Deobandi Books

کلیات رہبر

37 - 98
آنکھوں میں جگہ پائی خطاب کے بیٹے نے
باغیظ و غضب جس دم ہمرنگ حنا اٹھا
الزام تراشی سے ہستی ہے وہ بالاتر
کیوں جامعِ قرآں پر طوفانِ بلا اٹھا
ہے قلعۂ خیبر کے ماتھے پہ شکن یارب
ہاتھوں میں لیے پرچم کیا شیر خدا اٹھا
تھا شوقِ زیارت کے نشے کا اثر رہبرؔ
میں راہِ مدینہ میں سو بار گرا اُٹھا
 ٭ 
دامن میں سمیٹے ہوئے فردوسِ بریں ہے
شاداب و دل آویز مدینے کی زمیں ہے
ہر لمحہ نوخندہ دہن زہرہ جبیں ہے
ماحول ہی القصہ مدینے کا حسیں ہے
گلریز فضا غیرتِ رنگِ چمنستاں
جنت ہے اگر فرشِ زمیں پر تو وہیںہے
واقف نہیں دنیائے دنی مستِ ازل سے
رہبرؔ کو سمجھتی ہے خرابات نشیں ہے
سرکارِ دوعالم کی عقیدت کے تصدق
سدرہ کی بلندی پہ کفِ پائے یقیں ہے
آنکھوں میں مری جلد اتر آئے مدینہ
مطلوب مجھے شہپر جبریل امیں ہے
ہلتے ہوئے ہونٹوں پہ ہے رٹ حمد و ثنا کی
مشغول ترانوں میں دمِ باز پسیں ہے
 ٭ 
شرح کلام اللہ مجسم صلی اللہ علیہ و سلم
آں بملقب رحمت عالم صلی اللہ علیہ و سلم
سرورِ دیں سلطانِ دوعالم صلی اللہ علیہ و سلم

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter