Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

386 - 756
ظاہر ہیں اورمن جملہ ان علامات علامات کے علماء محققین کا حسن ظن بھی ہے ان کے ساتھ حسنِ اعتقاد رکھے اور ان کے کلام میں اگر کوئی امر ظاہراً خلاف سواد اعظم دیکھے تو اپنا اعتقاد اس کی موافق نہ رکھے نہ اس کو کسی کے سامنے نقل کرے نہ ایسی کتابوں کا مطالعہ خود کرے جب تک کسی شیخ سے نہ پڑھ لئے کیونکہ ان حضرات کا مقصود عوام کے لئے تدوین نہیں ہے بلکہ عوام سے وہ خود اخفاء فرماتے تھے بلکہ اعتقاد تو سوادِ اعظم کے موافق رکھے اور اس کلام میں اگر تاویل ممکن ہو تاویل کرے ورنہ غلبۂ حال پر محمول کرلئے یا اعلاء کے ملحق کر دینے کا احتمال کرے یا مثل متشابہات کے اس کو مفوض بحق کرے اور بے سمجھے اعتراض اور گستاخی نہ کرے کیونکہ وہ معصوم نہ تھے لیکن شریعت کے بے حد متبع تھے چنانچہ غیر معذور پر ان سے خود نکری منقول ہے اور اسی لئے احکام میں ان سے کوئی ایسا امر منقول نہیں صرف بعض اسرار منقول ہیں جنکا مبنی ذوقت وکش ہے اور تعبیر خاص اصطلاحات میں کی گئی ہے اور ان دونوں سے عوام واہلِ ظاہر بے بہرہ ہیں اس لئے اس کلام کے معارض شرعیت ہونے کا یہ لوگ فیصؒہ نہیں کر سکتے گو رتبہ میں ان سے بھی بڑھے ہوئے ہوں اس لئے ان کو اجمالاً تسلیم کر لینا چاہئے ورنہ گستاخی سے سوء خاتمہ کا خوف ہے، البتہ جو شخص ویسا ہی محقق ہو اس کو حق ہے کہ اس پر مفصلاً رد کرے خواہ درجہ اجتہادی تک خواہ ابطال تک۔ 
اکیاونواں نادرہ 
در جواب از نسبت انقطاع عذاب بسوئے شیخ اکبر
	قال الشیخ فی فص یونسی واما اھل النار فمآ لھم الی النعیم ولکن فی النار اذ لابد لصورۃ النار بعد انتہاء مدۃ العقاب ان تکون بردا وسلاما علی من فیھما وھٰذا نعیمھم (الحل الاقوام مقام ثامن)
	شیخ نے فص یونسی میں کہا کہ اہلِ نار کا مآل (اخیر میں) نعیم کی طرف ہوگا لیکن نار ہی میں (رہ کر) اس لئے کہ مدت عذاب کے ختم ہونے پر صورت نار کے لئے ضروری ہے کہ وہ خنک اور سلامتی ہو جائے اپنے رہنے والوں پر اور یہی ان کی نعیم ہے۔ 
فائدہ وجہ اعتراض اس میں ظاہر ہے کہ نصوص قطعیہ سے تایید عذاب کفار کے لئے ثابت ہے اور یہ اس کے معارض ہے ۔
الاقتراب (۲۴)
	فی العقیدۃ الصغری للشیخ والتابید للمؤمنین فی النعیم المقیم والتابید للکافرین والمنافقین فی العذاب الالیم حق (خطبہ جلد۱صفحہ ۶) وقال فی الباب العشرین حظ اھل النار من النعیم عدم توقع العذاب وحظہم من العذاب فی حال عدمہ توقعہ فلا امان لھم بطریق الاخیار من اللہ تعالیٰ بقولہ لا یفتر عنہم واطال فی ذالک (کبریت علی الھامش جلد۱صفحہ ۱۳) قال فی باب الجنائز من الفتوحات اعلم ان الاخبار الصحیحۃ والاصول الصریحۃ تقتضی بخروج قاتل نفسہ من النار وان النص الوارد بتابید الخلود خرج مخرج الزجر او یحمل علیٰ قالت نفسہ من الکفار الیٰ اٰخر ما قال واطال وقال الشعرانی بعد نقلہ قلت وفی ھٰذا الکلام  وما بعدہ (وھو نحو ما 
Flag Counter