Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

93 - 756
ہوں توقع قوی ہے کہ جواب شافی مرحمت فرمایا جائے۔
جوابـ:
 	یہاں ایک اصل ہے اور بعض اصطلاحات ہیں ان کے استحضار سے ایک یہ عبارت کیا غالباً تمام لوائح حل ہو جائے گی۔ وہ یہ کہ محقق فی الخارج ان حضرات کی نزدیک صرف ایک وجود واجب ہے اور دوسرے موجودات اس وجود حقیقی کی ساتھ ایک خاص تعلق رکھنے کے سبب متصف بالوجود ہیں اور اس تعلق کی کفیت ان حضرات کے نزدیک ایسی ہے جیسے متصف بالعرض کا تعلق متصف بالذات کے ساتھ پس اس بناء پر موجود بالذات غیر مشاہد اس لئے عالم کو ظاہر حق اور حق کو باطن عالم کہدیا پس ظہار وباطن کے وہ معنی نہیں جس معنی  میں روح کو باطن انسان اورجسد کو ظاہر انسان کہا جاتا ہے بلکہ ظاہر بمعنی مظہر وباطن بمعنی ذی مظہر ہے فلا اشکال اور چونکہ ما بہ الاتصاف بالذات وما بہ الاتصاف بالعرض شئے واحد ہے ، محض تغایر اعتباری ہوتا ہے اس لئے دونون متغائرین بالاعتبار کو ایک دوسرے کا عین کہا جاسکتا ہے اور اس مابہ الاتصاف کے اعتبار سے دونوں اتصاف کو اور پھر ان دونوں اتصاف کے اعتبار سے دونوں متصف کو تجوز اور تسامحاً عین کہنا صحیح ہو سکتا ہے اور در حقیقت حکم عینیت کا خود ان دنوں حیثیتوں میں ہے پس اس بناء پر عالم اور حق کو عین کہ دیا اور اس میں قبل ظہور عالم میں خفاء محض تھا اس لئے اس کو حق میں مند مج کہ دیا اور بعد ظہور امر بالعکس ہوگیا اس لئے اس کے عکس کا حکم کر دیا پس یہ عینیت بمعنی اتحاد الشیئین نہیں بلکہ بمعنی وحدت شیٔ واحد ہے ۔
مشورہ :
	ایسی کتابیں دیکھانا مضر ہیں آئندہ نہ پوچھا جائے۔
پچاسی واں غریبہ
در تقریر اشارہ بہ لطائف ستہ از حدیث فی ضیاء القلوب
	باید دانست کہ لطائف شش اند یعنی شش موضع اند در جسم کہ پر فیوض وپر انوار ومشتمل بسیار برکات اند۔
اول:
	لطیفہ قلبی کہ مقام اودو انگشت فروتر زیِ پستان چپ اس ونور او سرخ است۔
دوم:
 	لطیفہ روحی کہ مقام او دو انگشت فرو تر زیِ پستان راست است ونوارد سفید اس۔
سومـ:
	لطیفہ نفس کہ موضع آن زیرِ ناف اس ونور او زرد است۔
چہارم:
	لطیفہ سر مقام آں مابین سینہ ونور او سبز است۔
پنجم:

Flag Counter