Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

5 - 756
اور ادراک کشفی کا ان ابیات میں ذکر ہے۔
 ’’وگر سالکے...الخ‘‘ مگر ادراک کشفی بھی متعلق بالکنہ نہیں جیسا دوسرے دلائل مستقلہ سے ثابت ہے، بلکہ بہ نسبت ادراک عقلی کے اس میں قدرے زائد انکشاف ہے جو کہ ذوقی و وجدانی ہے، پس معنی مقام کے یہ ہیں کہ ادراک عقلی توجہ انکشاف ممکن تک بھی نہیں چلتا، البتہ ادراک کشفی انکشاف ممکن کے درجہ تک ہوسکتا ہے، مگر اس میں قدرت علی التعبیر نہیں ہوتی جو دوسرے کو محروم راز کرکسے۔ ’’بہ بندند بروئے... الخ‘‘ میں رجوع سے مُراد تعبیر و خطاب اہل عقل کو ہے آگے اسی کشف کا طریقہ بتلایا ہے: ’’اگر طالبی ...الخ‘‘ میں اور چونکہ کشف کا درجہ ادراک عقلی سے بڑھا ہوا ہے، اسی لئے: ’’بدرد یقیں پردہ ہائے خیال‘‘ کا حکم فرمایا، اب آگے رہ گئی رویت اس کی نفی اہل کشف کے لئے بھی کرتے ہیں: ’’نماند سرا  پردہ الاجلال‘‘ اور اسی مرتبہ رویت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بطور حصر ثابت کرتے ہین، اس قول میں دریں بحر... الخ:’’ فافہم حق الفہم‘‘ پھر زبانی فرمایا کہ ان اشعار کے حل کے بعد معلوم ہوا کہ فن دانی میں (یعنی فن تصوف میں) حضرت مولانا رومی قدس سرہ زیادہ محقق ہیں، حضرت شیخ سعدیؒ سے۔
آٹھواں غریبہ
’’دراشکال متعلق بحدیث رفع عن امتی الخطأ والنسیان‘‘
سوال :
 میرے دل میں آنجناب کی تفسیر ’’لا یکلف اللہ نفسا ...الایہ‘‘دیکھ کر ایک خدشہ پیدا ہوا ہے جو معروضِ خدمت ہے امید ہے کہ جواب سے مشرف فرمایا جائے’’وہوا ہذا لا یکلف اللہ نفساً‘‘ سے معلوم ہوتا ہے کہ امم سابقہ بھی خطا و نسیان سے معفو عنہم تھے اور حدیث :’’رفع عن امتی لخطاء والنسیان‘‘ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ خطا و نسیان کے مکلف تھے: ’’کما اشرتم الیدفی التفسیر فما وجہ التوفیق بینہما۔‘‘
جواب:
  میری عبارت متعلقہ تفسیر آیت ہذا کے اخیر میں اس سے صریحاً تعرض ہے، ملاحظہ فرمایا جائے  اس کا ضروری حصہ نقل کرتا ہوں: تو بھی ممکن ہے کہ جتنے مراتب خطا و نسیان کے اور اسی طرح وساوس خطرات کے معاف کئے گئے ہیں، ان میں بعض اختیاری ہوں، چنانچہ  تامل سے یہی معلوم بھی ہوتا ہے، اس لئے ان کا مکلف بنانے میں کوئی اشکال نہ تھا اور حدیثوں میں عن امتی کی قید سے امم سابقہ کا بعض مراتب میں مکلف ہونا، مفہوم بھی ہوتا ہے ورنہ محض تکلیف مالایطاق کی نفی تو لفظ نفساً سے عام معلوم ہوتی ہے، سب امم کو ۱ھ۔      
۲۵؍محرم ۱۳۳۴ھ
نواں غریبہ
’’درحل بعض اشعارہ لفظ  ؒ‘‘

Flag Counter