Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

404 - 756
جائے۔ ملا علی قاری موضوعات کبیر میں لکھتے ہیں۔ قلت ومن القواعد الکلیۃ ان نقل الاحادیث النبویۃ والمسائل الفقہیۃ والتفاسیر القراٰنیۃ لا یجوز الا من الکتب المتداولۃ لعدم الاعتماد علی غیرھا من وضع الزنادقۃ والحاد الملاحدۃ بخلاف الکتب المحفوظۃ فان نسخھا یکون صحیحۃ متعددۃ ۔
	یہ قاعدہ ان کتابوں کے لئے بھی ہے جس کا اتفاقیہ کوئی نسخہ مسلمان کے پاس پایا جائے مگر وہ کتاب متداول نہ ہو تو جوکتاب مسلمانوں کے پاس بالکل نہ ہو محض عیسائیوں کے ذریعہ سے آیا ہو اس کا کیا اعتبار ہے۔ 
ضمیمہ از مولانا محمد اسحق صاحب بردوانی:
	تغییر کے متعلق سوال ہے جس کا حضور نے جواب مرحمت فرمایا ہے۔ تغیر کے متعلق وکیع بن الجراح نے اسمعیل بن ابی خالد سے روایت کی ہے اور اسمعیل اور وکیع گو بڑے پائے کے ہیں اور اسمعیل تابعی ہیں مگر بعد ان کے کون ہے اس کا پتہ نہیں او کتنے راوی محذوف ہیں اس کا ٹھکانا نہیں اور اس روایت پر اس قرن میں جو قرن تابعینؒ کا ہے سخت انکار ہو اور صدر ثانی میں جب از حد انکار ہواتو معلوم ہوتا ہے کہ یہ روایت محض بے اصل اور غلط ہے۔ فی نسیم الریاض صفحہ ۳۹۰جلد۱ شرح شفاع القاضی عیاض لشہاب الخفاجی۔ 
	وقد حرم اللہ جسدہ علی الارض واحیاہ فی قبرہ کسائر الانبیاء علیہم الصلوۃ والسلام وقد رأیت فی بعض الکتب ان السلف اختلفوا فی کفر من قال ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم لما انتقلت روحہ للملأ الا علی تغیر بدنہ وروی ان وکیع بن الجراح حدث عن اسمٰعیل بن ابی خالد ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لما توفی یدفن حتی ربابطنہ وانثنی خنصرہ واخضرت اظفارہ لانہ صلی اللہ علیہ وسلم توفی یوم الاثنین وترکہ للیلۃ الربعاء لاشغالھم بامر الخلافۃ واصلاح امر الامۃ وحکمت ان جماعۃ من الصحابۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہم قالوا لم یمت فاراد اللہ ان یریھم اٰیۃ الموت فیہ ولما حدیث وکیع بھٰذا بمکۃ رفع الی الحاکم العثمانی فاراد صلبہ علی خشبۃ نصیبھا لہ خارج الحرم فشنع فیہ سفیان بن عیینۃ واطلقہ ثم ندم علی ذلک ثم ذھب وکیع للمدینۃ فکتب الحاکم لاھلھا اذا قدم الیکم فارجموہ حتی یقتل فابرد لہ بعض الناس برید اخبرہ بذلک فرجع الکوفۃ خیفۃ من القتل وکان المفتی لقتلہ عبد المجید بن ابی ارواد وقال سفیان لا یجب علیہ القتل۔ انکر ھٰذا الناس وقالو ارأینا بعض الشہداء تقل من قبرہ بعد اربعین سنۃ فوجد ربطا لم یتغیر فیہ شیٔ فکیف بسید الشہداء والانبیاء علیہ وعلیھم الصلوۃ والسلام وھٰذہ زلۃ قبیحۃ لا ینبغی التحدث بھا ۱ھ۔
	چوبیس گھنٹے میں معمولی لاشوں میں تغیر نہیں ہوتا۔ فکیف بسید المرسلین۔ اس غرض سے مقصود یہ ہے کہ اگر حضور والا پسند فرمائیں تو ضمیمہ جواب فرما کر شائع کرنے حکم فرمائیں۔ النور میں اس مضمون کو دیکھ کر سخت پیچ وتاب میں تھا اور اس مضمون کو عرصہ ہوا میں نے دیکھا تھا مگر بعد تفحص ملتا نہ تھا کل بنام خدا دیکھا تو فوراً نکل آیا الحمد للہ علی ھدایۃ ۔زیادہ حد ادب  ۲۷ جمادی الاولیٰ ۱۳۵۲؁ھ

Flag Counter