Deobandi Books

ماہنامہ الابرار اگست 2010

ہ رسالہ

6 - 14
خزائن الحدیث
ایف جے،وائی(August 31, 2010)

عارف باﷲ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم

اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ کَرِیْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ

(سننُ الترمذی،کتابُ الدعوات،ج:۲،ص:۱۹۱)

بعض کتبِ احادیث میں عفو کے بعد کریم کا اضافہ ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اے اللہ آپ بہت معافی دینے والے ہیں۔ ملا علی قاری نے عفو کی شرح کی ہے کثیر العفو یعنی جو بہت زیادہ معاف کرنے والا ہو اور رحمۃ للعالمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارحم الراحمین کے دریائے رحمت میں جوش دِلانے کے لیے کریم کا اضافہ فرمایا تاکہ میری امت کے نالائقوں، نااہلوں، گنہگاروں اور خطا کاروں کی بھی معافی ہو جائے اور امت کا کوئی فرد ایسا نہ رہے جس کو معاف نہ کر دیا جائے کیونکہ کریم وہ ہے جو اپنے کرم سے نالائقوں کو بھی محروم نہ کرے اور نا قابلِ معافی کو معاف فرما دے۔ (درسِ مثنوی، ص:۱۰۶-۱۰۵)

حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے شبِ قدر میں پڑھنے کے لیے یہ دعا سکھائی:

اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ کَرِیْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ

آپ نے پہلے اللہ تعالیٰ کی ثناء و تعریف فرمائی کیونکہ ثَنَائُ الْکَرِیْمِ دُعَائٌ کریم کی تعریف کرنا اس سے مانگنا ہے اور جو چیز کریم سے لینی ہوتی ہے اسی صفت کی تعریف کرتے ہیں۔ چونکہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو اُمت کو معافی دلوانی تھی اس لیے اللہ تعالیٰ کی صفتِ عفو کا واسطہ دیا اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ کَرِیْمٌ اَیْ اِنَّکَ اَنْتَ کَثِیْرُ الْعَفْوِاے اللہ! آپ بہت معاف کرنے والے ہیں اور کریم کیوں فرمایا؟ تاکہ اُمت کے گنہگار بندے بھی محروم نہ رہیں کیونکہ کریم کے معنی ہیں اَلَّذِیْ یُعْطِیْ بِدُوْنِ الْاِسْتِحْقَاقِ وَالْمِنَّۃِکریم وہ ہے جو نالائقوں پر بھی فضل فرما دے اگرچہ استحقاق نہ بنتا ہو تو کریم فرما کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے گنہگاروں کو مایوسی سے بچا لیا کہ تم مانگو، تمہارا پالا کریم مالک سے ہے جو بدونِ استحقاق اپنے نالائقوں کو بھی عطا فرماتا ہے۔ تُحِبُّ الْعَفْوَ کی شرح ہے کہ اَنْتَ تُحِبُّ ظُھُوْرَ صِفَۃِ الْعَفْوِ عَلٰی عِبَادِکَ اپنے بندوں کو معاف کرنا یہ عمل آپ کو بہت محبوب ہے فَاعْفُ عَنِّیْ پس ہم کو معاف کردیجئے، اپنا محبوب عمل ہم گنہگاروں پر جاری فرما کر ہمارا بیڑا پار کر دیجئے۔

کعبہ شریف میں جا کر یہ دعا مانگنے کا بہترین موقع ہے کہ اے اللہ! ہم اپنے اپنے ملکوں سے آئے ہیں آپ کو کریم جان کر۔ ہر آدمی جب بادشاہ کے پاس جاتا ہے تو کوئی تحفہ لے کر جاتا ہے۔ اپنے اپنے ملکوں سے ،آپ کے پاس ہم اپنے گناہوں پر ندامت اور توبہ و استغفار اور طلب معافی کی درخواست کا تحفہ لائے ہیں تاکہ آپ ہم کو معاف کر کے اپنی صفتِ عفو کا ہم پر ظہور فرما کر اپنا محبوب عمل ہم پر جاری فرما دیں کیونکہ ہم نالائقوں کے پاس آپ کے لائق اس سے بہتر کوئی تحفہ نہیں مگر یہ تحفہ ہم نے آپ کے رسول سرورِ عالم سید الانبیاء صلی اﷲ علیہ وسلم سے سیکھا جن سے زیادہ آپ کا کوئی مزاج شناس نہیں۔ (فیوضِ ربانی، صفحہ ۸۲۔۸۳)

کریم کے چار معانی

محدثین نے کریم کے چار معانی بیان کیے ہیں:

۱۔ اَلَّذِیْ یَتَفَضَّلُ عَلَیْنَا بِدُوْنِ الْاِ سْتِحْقَاقِ وَالْمِنَّۃِ کریم وہ ہے جو اپنے کرم سے نالائقوں کو بھی محروم نہ کرے، جس کا حق نہ بنتا ہو اس کو بھی عطا فرما دے،(درسِ مثنوی، ص:۱۰۶) جو ہم پر بغیر اہلیت کے، باوجود ہماری نالائقی کے مہربانی کر دے جیسے ایک بادشاہ نے اپنے خادم سے کہا کہ رمضانی مگساں می آیند۔ رمضانی میرے پاس مکھیاں آ رہی ہیں۔ اس نے جواب دیا کہ حضور ناکساں پیش کساں می آیند۔ حضور نالائق لائق کے پاس آ رہی ہیں۔ پس کریم حقیقی تو ہمارا اللہ ہے کہ بُرے اعمال سے ہمارا ظاہر بھی گندا اور ہمارا باطن بھی گندا کہ اندر پیشاب پاخانہ بھرا ہوا ہے لیکن ہم جیسے نالائقوں کو بھی اپنے پاس آنے سے منع نہیں کرتے بلکہ حکم دے دیا کہ وضو کر لو اور میرے حضور میں آجائو۔ اسی طرح باوجود ہماری باطنی گندگی یعنی گناہوں میں ملوث ہونے کے ہر سانس اور ہر لمحہ ہم پر انعامات کی بارش ہو رہی ہے۔ (فغانِ رومی، ص:۲۹۸)

۲۔ اَلَّذِیْ یَتَفَضَّلُ عَلَیْنَا فَوْقَ مَا نَتَمَنّٰی بِہٖ یعنی ہماری تمنائوں سے زیادہ ہم پر رحم کرنے والا کہ ہم اگر ایک بوتل شہد مانگیں تو وہ ڈھائی من کامشک دے دے،(فغانِ رومی، ص:۲۹۸) جو ہماری تمنائوں سے زیادہ دے دے جیسے ایک کریم سے کسی نے ایک بوتل شہد مانگا اس نے ایک مشک دے دیا۔ کسی نے کہا کہ اس نے تو ایک بوتل مانگا تھا آپ نے پوری مشک کیوں دی۔ کہا کہ اس نے مانگا اپنے ظرف کے مطابق، میں نے دیا اپنے ظرف کے مطابق۔ جب دنیاوی کریموں کا یہ حال ہے جن کو کرم کی ایک ذرّہ بھیک مل گئی ہے تو اس کریمِ حقیقی کے کرم کا کیا ٹھکانہ ہے ؎

میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا

دریا بہا دئیے ہیں دُر بے بہا دئیے ہیں

(جاری ہے۔)
Flag Counter