Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

457 - 756
از قاری محمد یامیں صاحب مدرس تجوید مدرسہ امداد العلوم تھانہ بھون
السوال:
	 کیا فرماتے ہیں علماء دین وقرار قران مبین اس مسئلہ میں کہ حرف کاف وتاء جو حروف مہموسہ ہیں ان کی صفت ہمس کے کیا معنی اور معنی اور کس طرح ادا کی جاتی ہے۔ ایک صاحب فرماتے ہیں کہ کاف وتاء کی صفت ہمس کسی کو ادا کرنا نہیں آتی اور وہ خود اس طرح ادا کرتے ہیں کہ کاف وتاء ساکن ومتحرک ہیںہاء ہوز کی آواز سنائی دیتی ہے آیا یہ اداء صحیح ہے یا نہیں۔ نیز وہ صاحباپنی کیفیت اداء کی تائید میں کتاب جہد المقل کی عبارت ذیل پیش کرتے ہیں 
	واما الشدید المھموس فھی حرفان الکاف والتاء المثانہ الفوقیۃ فلشدتھما یحتبس صوتھما بالکلیۃ بل نفسھما ایضاً حین احتباس صوتھما لان احتباس الصوت بالکلیۃ لا یکون الا باحتباس النفس بالکلیۃ لان حقیقۃ الصوت فی النفس ثم ینفتح مخرجاھما ویجری فیہما نفس کثیر مع صوت ضعیف لیحصل الھمس قھ
	آیا اس عبارت سے ان صاحب کے ادا کی تائید ہوتی ہے یا نہیں اگر ہوتی ہے تو یہ قول قابلِ عمل ہے یا نہیں؟ بینوا توجروا
الجواب:
	 ہمس مقابل ہے جہر کا۔ جہر لغت می آواز قوی وبلند کو کہتے ہیں اور ہمس آواز ضعیف وخفی کو کہتے ہیں اور اصطلاح قراء میںیہ دس حروف جن کا مجموعہ فحثہ شخص سکت ہے حروف ہمس اور مہموسہ کہلاتے ہیں کیونکہ ان حروف کے ادا کرتے وقت آواز ان کے مخرج میں ایسے ضعف کے ساتھ ٹھہرتی ہے کہ سانس جاری رہتا ہے اور آواز ضعیف وخفی ہوتی ہے (اسی سے جہر کی تعریف اور حروف بھی مقابلۃً معلوم ہوگئے۔ کما قال العلامۃ علی القاری الھمس فی اللغۃ الخفاء وسمیت حروفہ مھموسۃ لجریان النفس معھا لضعفھا ولضعف الاعتماد علیھا عند خروجہا وضدھا المجہورۃ۱ھ منح الفکریۃٰ علی متن الجزریۃ مطبوعہ مصر صفحہ ۲۰۔ اور حروف مہموسہ میں سے دو حرف کاف وتاء شدیدہ ہیں اور باقی رخوہ۔ شدۃ کے معنی لغۃً قوۃ وسختی کے ہیں اور اصطلاحاً یہ آٹھ حروف جن کا مجموعہ اجد ک قطبت ہے حروف شدۃ اور شدیدہ کہلاتے ہیں کیونکہ ان کیاداء کے وقت آواز ان کے مخرج پر ایسی قوت کے ساتھ ٹھہرتی ہے کہ بند ہو جاتی ہے اور آواز میں قوۃ سختی پیدا ہوتی ہے اور چونکہ شدۃ مقابل ہے رخوۃ کے لہٰذا شدۃ کے معنیٰ لغوی وعرفی سے مقابلۃ رخوہ کے معنی بھی معلوم ہوگئے اور علاوہ آٹھ حروف شدیدہ مذکورہ اور پانچ حروف متوسطہ لن عمر کے باقی سولہ حروف رخوہ کہلاتے ہیں۔ پس تمہید مذکور سے معلوم ہوا کہ کاف وتاء مہموسہ بھی ہیں اور شدیدہ بھی ہیں لیکن بناء برتعریف مذکور ہمس وشدۃ کے اجتماع میں بظاہر اشکال وارد ہوتا ہے وہ یہ کہ ہمس کی تعریف میں ضعف اعتماد ووصوت اور جریان نفس مذکور ہے اور شدۃ کی تعریف میں قوۃ اعتماد وصوت اور احتباس صوت ماخوذ ہے حالانکہ یہ امور ایک دوسرے کے مخالف وضد ہیں۔ لیکن در حقیقت کچھ اشکال نہیں اس لئے ہمس وجہر وشدۃ ورخہ کی تعریف میں جو قوۃ وضعف اعتماد وصوت اور جریان واحتباس نفس وصوت کہاجاتا ہے یہ امور اضافی واعتباری ہیں یعنی ہر یک صفت میں اس کے ماقبل صفت کی نسبت سے قوۃ وضعف وجریان واحتباس پایا جاتا ہے۔ پس کاف وتاء میں من حیث الہمس جو ضعف اعتماد وصوت اور جریان نفس ہے وہ 
Flag Counter