Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

428 - 756
الجواب:
	فی الدر المختار ولو مرض فو فی بیتہ دعا کلافی نوبتھا الخ فی رد المحتار ھٰذا اذا کان لہ بیت لیس فیہ واحدۃ منھن والا فان لم یقدر علی التحول الی بیت الاخری یقیم بعد الصحۃ عند الاخری بقدر ما اقام عند الاخری ثم یقسم بینھما (قبیل الرضاع) فی العالمگیریۃ لا یجوز ان یجمع بین الضرتین او الضرائر فی مسکن واحد الا برضاھن للزوم الوحشۃ ولو اجتمت الضرائر فی مسکن واحد بالرضاہ یکرہ ان یطأ احدھما بحضرۃ الاخریٰ حتی لو طلب وطلبھا لم یلزمھا الاجابۃ لا تصیر فی الامتناع ناشزۃ ولا خلاف فی ھٰذہ المسائل (قبیل الرضاع فیما یتصل بذلک من المسائل) یہ روایات اس مرد کی قول کے ہر جزو کے بطلان میں صریح ہیں اور اس مرد کا یہ فعل بالکل ناجائز ہے۔ واللہ اعلم۔ کتبہ اشرف علی عفی عنہ۔ ۲۷رجب ۱۳۵۶؁ھ
ترانئے واں نادرہ 
تحقیق معصیت بودن استلذاذ بتصور اجنبیہ بالاختیار
السوال:
	 تعلیق صبیح شرح مشکوۃ صفحہ ۵۹جلد۱ کے باب الوسوسہ میں لکھا ہے اعلم ان الوسوسۃ ضروریۃ واختیاریۃ فالضروریۃ ما یجری فی الصدر من الخواطر ابتداء ولا یقدر الانسان علی دفعہ فھو معفو عنہ عن جمیع الامم ۔ قال تعالیٰ لا یکلف اللہ نفساً الا وسعھا ۔ والاختیاریۃ فی التی تجری فی القلب وتستمر ویقصدون ان یعمل بہ ویتلذذ منہ کما یجری فی القلب حب امرأۃ ویدوم علی ہوبقصد الوصول الیہ وما اشبہ ذالک من المعاصی فھٰذا النوع عنا اللہ تعالیٰ عن ھٰذہ الامۃ خاصۃ تشریفاً وتکریماً لنبینا صلی اللہ علیہ وسلم وامتہ الیہ ینظر قولہ تعالیٰ ربنا ولا تحمل علینا اصرا الخ اس میں وساوس اختیاریہ کے عفو کو امت مرحومہ کا خاصہ لکھا ہے میری سمجھ میں نہیں آیا اگر یہ صحیح ہے تو ایسے اختیار کی تشریح فرمادی جائے تاکہ محمودہ اور مذمومہ میں امتیاز ہو جائے۔ فقط۔
الجواب:
	اگر یہ تحقیق صحیح مان لی جائے تو ان تبدوا ما فی انفسکم او تخفوہ یحاسبکم بہ اللہ  کے کیا معنی۔ اور اگر اس پر شبہ ہو کہ یہ لا یکلف اللہ نفساً الا وسعہا سے منسوخ ہے تو علاوہ محذور نسخ فی الاخبار کے یہ لازم آئے گا کہ اس یں تکلیف کے ما لایطاق دی گئی تھی جو قبیح عقلی ہے اس لئے نسخ کے معنی اصطلاحی نہیں ہیں یعنی بیان تبدیل بلکہ ا سے عام ہے جو بیان تفسیر کو بھی شامل ہے یعنی لا یکلف اللہ نفسا سے آیت ان تبدوا الخکی تفسیر کر دی گئی ہے کہ ما فی انفسکم سے مراد امورِ باطنہ اختیاری ہیں ۔ نیز اس تحقیق مذکورہ فی
Flag Counter