Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

461 - 756
در وقف مہموسہ بعد سکون تاء وکاف آواز دیگر پیدا شود چوں معینی ایں قول ازتلامذہ او پرسیدم گفتند کہ در لفظ خُلِقَتْ خُلِقَتَش باید گفت یعنی بعد سکون تاء آواز سین ساکن باید بر آورد گو اجتماع ساکنین شود بدون آن صفت ہمس حاصل نمی شود ہمچنیں در کاف ساکن در وقف بعد سکون کاف یک سین ساکن بآواز خفیف باید گفت وہمچنیں در حروف قلقلہ ودیگر صفات فسادہا اختراع کردہ تعلیم مردم ساختہ سبحان اللہ در عبارات کتب قرارت چہ غلط فہمی کردوکدام علم شریف را بجہل مرکب خود ساختہ انتہی بقدر الحاجۃ صفحہ۸ تحفہ نذریہ مطبوعہ بلالی پریس ساڈھورہ۔ نیز رسالہ مذکورہ میں دوسرے مقام پر صفحہ ۳۲ میں فرماتے ہیں ۔ کاف را احتیاط کند تاکاف فارسی کہ آنرا کاف صماء گویند نگردد خصوصاً وقتیکہ مکرر باشد مانند بشرککم وما قبل مہموسہ آید مانند تستکثرو بسیار احتیاط کند کہ صوت دراں جاری نہ شود چنانچہ لغت بعضے عجمیاں است۱ھ۔ حضرت قاری محمد علی صاحبرحمہ اللہ جلال آبادی حجۃ القاری مطبوعہ محمود المطابع کانپور صفحہ ۲۵میں فرماتے ہیں کاف باکاف فارسی نیامیزدوہاء ہوز ہم در وپیدا نہ شود خاصہ وقتیکہ پیش از حرف مہموسہ در آید نحوو تستکثر وہمچنیںاگر مکرر باشد نحوبشرککم۱ھ وقال العلامۃ الجزری فی مقدمۃ   ؎
وراع شدۃ بکاف وبتاء

کشرککم وتتوفی ؟؟؟؟؟
	فقط واللہ تعالیٰ اعلم وعلمہ اتم واحکم ۔ کتابہ العبد المسکین محمد یامیں عفا عنہ رب العلمین معلم التجوید فی مدرسۃ امداد العلوم تھاونہ بھون اوائل صفر  ۱۳۳۸؁ھ
	جواب نہایت صحیح ومدلل اور متقدمیں ومتأخرین کی کتب واداء کے مطابق ہے۔ عبد الرحمن المکی ثم الالہ آبادی عفی عنہ۔
	حضرت مولانا ومرشد نا تھانوی افاض اللہ تعالیٰ علی برکاتہم نے احقر کو یہ فتویٰ دکھلایا احقر حرف بحرف اس جواب سے متفق ہے۔ احقر سے اکثر لوگوں نے اس قسم کے سوالات کیے تھے جن کے مختلف طور سیجوابات دیے گئے جو بفضلہ تعالیٰ اس جواب میں مع شئی زائد سب مضامیں موجود ہیں۔ احقر بوجہ عدم فرصتی وبے سامانی اس حد تک نہیں کر سکا اس تکمیل سے نہایت مسرت ہے۔ کمترین خلائق عبد الوحید الٓہ آبادی عفا اللہ عنہ خادم درجہ قراء ت مدرسہ عالیہ دیوبند ضلع سہارنپور میں مدت سے ایسی تحقیق کا شائق تھا۔ اس رسالہ کو دیکھ کر جوشِ مسرت میں یہ شعر بے ساختہ قلب میں آیا   ؎
للہ الحمد ہرآں چیز کہ خاطر مے خواست

آمد آخر زپس پردۂ تقریر پدید
جزی اللہ تعالیٰ مؤلفہا خیرا الجزاء
اشرف علی ربیع الاول  ۱۳۳۸؁ھ
رسالہ احسن التفہیم لمقولۃ سیدنا ابراہیمؑ
در تحقیق توجیہ مولانا رومی رحمہ اللہ مقولہ ابراہیم علیہ السلام ہٰذا ربی را 
قال رحمہ اللہ فی الدفتر الخامس قبیل حکایات شیخ محمد سروری

Flag Counter