Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

372 - 756
چالیسواں نادرہ 
رسالہ الحصحصہ فی حکم الوسوسہ
یہ رسالہ کتاب ہٰذا کے صفحہ ۷۲۱ سے شروع اور صفحہ ۷۲۳ پر ختم ہوا ہے۔
اکتالیسواں نادرہ
جبر محمود وجبر مذموم
اشعار ذیل مثنی شریف دفتر اول ربع کے قریب سرخی ’’باز ترجیح نہادن شیر جہد را بر توکل کردن‘‘ کے نیچے نو شعر بعد میں 
سعی شکر نعمت قدرت بود 

جبر تو انکار آں نعمت بود
شکر نعمت نعتت افزوں کند

کفر نعت از کفت بیروں کند
جبر تو خفتن بود در رہ مخسپ 

تا نہ بینی آں در و درگہ مخسپ
ہاں مخسپ اے کاہلِ بے اعتبار

جزبریرآن درخت میوہ دار
تاکہ شاخ افشاں کند ہر لحظہ باد

بر سرت دائم بریزد نقل وزاد
جبر خفتن درمیاں رہزناں 

مرغ بے ہنگام کے یابد امان



	یعنی سعی وعمل کرنا نعت قدرت کا شکر ادا کرنا ہے (یعنی اللہ تعالیٰ نے جو صفت قدرت بندہ کو عنایت کی ہے وہ اک نعمت ہے اس کا شکر یہی ہے کہ اپنی قدرت کو اعمالِ نیک میں صرف کرے) اور اعتقاد جبر(نفی اختیار قدرت) کر لینا یہ اس نعمت کا انکار (کفران) ہے اور نعمت کا شکر کرنا نعمت کو بڑھاتا ہے اور کفرانِ کرنا نعمت کو تمہارے پاتھ سے سلب کر دیتا ہے (پس عمل کی نعمت ہے، موجب مزید نعمت ہوگا کہ قدرت وتوفیق اعمالِ حسنہ کی زیادہ ہوگی اور جبرِ وتعطل کہ کفران ہے، موجب سلب نعمت ہوگا کہ روز بروز توفیق میںکمی ہوتی جائے گی جس کا انجام حرمان ہوگا۔ اب جاننا چاہئے کہ جبر بالمعنی الاعم یعنی مطلق نفی الاختیار دو قسم ہے ایک وہ جس کا منشأ فساد اعتقاد ہے یعنی یہ اعتقاد کرنا کہ واقع میں بندہ کو کوئی قوی یا ضعیف دیا ہی نہیں گیا یہ خبر مذموم کہلاتا ہے اور فرقہ جبریہ اس کے معتقد ہیں اور اہلِ حق نے کتاب وسنت سے اسی کو باطل اور رد کیا ہے اور اس کے قائل ہونے کا اثر اعمال خیر کا ناقص یا متروک ہو جانا اور شہوات میں بے باک دلیر اور اپنی بے گناہ کا معتقد ہو جانا ہے۔ دوسرا وہ جس کا منشا غلبہ مشاہدہ اختیار خداوندی ہے یعنی چونکہ حق جل وعلا شانہ کے تصرفات واختیارات عالم میں جاری وساری دیکھ رہا ہے اس لئے باوجو د اس اعتقاد کے کہ ہم کو بھی واقع میں کچھ اختیار دیا گیا ہے ۔
	 اس اختیار خداوندی کے رو برو اپنے اس اختیار ضعیف کو محض عدم تو نہیں مگر کالعدم سمجھتا ہے جیسا وحدۃ الوجود کے مسئلہ میںوجود ضعیف کا مضمحل ہونا وجود قوی کے سامنے بیان کیا گیا ہے۔ یہ جبر محمود کہلاتا ہے اور یہ عارفین کا مذاق ہے اور کتاب وسنت اس کو رد نہیں کرتے بلکہ مؤید ہیں اور اس کے حاصل ہونے کا اثر طاعات کا زائدہ کامل ہو جانا اور خلاف مرضی الٰہی ارادوں کا فنا ہو جانا ہے۔ جب یہ قسمیں معلوم ہوگئیں تو سمجھنا 
Flag Counter