Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

350 - 756
نے قلندریہ کو دیکھا ہے اور سنا ہے کہ ان کو ترکِ فرائض میں ذرا باک نہیں تھا جیسے کہ حضرت شیخ شرف الدین بو علی قلندر پانی پتی وخواجہ کرک کرئی قلندر وغیرہ وغیرہ اورہم نے خود دیکھا ہے کہ شیخ حسین سرہر پوری پھر جونپوری قلندر سارے فرائض کے تارک تھے باوجودیکہ بڑے زبردست عالم تھے اور قطب العالم نے فرمایا کہ شیخ محمد فخر الدین جون پوری سے ہم نے کہا کہ شیخ حسین نماز نہیں پڑھتے شیخ مذکور نے فرمایا کہ ہم نہیں کہہ سکتے کہ حسین نماز نہیں پڑھتے ہیں شیخ حسین راہ خداوندی کے ایک مرد شہ سوار ہیں لیکن ان کا طریقِ قلندریہ ہے اور ہمارا طریق تصوف (یعنی ظاہر بھی آداب شریعت سے آراستہ کرنا) ۱۲ مترجم۔
اشکال ــ:
	 ظاہر ہے۔
حل:
	 اسی عبارت مذکورہ کے بعد متصل ہے 
	عزیز من ترک فرائض از قلندریہ من حیث الظاہر یا از آن ست کہ حق سبحانہ وتعالیٰ ایشاں را مرتبہ روحی عطا فرمودہ است وقدرت دادہ است بتجسد ارواح در یک حال ودر یک وقت خود را چند جائے بنمایند پس اگر چہ در وقتے در مقامے ترک فرائض از ایشاں دیدہ می شود نتواند بود کہ ہم دراں وقت در مقام دیگر بجا آوردہ باشد یا ازاں است کہ در عقلِ شاں کہ مناط تکلیف است خللئے پدید آمدہ است ومعتوہ شدہ اند و بر معتوہ بکلیفات شرعیہہ نیست چنانچہ بر مجنون۔ پس ایشاں پم برخصت شرع غیر مکلف شدہ اند اگر چہ من حیث الظاہر در بعضے امور ہوشیاری در ایشاں دیدہ می شود چوں عقل مناط تکلیف ندارند غیر مکلف اند  فلا یشکل ما قبل فی المسئلۃ الاتعقادیۃ من قولہ ولا یبلغ العبد فی المحبۃ والقربۃ من اللّٰہ تعالیٰ درجۃ تسقط عندہ ھذہ الوظائف ای وظائف الشریعۃ من الفرائض والواجبات والسنن ما دام حیا فی الدنیا ومن یدعی ذلک فھو زندقۃ والحاد فان افضل خلیفۃ اللّٰہ تعالیٰ فی الدنیا الانبیاء والرسل ولم ینقل عنہم فمن دونہم اولیٰ کذا فی عقیدۃ الجناح۔  وآنکہ بعضے گفتہ ایں کہ رفع تکلیف بعضے اولیاء رامی شود مرا در از رفع تکالیف در حق اولیاء اللہ رفع کلفت است نہ رفع اصل تکلیفات شرعیہ یعنی در عبارت حق کلفت ورنج ندارند بہ راحت قلبی وقالبی وبشوق ذوقت در عبادت باشند۔ اللہ واعلم
(حاشیہ :	عزیز من قلندریہ کا بظاہر فرائض ترک کرنا یا تو اس وجہ سے ہے کہ حق سبحانہ وتعالیٰ نے ان کو مرتبہ روحی عطا فرمایا ہے اور قدرت دی ہے کہ یہ سبب تجسد ارواح کے ایک حالت میں اور ایک وقت میںچند جگہ ظاہر ہوں پس اگر کبھی کسی مقام میں ترک فرائض ان سے معلوم ہو تو ممکن ہ کہ اسی وقت میں دوسرے مقام میں (دوسرے جسدسے)فرائض ادا کرلیتے ہوں اور یا اس وجہ سے ہے کہ ان کی عقل می جو کہ مدار ہے مکلف ہونے کا کچھ خلل ہو ہو جاتا ہو اور معتوہ ہو جاتے ہوں اور معتوہ شرعاً مکلف ہوتا نہیں جیسے مجنون مکلف نہیں ہوتا پس ان کو بھی شرعی رخصت غیر مکلف ہونے کی مل جاتی ہواگر چہ بظاہر بعضے امور ہوشیار اور عقل کے ان سے نظر آتے ہوں (مگر) چونکہ عقل ان کے اندر اس قدر نہیں کہ جس کی وجہ سے مکلف ہوں اس وجہ سے غیر مکلف ہوتے ہیں (پس جب قلندریہ کی ترک فرائض کی وجہ یہ) تو اسمسئلہ اعتقادی پر کچھ اشکار نہیں کہ بندہ کو محبت اور قربِ الٰہی کا ایسا درجہ حاصل نہیں ہو سکتا کہ جس سے احکامِ شریعیہ اس کو معاف اس زندگی میں ہو جائیں خواہ فرائض ہوں خواہ 
Flag Counter