Deobandi Books

ماہنامہ الابرار اکتوبر 2009

ہ رسالہ

2 - 12
یا الٰہی شہنشاہی ہے فقط زیبا تجھے
ایف جے،وائی(October 11, 2009)

جناب شاہیں اقبال اثر

تو ہے داتا تو ہے آقا تو مرا پروردگار
تیرے قدموں پر جبیں رکھنا ہے میرا افتخار
تو بہارِ جان ہے یارب توہی جانِ بہار
تجھ سے گل ہے تجھ سے بلبل تجھ سے گلشن کا نکھار

تو ہی ملجا تو ہی ماویٰ تو ہی میرا کارساز
تو اگر ہو ساتھ تو حالات خود ہوں سازگار
میں نے مانا میں ہوں عاصی میں نہیں پرہیزگار
پر الٰہی تیری رحمت کا ہوں میں امیدوار

واقعی میرے گناہوں کا نہیں کوئی شمار
پر تری رحمت جو لامحدود ہے پروردگار
میری کشتی گرچہ ہے گرداب میں اے کردگار
تیری اک موجِ کرم سے ہو اثر کا بیڑا پار

تیرے بن ہے بے قراری درگلستاں دربہار
تو قرارِ جان ہے یارب تو ہی جانِ قرار
تو ہمارا، تو ہے پیارا، دل پکارا کردگار
ناز تجھ پر تجھ پہ تکیہ تجھ پہ میرا انحصار

کُل جہاں بے بس ہے مولیٰ، ایک تو بااختیار
بھیک ہے ادنیٰ سی تیری، تخت و تاج و اقتدار
یا الٰہی شہنشاہی ہے فقط زیبا تجھے
تیرا بندہ تیری عظمت تیری قدرت کے نثار

ایک ہی میری تمنا ایک ہی میری تڑپ
ہو ترے دربار میں حاضر یہ بندہ بار بار
Flag Counter