Deobandi Books

منزل قرب الہی کا قریب ترین راستہ

ہم نوٹ :

6 - 18
منزلِ قربِ الٰہی کا قریب ترین راستہ
۲0؍ذی الحجہ ۱۴۱۸؁ھ مطابق ۱۹؍اپریل  ۱۹۹۸؁ء بروز اتوارمرشدنا ومولانا عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم کے ایک خادم حافظ محمد طارق صاحب کی درخواست پر حضرت والا بعد فجرسمندرکی سیر پرتشریف لے گئے ۔حافظ محمد طارق صاحب پاکستان بحریہ میں لیفٹیننٹ ہیں اور ان کا مقصد یہ تھا کہ حضرت والا کی تشریف آوری سے بحریہ کے افسران اور دیگر احباب حضرتِ اقدس کی صحبت بابرکت سے فیض یاب ہوں۔ سیر کے بعد بحریہ کے جہاز پی این ایس ٹیپو سلطان پر ناشتہ کا انتظام کیا گیا اس جہاز پر ہی حضرت والا کایہ بیان ہوا ۔  (مرتب)
حضرتِ والا جب جہاز پرتشریف لائے تو بتایا گیا کہ اس جہاز کا نام پی این ایس       ٹیپو سلطان ہے تو فرمایا مسلمان چلے گئے لیکن ان کے نام اور ان کے کارنامے رہ گئے اور فساق  و نافرمان چلے گئے اور ان کے ظلم اور ان کی لعنتیں رہ گئیں۔ اسی کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎
نیکواں    رفتند  و    سنت   ہا  بماند
و  ز لئیماں  ظلم   و   لعنت   ہا  بماند
نیک لوگ چلے گئے اور ان کے نیک طور طریقے رہ گئےاور کمینے لوگ ظلم و لعنت چھوڑ گئے۔ پھر فرمایا کہ سمندر پر اگر خالق سمندر کی بات نہیں سنی تو پھر سمندر کا کچھ مزہ نہیں۔ اگر اللہ کا نام نہ لیا جائے اور اللہ کی محبت کی کوئی بات نہ ہو تو پھریہ عالَم ہمارا عالَم نہیں، کائنات ہماری کائنات نہیں، دنیا ہماری دنیا نہیں، سمندر ہمارا سمندر نہیں،جہاز ہمارا جہاز نہیں اور جب محبت سے ان کا نام لے لیا تو بس سمجھ لو ؎
جو تو میرا تو سب  میرا  فلک میرا  زمیں  میری
اگر اِک  تو نہیں میرا  تو  کوئی شے نہیں  میری
Flag Counter