Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

8 - 756
رسول ہوکر مفضی الی الخذلان ہو اور خذلان منجر بکفر اختیاری اور کفر اختیاری موجب حبط اعمال ہوجائے) اور تمہیں احساس بھی نہ ہو کہ اس کا اصلی سبب تمہارا رفع صوت و جہر بالقول ہی تھا اور تمہارے ایسے لا ابالی پن نے تم کو یہ روزِ بد دکھایا اس عنوان میں پورا مقصود بھی آگیا اور ’’انتم لاتشعرون‘‘ کی حالت بھی ظاہر رہی۔ 
(منتہی تقریر المشفق الموصوف المداد ج:۱، ص:۲۰ پر اس کے بعد ایک اور توجیہ ہے بعنوان ایضاً توجیہ آخر وہ بھی قابل ملاحظہ ہو) ۱۲ منہ۔
تتمہ التحقیق المذکور السوال من العبد
من العبدالکئیب إلی جناب الشیخ الاکمل النجیب من اللّٰہ ظلالہ بعد اٰلاف تحیۃ وسلام ، اما بعد فقد طالعت رسالۃ الامداد لشھر رجب المرجب وفیھا نبذ من بقیۃ تاویل الاٰیۃ الکریمۃ یایھا الذین اٰمنوا لاترفعوا اصواتکم فوق صوت النبی الخ ولا شک فی متانۃ ذلک التاویل لکن اختلج فی صدری ان فی ای موضع قال اھل السنۃ والجماعۃ ان الاعمال بعضھا لاتکون موجبۃ لحبط بعض الاعمال بل ظنی ان الامر خلافہ فھذا الامام الھمام محمد بن اسماعیل البخاری رحمہ اللّٰہ مع علو کعبہ فی العلوم والکلام قد بوب بابا فی صحیحہ ص:۱۲ المطبوع فی المصطفائی وقال باب خوف المؤمن ان یحبط عملہ وھو لایشعر وقال السند ھی فی تعلیقہ علی البخاری ای خوفہ من ان یکون منافقا فیحبط لذلک عملہ وھو لایعلم بنفاقہ لکمال غفلتہ او خوفہ من ان یحبط عملہ لشؤم معاصیہ کما رفع علم لیلۃ القدر من قلبہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لشؤم الاختصام الخ وفی تفسیر جامع البیان فسر تلک الاٰیۃ الکریمۃ ھکذا ان تحبط ای کراھۃ او خشیۃ ان تحبط اعمالکم وانتم لاتشعرون بحبطھا وفی الصحیح ان الرجل لیتکلم بالکلمۃ من سخط اللّٰہ لایلقی لھا بالا الا یکب لبھا فی النار ابعد مابین السماء والارض الخ۔
 وقدرأیت فی الصحیح ص:۹۵۹جلد دوم مصطفائی بلفظ اٰخر:
’’ عن ابی ھریرۃ رضی اللّٰہ عنہ سمع رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول : ان العبد یتکلم بالکلمۃ مایتبین فیھا یزل بھا فی النار ابعد مابین المشرق وفی روایۃ عن ابی ھریرۃ عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال ان العبد لیتکلم بالکلمۃ من رضوان اللّٰہ لایلقی لھا بالا یرفع اللّٰہ بھا درجات وان العبدلیتکلم بالکلمۃ من سخط اللّٰہ لایلقی لھا بالا یھوی بھا فی جھنم الخ ۔‘‘
فترجمۃ البخاری وتفسیر جامع البیان یدلان صراحۃ مع ھذین الحدیثین ان بعض الاعمال 
Flag Counter