Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

451 - 756
ہے۔ احتیاج جواب نہیں سمجھتا مگر امتثالاً للامر توضیح کے طور پر کچھ عرض کرتا ہوں ۔ 
تمہید:
	میرے جواب سابق کے شروع میں تصریح ہے کہ یہ جواب مستقلاً ایک دوسرے سوال کا ہے تو ممکن ہے کہ اس جواب کے بعض اجزاء اس سوال کی خصوصیت کی بناء پر لکھے گئے ہوں مگر سوال جدید کے جواب میں اس کو نقل کرنا اس بناء پر تھا کہ جو اجزاء دونوں سوالوں میں مشترک ہیں ان کا جواب تو اس منقول سے ہو جائے گا اور جو اجزاء سوال جدید کے ساتھ مختص ہیں ان کا جواب زیادۃ جدیدہ ہو جائے گا۔ اس تمہید کے بعد اجزاء مسئول ئنہا کے متعلق عرض کرتا ہوں۔
امرِ اول:
	اس عبارت میں تبلیغ خطبہ وعیدین کی مراد نہیں بلکہ تبلیغ وعظ ولیکچر کی مراد ہے چنانچہ آئندہ کی قریب ہی عبارت میں اس کی تصریح ہے فی قولی یہ تو اس وقت ہے جب خطیب سے مراد مطلق واعظ ولیکچرار ہو الخ تو اس صوت میں وہ ذرائع دوسرے واعظین ہیں کہ بعیدین کو وہ سنا سکتے ہیں۔ 
امرِ دوم:
		مطلب یہ ہے کہ اس کے استعمال سے عام یہ سمجھ سکتے ہیں کہ اس آلہ کا استعمال مطلقاً جائز ہے گو لہو ہی میں ہو یا یہ سمجھ سکتے ہیں کہ اس آلہ میں اور دوسرے آلات لہو میں مثلاً گرامون فون میں کیا فرق ہے جب اس کا استعمال جائز ہے بقیہ کا بھی جائز ہے۔ 
امرِ سوم:
 	لفظ ’’کو‘‘ اپنے مقام میں ہے غلط نہیں لکھا گیا۔
امرِ چہارم:
	میری عبارت میں تبلیغ صوت کے مراد مطلق تبلیغ نہیں بلکہ تبلیغ الی الکل ہے یعنی اگر مجموعہ حاضرین نہ سنیں تو بعض کا سماع اور بقیہ کا حضور کافی ہے اسی لئے میری عبارت میں لفظ حضور کے ساتھ لفظ محض نہی ہے اور مطلق سماع کی مقصودیت کی نفی مقصود نہیں پس سماع بھی ضرور مقصود ہوا اس لئے شریعت نے اس کا اہتمام بھی فرمایا مگر اسی حد تک جو یسر کے ساتھ ہو۔ اس کی دلیل قواعد کلیہ شرعیہ اور ایسے واقعات کے متعلق احکام جزئیہ ہیں جو اس واقعہ کی نظیر ہیں۔ جس کی طرف میں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں اشارہ کیا ہے۔ 
امرِ پنجم: 
	اس کا جواب جواب سابق کی اس عبارت میں ذکور ہے اس آلہ کو لہو میں استعمال کرنے کیالخ اور افضاء الی المفسدہ حسبِ تصریح فقہاء مفسدہ میں داخل ہے۔ 
امرِ ششم:
	مثلاً مجلس رقص وسرود کہ اس میں تبلیغ صوت الی البعید کے لئے اس کا استعمال کیا جائے اگر اس کا وقوع بھی نہ ہوا ہو تب تو قرب وقوع 
Flag Counter