Deobandi Books

حقانیت اسلام

ہم نوٹ :

23 - 26
اَمَّا اَخْذُ اللِّحْیَۃِ وَھِیَ مَادُوْنَ الْقَبْضَۃِ کَمَا یَفْعَلُہٗ بَعْضُ الْمَغَارِبَۃِ وَمُخَنَّثَۃُ الرِّجَالِ فَلَمْ یُبِحْہُ اَحَدٌ
ترجمہ :داڑھی کا کترانا جبکہ وہ ایک مٹھی سے کم ہو جیسا کہ بعض اہلِ مغرب                    اورہیجڑے لوگ کرتے ہیں کسی کے نزدیک جائز نہیں۔
حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ بہشتی زیور جلد ۱۱ ،صفحہ ۱۱۵ پر تحریر فرماتے ہیں کہ داڑھی کا منڈانا یا ایک مٹھی سے کم پر کترانا دونوں حرام ہیں اور داڑھی داڑھ سے ہے اس لیے ٹھوڑی کے نیچے سے بھی ایک مٹھی ہونی چاہیے اور چہرے کے دائیں اور بائیں طرف سے بھی ایک مٹھی ہونی چاہیے یعنی تینوں طرف سے ایک مٹھی داڑھی رکھنا واجب ہے۔ بعض لوگ سامنے یعنی ٹھوڑی کے نیچے سے تو ایک مٹھی رکھ لیتے ہیں لیکن چہرے کے دائیں اور بائیں طرف سے کترا دیتے ہیں خوب سمجھ لیں کہ داڑھی تینوں طرف سے ایک مٹھی رکھنا واجب ہے اگر ایک طرف سے بھی ایک مٹھی سے چاول برابر کم یعنی ذرا سی بھی کم ہوگی تو ایسا کرنا حرام اور گناہِ کبیرہ ہے۔
۲) ٹخنے کھلے رکھنا 
پاجامہ،شلوار،لنگی،جبہ اوراوپرسےآنےوالےہرلباس سےٹخنوں کو ڈھانپنامردوں کے لیےحرام اور کبیرہ گناہ ہے۔بخاری شریف کی حدیث ہے:
مَا اَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ مِنَ الْاِزَارِ فِی النَّارِ
ترجمہ:ازار (پاجامہ، لنگی ، شلوار ، کرتہ ، عمامہ ، چادر وغیرہ)    سےٹخنوں کا جو حصہ چھپے گا دوزخ میں جائے گا۔
معلوم ہوا کہ مردوں کے لیےٹخنے چھپانا کبیرہ گناہ ہے کیوں کہ صغیرہ گناہ پر دوزخ کی وعید نہیں آتی۔
۳) نگاہوں کی حفاظت کرنا 
اس معاملے میں آج کل عام غفلت ہے ۔ بدنظری کو لوگ گناہ ہی نہیں سمجھتے حالاں کہ
Flag Counter