Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

396 - 756
 در اجماع برحمت اخذ لحیہ دون القبضۃ
	قال الطلائی فی کتاب الصوم قبیل فضل العوارض ان الاخذمن اللحیۃ دون القبضۃ کما یفعلہ بعض المغاربۃ وفحشہ الرجال لم یبحہ احد واخذ کلھا فعل ھنود الھند ومجسوس الاعاجم ۱ھ۔ فحیث ادمن علی فعل ھٰذا المحرم یفسق وان لم یکن ممن یستبیحونہ ولا یعدونہ فارقا للعدالۃ والمروۃ ۱ھ۔تنقیح فناوی حامدیہ صفحہ ۳۵۱جلد۱ قلت (الاحقر) قولہ لم یبحہ احد نص فی الاجماع فقط ۔از القاسم ربیع الثانی  ۱۳۳۱؁ھ
چھپنواں نادرہ 
در حساب صاع ودرہم
	فی الدر المختار (وھو) ای الصاع المعتبر (ما یسع الفاواربعین درھما من ماش او عدس) صفحہ ۱۲۳جلد ۲وفی شرح الوقایۃ وعندنانصف صاع من العراقی وھو منوان والمن مأتہ وثمانون مثقالا ومنہ ایضاً کل عشرۃ منھا سبعۃ مثاقیل۔ وقال صاحب الغیاث مثقال بقول اقوی ۴ماشہ ہست پس بحساب در مختار صاع دو سو تہتر تولہ کا ہوتا ہے کیونکہ سات مثقال کے ساڑھے اکتیس ماشہ ہوتے ہیں اس کا دسواں حصہ یعنی ۳ ماشہ ۱  ۵/۱ رتی درہم وزن ہوا اور ایک ہزار چالیس درہم کے ماشے ہزار دو سو چھہتر ہوئے اوربحساب شرح وقایہ دو سو ستر تولہ کا صاع ہوتا ہے فقط تین تولہ کافرق ہے اب اس کے سیر اپنی اپنی مروج تو ل کے حساب سے ہر شخص بنالئے چونکہ انگریزی تول سے عام طور پر سب جگہ واقفیت ہے، اس واسطے اس کا حساب درجِ ذیل ہے۔
	چونکہ حساب مذکورہ بالا میں تولہ بارہ ماشہ کا رکھا گیا ہے اور انگریزی تولہ یعنی روپیہ ۱۱ماشہ کا ہوتا ہے اور سیر اسی روپیہ بھر ہوتا ہے اس واسطے (سیر انگریزی تو ۷۶تولہ ۸ماشہ کا ہوا اور) صاع انگریزی تولہ کی رو سے ۲۸۴ تولہ ۴ ماشہ ۴ رتی کا ہوا جس کے تین سیر آٹھ چھٹانک چار تولہ آٹھ ماشہ ہوتے ہیں (اور بلالحاظ کسر خفیف ۳ سیر ۹چھٹانک ہوا) اور صدقۂ فطر ایک سیر  ۱۲   ۲/۱چھٹانک دینا چاہئے۔ اور ۸۸ روپیہ بھر کے سیر سے بھی اس علاقہ (یعنی ضلع مظفر نگر وغیرہ) کے واسطے حساب لکھا جاتا  ہے۔ اس سیرمیں بھی تولہ ۱۱ماشہ کا ہوتا ہے اس واسطے ایک صاع اس سیر سے تین سیر اور ساڑھے تین چھٹانک ہوتا ہے۔ پس صدقہ فطر ایک سیر پونے نو  ۸  ۴/۳ چھٹانک دینا چاہئے۔ 
نوٹ :
(۱)
	یہ وزن حساب کی رو سے لکھا گیا ہے احتیاطاً دیسی سیر سے پونے دو سیر اور اور انگریزی سیر سے پورے دو سیر صدقہ فطر ادا کرنا بہتر ہے۔ 
(۲)

Flag Counter