Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

48 - 756
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ جو مندرجہ ذیل ہے: کتاب حکایات الصالحین میں اولیاء اللہ کی شان مبارک میں جناب مولانامعنوی صاحب کے یہ ابیات درج ہیں ۔
 بندگان خاص علّام الغیوب                     درجہاں جان جواسیس القلوب 
آنکہ وقف گشت براسرارہو                     سر مخلوقات چہ بود پیش او
اور دوسری جگہ مصنف صاحب یہ کہتے ہیںاللہ اللہ۔اللہ والوں کی کیا عظمت وحشمت ہے کہ 
برتر ند از عرش وکرسی وخلا 
ساکنان مقعد صدق خدا
پاسبان آفتاب اند اولیاء
دربشر واقف زاسرارخدا
دوسری جانب انبیاء کرام علیہم السلام کے حالات پر غور کرنے سے یہ باتیں ذہن نشین ہوتی ہیں کہ ان کو امور غیبی سے صرف اتنی ہی واقفیت ہو سکتی تھی، جتنی کہ خود خدائے تعالیٰ بذریعہ وحی والہام ان پر منکشف فرماتاتھا ۔ثابت ہے کہ یوسف علیہ السّلام کی گمشدگی سے ان کے والد محترم علیہ السلام کے دل ودماغ پر ایک سخت صدمہ ہوا تھا ،بلکہ روتے روتے ان کی آنکھیں بھی سفید پڑ گئیں تھیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو جو حضرت صدیقہ ؓ پر بہتان کے بارہ میں نزول وحی تک سخت تردد وفکر ہوتی تھی، اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جبکہ اولیاء اللہ فرش سے عرش تک اور اسرر خدا سے واقف کار ہوتے تھے تو شبہ اس امر کا متوہم ہوتا ہے ،منقصت متصور ہوتی ہے، لہٰذا مع خلاصہ تشفی فرمائیے۔
جواب:
مراد مولانا کی بعض اسرار ہیں اور مقصود ان پر رد ہے جو اولیاء اللہ کے لئے اس کو بھی مستبعد سمجھتے ہیں ،فزال الاشکال ۔
سوال:
 اور اسی کتاب میں یہ تحریر ہے کہ اولیاء اللہ کی دعا ء رد نہیں ہوتی ،بلکہ اسی وقت قبول ہوتی ہے، فی الحقیقت اولیاء اللہ کی دعا مانند تیر ہدف ہے ،مگر جبکہ حضرت نوح علیہ السلام نے اپنے فرزند کے لئے بارگاہ ایزدی میں دعا کی تھی تو خداوند کریم سے یہ الہام ہوا یا نوح انہ لیس من اھلک انہ عمل غیر صالح،اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جبکہ اولیاء اللہ کی دعاء غیر ایمان اور بدکردار آدمی کے حق میں بھی قبول ہوتی ہے تو اس سے یہ شبہ ہوتا ہے کہ منقصت شان نبوت متصور ہوتی ہے، لہٰذا تشفی فرمائیے۔
جواب:
اس میں بھی وہی تقریر ہے،فزال الاشکال ۔
فائدہ:  اسی طرح مولانا نے جو اولیاء کی شان میں فرمایا ہے: 
بانگ مطلوباں زہر جا بشنوند 
سوئے اوچوں رحمت حق میدوند 
اور اس سے ایہام ہوتا ہے ان کے لزوم ودوام کشف کا ،اس کی توجیہ میں بھی مثل سابق کہا جائے کہ یہاں محط فائدہ زہر جا نہیں ہے 
Flag Counter