Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

384 - 756
اضافہ وترمیم متعلق رسالہ الساعات للطاعات مندرجہ آکر خامسۃ التابعہ 
مقام اول اضافہ:
	 در نمبر ۷ متعلق مثلین بعد قولہ فصل ہوتا ہے اور اس فصل کا ایک قاعدہ کلیہ بھی ہے ، وہ یہ کہ طلوع شمس سے غروب تک جو مدت ہو اس کا ساتواں حصہ جب باقی رہے گا مثل دوم ہو جائے گا اور اگا اس میں پانچ منٹ تاخیر کر لی جائے تو کسی موسم میں غلطی نہ رہے گی اور مثل اول میںیہ تفصیل ہے کہ جنوری فروری مارچ یعنی تین مہینہ میں تو مثلین سے بچاس منٹ پہلے مثل اول ہو جاتا ہے اور اپریل سے اگست تک یعنی پانچ مہینہ میں مثلین سے ایک گھنٹہ دس منٹ پہلے مثل اول ہوجاتا ہے اور ستمبر سے دسمبر تک یعنی چار مہینہ میں مثلین سے بائیس منٹ پہلے مثل اول ہو جاتا ہے اور یہ سب تفاوت تدریجاً ہوتا ہے عمل کرنے میں اس کا لحاظ رکھا جائے نیز اس تفصیل میںاول کا جو وقت ہے اس سے دس منٹ پہلے ظہر فارغ ہونا احتیاط کی بات ہے، (از مظہر احمد مذکور نمبر ۵رسالہ الساعات)
مقامِ ثانی ترمیم:	 رسالہ مذکورہ کے بالکل اخیر میں عبارت موجود سابقہ بعنوان نوٹ کے اکثر حصہ کو مع اس ک ے حاشیہ کے بالکل حذف کیا جاتا ہے اور عبارت ذیل کو مع حاشیۂ مرقومۂ حال اس کے قائم مقام کیا جاتا ہے ۔ 
	وھی ھذہ: یہ نقشہ بالا ان مقامات میں تو بلاکسی قید کے کام دے سکت ہے۔ جہاں کا طلوع وغروب یہاں کے طلوع وغروب کے موافق ہو اور جن مقامات کا طلوع وغروب یہاں سے مقدم یا مؤخر ہو وہاں بھی ایک قید سے کام دے سکتا ہے کہ وہ قید یہ ہے کہ وہاں کے دن کی مقدار یہاں کے دن کی مقدار کی برابر ہو اور وہاں کی رات کی مقدار یہاں کی مقدار کے برابر ہو اگر چہ طلوع وغروب یہاں کی موافق نہ ہو تو اگر کسی ایسے مقام میں اس نقشہ سے کام لینا چاہیں تو یہاں کے اور وہاں کے نصف النہار میں تقدیم وتاخیر کا فرق دیکھ کر اس فرق کے حساب سے کام میں لاویں اور ان کے علاوہ جس مقام کی تحقیق کی ضرورت ہو (آگے وہ سب عبارت مراد ہے جو مقام مذکور پر موجود ہے) تم سادسۃ التابعۃ بقلم اشرف علی عفی عنہ۔ 
اڑتالیسواں نادرہ
 مضمون متعلق معاملات بجواب بعض سوالات 
مضمون متعلق بعض معاملات بجواب بعض سوالات ملقب بہ الامتناع عن السباع
خوشتر آں باشد کہ سردلبراں

گفتہ آید در حدیثِ دیگراں
	تین رفیق سفر کر رہے ہیں کسی مقام پر پہنچ کر دیکھا کہ عین راستہ پر ایک شیر کوتین چار بھیڑیے لپٹ رہے ہیں اور راستہ بند ہے ان کے پاس کوئی ہتھیار وغیرہ نہیں البتہ ان کے سامنے اینٹیں پتھر پڑے ہیں۔ ان تینوں میں اختلاف رائے ہوا اور رائے کے اختلاف سے عمل میںاختلاف ہو اایک کی رائے ہوئی کہ شیر کیامداد کرنا مناسب ہے، اگر یہ غلب آگیا تو طبعاً اس احسان سے متاثر ہو کر مجھ سے مزاحمت نہ کریں گا اور منیں اطمینان سے اپنے رستہ چلا جاؤں گا۔ یہ خیال کر کے اینٹوں سے بھیڑیوں کو مارنا شروع کیا دوسرے کی یہ رائے ہوئی کہ شیر اکیلا بھیڑیے متعدد ہیں غالباً غلبہ ان ہی کو ہوگا اگر ان کی نصرت کی تو طبعاً یہ اس احسان سے متاثر ہو کر مجھ سے مزاحمت نہ کریں گے اور میں امن وامان کے 
Flag Counter