتا ہو تو تشبہ بالکفار ہوگا ورنہ نہیں ۔ ہمارے یہاں عموما لوگ اس کو ( یعنی اس طرح لنگی باندھنے کو ) ہندؤں کا لباس سمجھتے ہیں اس لئے تشبہ بالکفار ہوگا ۔ اسی درمیان میں ایک صاحب نے عرض کیا کہ جو شخص لندن میں مسلمان ہوا ۔ اور وہ کوٹ پتلون پہنے تو تشبہ ہوگا یا نہیں ۔ اس پر فرمایا ۔ تشبہ وہاں نہ ہوگا کیونکہ وہاں یہ نہیں سمجھا جاتا ہے کہ یہ غیر قوم کا لباس ہے ۔ وہاں تو سب کا لباس یہی ہے کوئی امتیاز نہیں ۔ اگر یہاں پر بھی کوٹ پتلون عام ہوجائے کہ ذہن میں خصوصیت جاتی رہے تو ممنوع نہ ہوگا ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ شیروانی پہننا کیسا ہے ۔ اس پر فرمایا ۔ یہ دیکھنا چاہئے کہ اس میں عموم ہے یانہں ۔ یہ دیکھ لیجئے یہ معلوم ہوا کہ یہ اصل میں تو حیدر آباد کا لباس ہے اور سب سے اول علی گڑھ والوں نے لیا ہے اب وہ علی گڑھ والوں کا لباس سمجھا جاتا ہے اس لئے تشبہ نیچریوں کے ساتھ ہوگا ۔