Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

92 - 756
تیراسی واں غریبہ 
در رفعِ اشکال بر حدیث واجعلنی فی اعین الناس کبیراً
حال :
	 حضرت مولانا مرشد نا دامت برکاتکم السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہٗ۔ گذارش یہ ہے کہ 
(۱)(اجعلنی فی عینی صغیرا وفی اعین الناس کبیراً) یہ دعا مناجات مقبول میں ہے بوقت تلاوت (وفی اعین الناس کبیرا)کو خالی الذہن ہو کر پڑھتا ھتا اور یہ خیال ہوتا تھا کہ یہ حالت تو ایسی ابتر اور لوگوں کی نظر میں بڑا معلوم ہونے کی حضرت حق سے دعا کروں کل یہ خیال پیدا ہوا جب حضور سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم فرمایا ہے تو اس میں مصالح (غور کرنے سے سمجھ بھی آتے ہیں۱۲منہ) وحکم ہوں گے اور اللہ تعالیٰ کو یہ ہی دعا پسند ہوگی اگر 
گر طمع خواہد زمن سلطان دیں

خاک بر فرق قناعت بعد ازیں
	دنیا میں بھی کوئی مالک شفیق یہ نہیں چاہتا کہ میرا غلام لوگوں کی نظر میں ذلیل وخوار رہے اب یہ جی چاہتا ہے کہ اس دعا کو مع ملاحظہ معنی کے پڑھا کروں کیونکہ ایسی دعامیں نفس کو بھی لذت آتی ہے اور وہ لوگوں کی نظر میں بڑھا بننا چہاتا ہے اور کمتر پن میں ایسی استعداد نہیں کہ امتیاز کر سکے کہ یہ خطرہ رحمانی ہے یا نفسانی لہٰذا حضور والا میں عرض رسا ہوں۔ حسبِ معمول پڑھا کروں یا معنی کا بھی تصور کیا کروں کم ترین کا طبعی مذاق یہی ہے کہ گمنام رہوں کوئی امتیازی حالت نہ ہو۔
تحقیق:
	 نہایت مبارک مذاق ہے اور اس دعا کی حقیقت اس مذاق کی خلاف نہیں اور اس حقیقت کا سمجھنا موقوف ہے حکمتِ جاہ کے سمجھنے پر اور وہ یہ ہے کہ جاہ خود مقصود نہیں بلکہ ذریعہ ہے دفع مفسدہ کا اور وہ مفسدہ اذیت خلق ہو اس کا رافع جاہ ہے کہ وہ مانع ہوتا ہے ظالموں کی دست درازی سے۔ پس اصل مقصود یہ ہے کہ اذیت عوام وحکام سے محفوظ رہے تاکہ بلا تشویش مشغول طاعت رہ سکے پس اس معنی کے تصور سے دعا کرنا نہ خلاف مذاق ہوگا نہ نفس کو اس میں بڑے بننے کی لذت ہوگی۔
چوراسی واں غریبہ 
درحل بعد عبارت لوائح جامی رحمہ اللہ 
سوال:
	لوائح جامی لائحہ بست وپنجم میں مذکور ہے کہ پس عالم ظاہر حق اس وحق باطن عالم عالم پیش از ظہور عین حق بود وحق بعد از ظہور عین عالم بلکہ فی الحقیقت یک حقیقت است وظور بطون واولیت وآخریت از نسبت واعتبار استادیند۔ دوسرے مواضع میں بھی ایسا ہی مذکور ہے جیسا کہ لائحہ ہیزدہم میں ہے۔ پس نیست در خارج الا حقیقتے واحد کہ بواسطہ تلبس وشوین وصفات متکثرہ متعدد می نماید نسبت بآناں کہ در صیق مراتب محبوس اندو باحکام وآثار آں مقید ۔ اول سے اخیر تک بہت جگہ اس میں ایسا ہی مضومن ہے۔ اس کا مطلب حل نہیں ہوا بہت مرتبہ مطالعہ کر چکا 
Flag Counter