Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

359 - 756
بتیسواں نادرہ
در معنیابغض الحالال الی اللہ الطلاق 
	حدیث ابغض الحلال الی اللہ الطلاق ابوداؤد فی سننہ عن احمد بن یونس عن معرف بن واصل عن محارب ابن دثار رفعہ الاشیاء غری معصیۃ لکنہ مشبہ للعمعصۃ فبالنظر الی کونہ غری معصیۃ یکون مبغوضاً لان الشبابھۃ یقتضی ھٰذا البغض والطلاق کذلک وکونہا غیر معصیۃ ظاہر واما کونہ مشابھا بالمعصیۃ فلان صورتہ صورۃ الظلم من الیذاء والاصرار والایحاش لکنہ لیس بظلم لان قصدہ امتناع نفسہ عن الضرر لا ایقاع غیرہ فی الضرر ومن ثم تری المشائخ یمنعون اتباعھم عن کثیر من المباحات التی شانہا ھٰذا کشغل الرابطۃ الذی صورتہ صورۃ مقصودیۃ الخلق عند الشاغل التی یوشک ان یوقع فی الشرک۔
ترجمۂ حدیث:
	حلال چیزوں میں سے سب سے زیادہ نا پسند اللہ تعالیٰ کے نزدیک طلاق روایت کیا اس کو ابو داؤد نے اپنی سنن میں احمد بن یونس سے انہوں نے معرف بن واصل نے انہوں نے محارب بن دثار سے انہوں نے اس کو ان الفاظ سے مرفوع کیا ہے کہاللہ تعالیٰ نے کسی ایسی چیز کو حلال نہیں کیا جو اس کے نزدیک طلاق سے زیادہ نا پسند ہو اور یہ مرسل ہے۔ 
فائدہ:
	راز اس میں یہ ہے کہ بعض اشیاء معصیت تو نہیںہوتی لیکن مشابہ معصیت کے ہوتی ہیں سو معصیت نہ ہونے کی بناء پر تو وہ مباح ہوتی ہیں اور مشابہ معصیت ہونے کے سبب سے وہ مبغوض ہوتی ہیں کیونکہ یہ مشابہت مبغوضیت کو مقتضی ہے اور طلاق ایسی ہی چیز ہے چنانچہ اس کا معصیت نہ ہونا تو ظاہر ہے باقی مشابہ معصیت ہونا وہ اس لئے ہے کہ اس کی صورت ظلم کی صورت ہے یعنی ایذاء واضرار وایحاش لیکن ظلم نہیں ہے کیوںہ اس کا مقصد اپنے کو ظلم سے بچانا ہے نہ کہ دوسرے کو ضرر میں واقع کرنا اور اسی مقام سے تم مشائخ کو دیکھتے ہو کہ اپنے تابعینؒ کو بہت سے ایسے مباحات سے روک دیتے ہیں جن کیایسی ہی شان ہو جیسے شغل رابطہ ہے جس کی صورت شاغل کے نزدیک مخلوق کے مقصود (بالذات) ہونے کی سی صورت ہے جو بعید نہیں کہ کسی مشاغل کو شرک میں واقع کر دے۔
تینتیسواں نادرہ 
در معنی اکثر اہل الجنۃ الیلہ
الحدیث:
	اکثر اھل الجنۃ البلہ رواہ البیھقی فی الشعب والبزار 
Flag Counter