Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

51 - 756
حال:یہ امر قابل گزارش ہے کہ احقر کو بفضلہ خداتعالیٰ کا خیال لگا رہتا ہے اور ادھر کشش بھی رہتی ہے ،اسی طرح جناب والا کا ،لیکن نبی کریم علیہ التحیۃ والتسلیم کا تو اکثراوقات خیال نہیں رہتااورنہ ادھر کشش رہتی ہے اور کبھی زیارت سے مشرف نہ ہوااور نہ چنداں اس کی جستجو ہے ،زیارت کے نہ ہونے پر چنداں حسرت نہیں ،لیکن اس کی تلاش وجستجو نہ ہونے پر البتہ بے حد غم اور حسرت ہے، غرضیکہ جیسے اور لوگوں کو بالطبع اس کا خیال ہے ،احقر کو نہیں ۔
تحقیق:
بالکل غلط وہم ہے، اگر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم عالم ظاہر میں تشریف رکھتے تو کیا اس دوسرے اشتیاق سے زیادہ نہ ہوتا؟ یا اگر یہ دوسرے اشتیاق والا عالم ظاہر میں نہ ہوتا تو کیا اس کی قبر کا اشتیاق قبر نبوی سے زیادہ ہوتا؟ موازنہ کا یہ طریقہ ہے۔
اڑتیسواں غریبہ
 درتحقیق بسملہ یا ترک آں درابتداء سورہ توبہ
سوال:
سیدی ومولائی دام ظلکم العالی!السلام علیکم۔عرض یہ ہے کہ جناب نے ترک بسملہ کو اگر ابتداء تلاوۃ براء ۃ سے ہو،اغلاط العوام میں داخل لیا ہے اور مکررہ میں ہے واجمع القراء علی ترک البسملۃ فی اوّل براء ۃ سواء ابتدا بھااو وصلھبالانفال۔ایسا ہی شاطبیہ میں ہے ،لہٰذا جناب کے قول اور مکررہ میں جو صورت تطبیق ہو تحریر فرمائیں۔
یہ جواب گیا:
واقع میں ان دونوں قولوں میں تطبیق نہیں ہو سکتی ،مگر یہ مسئلہ فن قراء ت کا نہیں ،اس لئے میرے نزدیک اس میں قاری کا قول حجّت نہیں ۔قواعد فقہیہ کا مقتضا میرے نزدیک وہی ہے جو میں نے لکھا ہے ،واللہ اعلم۔بعدتحریر سطور ہذا ایک وجہ تطبیق کی جو مجھ کو بہت لطیف معلوم ہوئی ہے، خیال میں آگئی ،وہ یہ کہ ابتداء بسورہ توبہ میں بسم اللہ پڑھنے کی دوحیثیتیں ہیں ۔ایک حیثیت ابتداء بمطلق القراء ۃ کی۔ دوسری حیثیت ابتداء بالسورۃ کی ،پس اغلاط العوام میں اوّل کا اثبات ہے اور مکررہ وشاطبیہ میں ثانی کی نفی ہے، فلاتعارض ۔واللہ اعلم۔
انتالیسواں غریبہ
 درتحقیق تکراراسم جلالہ مفردا
سوال:
نسیم الریاض شرح شفاء قاضی عیاض مصنفہ شہاب الدین خفاجی میں ایک استفتاء اور اس کا جواب اور جواب الجواب درج ہے، اس کو پیش نظر حضور انور کرکے کچھ عرض کرتاہے:

Flag Counter