Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

94 - 756
	لطیفہ خفی مقام آیں بالائے ابردو نور او نیلگوں است۔
ششم:
	لطیفہ اخفی محل آں ام الدماغ است ۔ونورِ او زیاہ اس مثلِ سیاہی چشم۔
	حدیث ثم وضع (صلی اللّٰہ علیہ وسلم )یدہ علی ناصیۃ ابی محذورۃ ثم امرھا علی وجہہ من بین ثدییہ او فی نسخۃ من بین یدیہ) علی کبدِہ ثم بلغتید رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سرۃ ابی محذورۃ ثم قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بارک اللّٰہ لک وعلیکم الحدیث(ابن ماجہ باب الترجیع فی الاذان)
ترجمہ:
	پھر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک ابومحذورہ کے مقدم راس پر (یعنی سر کے اگلئے حصہ پر) رکھا پھر اس (ہاتھ) کو ان کے چہرہ پر سے گذارا ( اسطرح سے کہ) انکے دونوں پستانوں کے درمیان سے (ہوتا ہوا اور دوسرے نسخہ پر آن کے دونوں ہاتھوں کے درمیان جو جسم کا سطح ہے اس پر سے لگتا ہوا ان کے جگر پر (گذرا) پھر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا دستِ مبارک ابو محذورہ کی ناف پر پہنچا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے لئے اور تمہارے اوپر برکت فرمائے۔ روایت کیا اس کو ابن ماجہ نے۔
فائدہ نمبر۱:
	لطائف کی ماہیت اجمالیہ ابھی مضمون وہم (یعنی النکت الدقیقہ میں ضیاء القلوب سے۱۲منہ) کے فائدہ کی تحت میں گذ چکی ہے اور وہاں یہ بھی مذکور ہوا ہے کہ ان لطائف کا خاص خاص تعلق جسد مادی کے بعض بعض اجزاء سے ہے ۔ جس کی تفصیل ضیاء القلوب کی عبارت بالا میں مذکور ہے اور گو اصل دلیل ان تخصیصات کی کشف ہے اور درود نص پر موقوف بھی نہیںلیکن درجہ استیناس میں یہ حدیث ان مقامات کی طرف اس طرح مشیر ہو سکتی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دست مبارک ایصالِ برکت کے لئے ان ہی خاص مقامات پر پھیرا۔ پھر برکت کی دعا فرمائی۔ سو یہ تو ضروری بات ہے کہ ان مقامات کو قابلیت للبرکت میں دوسرے مقامات پر ترجیح ہے اگر آ نے قصداً ایسا کیا ہے تب تو ترجیح ظاہر اور اگر اتفاقاً ایسا کیا تو اس اتفاق کا واقع ہونا خدا ساز ترجیح کی علامت ہے اور بعد انضمام کشف کے اس ترجیح کی بناء قریب وہی خاص تعلقات ہیں ان لطائف کے ان خاص خاص اجزاء جسد مادی کے ساتھ چنانچہ مقدم راس محل ہے ام الدماغ کا جس سے لطیفہ اخفیٰ متعلق ہے اور وجہ مشتمل ہے ؟؟؟؟پر جو محل ہے لطیفہ خفی کا اور دونوں پستانوں کے درمیان سینہ ہے جو مقام ہے لطیفہ سر کا اور ظاہر ہے کہ جب طبعی حالت پر کھلا ہوا ہاتھ بلکہ قصداً پھیلاہوا جیسا کہ قصداً ایصالِ برکت اس کا قرینہ ہے۔ دونوں پستانوں کے درمیان میں کوہوتا ہو نیچے کو گذرے گا جیسا کہ سرّہ تک پہنچنا اس نیچے کو گذرنے پر دال ہے تو عادۃً دونوں پستانوں کے تحت سے بھی مس کرے گا اور یہ دونوں مقام ہیں لطیفہ روح ولطیفہ قلب کے اول کے لئے راست ثانی کے لئے چپ خصوص حدیث کے دوسرے نسخہ پر کہ بجائے ثدییہ کے یدیہ ہے اور مابین یدین کی دلالت اس اشتمال تحت الثدیین پر (جبکہ اس کی ساتھ کوئی استثناء نہ ہو جیسا کہ یایہاں استثناء نہیں ہے ادھر مقصود مقام کہ ایصال برکت ہے خود مقتضی ہے 
Flag Counter