Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

443 - 756
بلاضرورت بھی وہ کام یا سفر باوجود ان کی ممانعت کیجائز ہے گو مستحب یہی ہے کہ اس وقت بھی اطاعت واجب نہیں وحدیث ابن عمر  یحمل علی الاستحباب او علیٰ ان امر عمر رضی اللہ عنہ کان عن سبب صحیح اور مثلاً وہ کہیں کہ تمام کمائی اپنی ہم کو دیا کر تو اس میں بھی اطاعت واجب نہیں اور اگر وہ اس پر جبر کریں گے تو گناہ گار ہوں گے وحدیث ومالک لابیک محمول علی الاحتیاج کیف وقد قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم لا یحل ما امریٔ الا بطیب نفس منہ اور اگر وہ حاجت ضروریہ سے بلا اذن زائد لیں گے وہ ان کے ذمہ دین ہوگا جس کا مطالبہ دنیا میں بھی ہو سکتا ہیے اگر یہاں نہ دیں گے قیامت میں دینا پڑے گا۔ فقہاء کی تصریح اس کے لئے کافی ہے وہ احادیث کے معانی کو خوب سمجھتے ہیں خصوص جبکہ حدیث حاکم میں بھی اذا احتجتم کی قید مصرح ہے۔ واللہ اعلم۔ ۲۷ جمادی الاخریٰ ۱۳۳۲؁ھ
التحقیق الفرید فی حکم آلہ تقریب الصوت البعید
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حامدا ومصلیاً 
استفتائ:
		عالم واشیاء عالم اور ان کے خالق اعظم کے علم ومعرفت کا آخری اور کامل ذریعہ ختام الانبیاء حضرت رسول اکرم روحی فداہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن ذوات عالمیہ کو انبیاء بنی اسرائیل کا ہم سنگ رتبہ عطا فرمایا ہے اور حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی رحمہ اللہ سے ان کے ایک خلیہ عبادت میں فیلسوف ارسطاطالیس نے جن نفوس قدسیہ کو اولئک ھم الفلاسفۃ حقا  کہا ہے ان کی خدمات عالیہ می بلحاظ تحقیق حق واطمینان اہل دین ودیانت عرض ہے۔ 
اول:
	یہ کہ آپ اور کسی شخص سے یہ امر پوشیدہ نہیں ہے کہ نماز عیدین میں عموماً ہر جگہ اور خصوصاً بڑے بڑے شہروں میں مصلیوں کی تعداد اورا ن کی جماعت کا سلسلہ اس قدر طول ہوتا ہے کہ امام کی آواز توکل مصلیوں تک پہنچتی ہی نہیں۔ لیکن بسا اوقات مکبرین کے متعین ومقرر کرنے کے بعد ان کی آواز سے بھی تمام مصلیوں کو صحیح طور پر اس کا علم نہیں ہوتا کہ امام نے نیت کب باندھی؟ رکوع وسجدہ کب کیا؟ اور امام کس وقت کیا پڑھ رہا اور کیا کر رہا ہے؟ اور وہ محض اپنے آگے کے مصلیوں کی حرکات کو دیکھ کر یا اپنے خیال سے ایک اندازہ لگا کر ارکانِ نماز ادا کرتے ہیں۔ تاہم اس میں بھی غلطی ہوتی ہے اور اکثر وبیشتر ایسا ہوتا ہے کہ امام ابھی قراء ۃ کر رہا ہے اور پچھلئے مصلی رکوع میں چلئے گئے یا امام رکوع میں گیا ہے اور آخری مصلی سجدہ میں چلئے گئے اور اسی طرح اور غلطیاں بھی ہوتی ہیں بالخصوص تکبیرات واجبہ عیدین میں تو تقریباً ہمیشہ اور ہر جگہ دھوکہ ہو اہی کرتا ہے۔ اور چال بھی وہاں کا ہے جہاں امام اور منتظمیں مصلی (عیدگاہ) کو مسلمانوں کے اجتماع اور جماعت کی بڑائی کا پہلے سے اندازہ ہوتا ہے اور وہ اس کے لحاظ سے مکبرین کے تعین وتقرر کاپیشتر سے انتظام کر سکتے یں۔ اور جہاں آخر نماز تک مصلیوں کے آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور نیت باندھنے کے بعد سے آخر نماز تک مقابلہ ابتداء کے ہزاروں مصلیوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے اور امام اور منتظمیں 
Flag Counter