Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

405 - 756
ضمیمہ ثانیہ از مولوی عبد الماجد دریا بادی:
	اس سلسلہ میں عبارۃ ذیل سیرۃ ابن ہشام میں مل گئی غسل کے موقع پر ولم یرم من رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بشئی مما یری من المیت۔ اب اس سے بڑھ کر صراحت اور کیا ہو گی پھر بلحاظ استناد بھی سیرۃ ابن ہشام کا پایہ طبقات ابن سعد سے کہیں بڑھا ہوا ہے۔ یہ کتاب خاص سیرۃ نبویہ ہی پر تحقیق کر کے لکھی گئی ہے ۔ طبقات تو در اصل صحابہؓ وتابعینؒ کی تاریخ ہے سوانح نبویہ محض ضمناً آگئے ہیںپھر اسی سیرۃ ابنِ ہشام میں یہ بھی مذکور ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ غسل دیتے جاتے تھے اور یہ الفاظ کہے جاتے تھے وعلیٰ یقول بابی انت وامی ما اطیبک حیا ومیتا۔اس سے بھی بڑھ کر ایک اور روایت خود صحاح میں مل گئی۔ ابن ماجہ کتاب الجنائز باب ما جاع فی غسل النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے؎عن علی ابن ابی طالب قال لما غسل النبی صلی اللہ علیہ وسلم ذھب یلتمس منہ ما یلتمس من المیت فلم یجدہ فقال بابی الطیب طبت حیا وطبت میتا۔ اب تو (طبقات کی) اس لغو روایت کی تردید میرے خیال میں بالکل واضح ہو جاتی ہے مناسب ہو تو اسے بھی بطور ضمیمہ النور میں درج فرما دیا جائے والسلام ۔ 
تریسٹھواں نادرہ 
رسالہ الحکم الحقانی فی حزب الآغاخانی 
اس رسالہ میں آغا خان کے متبعین کے عقائد اور ان کا شرعی حکم ہے ، یہ رسالہ کتاب ہٰذا کے صفحہ ۷۳۷ سے شروع اور صفحہ ۷۵۲ سطر ۱۰ پر ختم ہو اہے۔ 
چونسٹھواں نادرہ 
رسالہ شق الجیب عن حق الغیب 
اس رسالہ میں مسئلہ علم غیب پر دلائل کا عجیب جواب ہے، یہ رسالہ کتاب ہٰذاکے صفحہ ۷۴۱سے شروع اور صفحہ ؟؟؟؟پر ختم ہوا ہے۔ 
پینسٹھواں نادرہ 
رسالہ التواجہ بما یتعلق بالتشابہ
اس رسالہ میں متشابہات کے اقسام واحکام ہیںیہ رسالہ کتاب ہٰذا کے صفحہ ۷۵۲ سے شروع اور صفحہ ۷۶۰ پر ختم ہوا ہے۔ 
چھیاسٹھواں نادرہ 
در حکم بہروپیہ وخفیہ پولیس کہ بعض اوقات وضع کفار اختیار می کنند
السوال:

Flag Counter