Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

426 - 756
الصحیح والعیان الصریح وادعی ان ھٰذا غیر مخالف للشرع لان الوارد فیہ حدوث السمٰوات والارض ۔لیکن بخاری میں باب بدء الخلق میں ہے فاخذ النبی صلی اللہ علیہ وسلم بحدیث بدء الخلق بحدیث بدء الخلق والعرش الخ وایضاً فیہ وکان اللہ ولم یکن شئی غیرہ وقال اللہ تعالیٰ رب العرش العظیم وقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم لا الہ الا ھو العظیم الحلیم لا الہ الا اللہ رب العرش العظیم۔ ان آیات واحادیث سے عرش کا مربوب اور مخلوق ہونا ظاہر ہے ونیز عرش غیر اللہ ہے۔ لہٰذا یہ کشف مخالف شرع معلوم ہوتا ہے۔ 
الجواب:
	السلام علیکم ۔ مخلوق ومربوب ہونا قدم بالذات کے منافی ہے لیکن قدم بالزمان کے ساتھ فی نفسہ جمع ہو سکتا ہے گو قدم بالزمان بھی کسی حادث کا مستقل دلیل سے عقلاً ونقلاً باطل ہے چنانچہ دلیل نقلی ارشاد نبوی لم یکن شئی غیرہ کافی ہے اور دلیل عقلی کتب کلامیہ میں مذکور ہے اور جو کشف حدیث صحیح صریح کے خلاف ہو یقینا باطل ہے لیکن اس سے صاحبِ کشف پر کفر کا حکم نہ جائے گا۔ گو یہ دلیل قطعی بھی ہوتی کیونکہ حکم مذکور کے لئے اس کا ضروریات دینیہ میں سے ہونا بھی شرط ہے اس میں تاویل بھی نافع نہیںجیسے نماز روزہ کی فرضیت کا یا قیامت اعتقاد فافترقا۔ اور اس کشف والئے کو حدیث بالزمان کو پہنچی نہیں اس لئے جہل عذر ہے جیسا کہ اس قول سے معلوم ہوتا ہے لان الوارد فیہ حدوث السمٰوات والارض وما تقرر من اکفار القائلین بقدم العالم یمکن ان یخص منہ ھٰذا القائل لان ھٰذا القول نشأ عن شبہۃ ولا شبہۃ عند القائل بقدم العالم فتامل ولا تعجل۔ اور احقر نے بھی اپنے رسالہ تشریف کی جلد رابع میں بذیل حرف الکاف بخاری کی اسی حدیث لم یکن شئی غیرہ سے عرش کے حدوث بالزمان پر استدالال کیا ہے مع دوسرے فوائد کے من شاء فلیرجع الیھا واللہ اعلم
نئے واں نادرہ 
تحقیق ارسال یا وضع یدین در قنوت نازلہ
خلاصۂ سوال:
	 یہاں سے کانپور ایک سوال کے جواب میں قنوت نازلہ میں ارسال یدین پر عمل کرنے کو لکھا گیا تھا وہاں سے ایک عالم کا ایک طویل خط وضع یدین کی ترجیح کے اثبات میں آیا جس کا خلاصہ خود جواب سے معلوم ہو سکتا ہے جو بہانے سے لکھا گیا ہے اور جو درج ذیل ہے ۔ 
الجواب :
	مولانا۔ السلام علیکم ۔ مسئلہ مجتہد فیہ ہے دلائل سے دونوں طرف گنجائش ہے اور ممکن ہے کہ ترجیح قواعد سے وضع کو ہو کما ھو مقتضی مذھب الشیخین رحمہما اللہ لیکن عارض التباس وتشویش عوام کی وجہ سے ارسال کو ترجیح دی جا سکتی ہے کما ھو مقتضی مذہب محمد رحمہ اللہ اور ثناء وصلوۃ جنازہ وقنوت وتر میں یہ عارض نہیں ہے اس لئے وہاں راجح پر عمل کیا گیا اور اس عارض کی قوت کا اس سے اندازہ ہو سکتا ہے کہ مجمع عظیم میںسجود سہو کو باوجود اس کے وجوب کے ترک کر دیا جاتا ہے اور وضع تو درجہ میں سجود سہو سے بہت ادنی ہے فھو احق بالترک اور التباس کا ارتفاع اخفاء قنوت 
Flag Counter