Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

334 - 756
کہ خود حضراتِ سلف کے خلاف ہے کہ وہ کنہ کے نامعلوم ہونے کی تصریح فرماتے ہیں۔ پس حاصل یہ ہوا کہ استواء وعلو میں دو حیثیت ہیں ایک مع الحکم بالجہت ایک عم عدم الحکم بالجہۃ بل مع الحکم بعد الجہۃ اول مذۃب ہے مجسمہ کا دوسر مذہب ہے، اہل السنۃ کا جن میں محدثین وصوفیہ سب داخل ہیں اگر کسی عبارت سے اس کے خلاف ایہام ہوتا ہو وہ تسامح فی التعبیر ہے جیسا تائید الحقیقۃ کی عبارت سے وہم ہوگیا ورنہ اس میں یہ نہیں لھا گیا کہ صوفیوں کا قول بہ نسبت الخ صرف لزوم کا شبہ ہوگیا جیسا کہ صرحمت میں اس کا اقرار ہے جو کہ مسلم نہیں اور بر تقدیر تسلیم لزوم اس کو محمول کیا جائے گا کہ بعض لوگ جو نصوص سے اثبات جہۃ سمجھتے ہیں اس کے مقابلہ میں نفی جہۃ صحیح ہے ورنہ جو حقیقت میں مذہب ہے محدثین کا وہ خود مذہب صوفیہ سے معارض نہیں کما سبق۔ باقی اگر کسی غیر محقق سے اس کے خلاف منقول ہو وہ غیر مقبول ہے۔ سورۂ اعراف کے متعلق میں اس کے قبل عرض کر چکا ہوں جو مجھ کو اس وقت ملا نہیں اگر محفوظ ہو تو اس کو بھی دیکھ لیجیے وہ بھی انشاء اللہ تعالیٰ اس کے خلاف نہ ہوگا اگر وہ محفوظ نہ ہو بیان القرآن میں اس مقام کا حاشی ملاحظہ کر لیجف کے مذہب کو اس میں ترجیح دی ہے۔ ۲۱ ربیع الاول  ۱۳۴۹؁ھ 
چھٹا نادرہ
 در تحقیق نسیان ذنوب علامت قبول توبہ بودن
 وتحقیق قول شیخ اکبر کہ علامت قبول توبہ محو ذنب ست از ذہن 
	حدیث	اذا تاب العبد انسی اللہ الحفظۃ ذنوبہ وانسی ذالک جوارحہ ومال؟؟؟؟من الرض حتی یلقی اللّٰہ ولیس علیہ شاہد من اللّٰہ بذنب ابن عساکر عن انس (ض)
فائدہ:
	مد لول الحدیث ظاھر ویمکن ان یوخذمنہ بالقیاس ما نقل عن بعض العارفین ان من علائم قبول التوبۃ نسیان العبد الذنب فان القلب الذی بہ یتذکر الذنب کا لجوارح کم فسروا بہ قولہ تعالیٰ ان السمع والبصر والفوأد کل اولئک کان عنہ مسئولا ای کلا واحد من ھٰذہ الاعضاء کان عنہ ای عما ای کل واحد من ھٰذہ الاعضاء کان عنہ ای عما نسب الیہ مسئولا لیشھد علی صاحبہ (تبصیر الرحمن) ھذا ھو السفری الاخرۃ وما السر فی الدنیا فھو ان تذکر الذنب قد یکون حجابا طبعیا من التوجہ الی اللّٰہ تعالیٰ بالانشراح فینسبہ اللّٰہ تعالیٰ ایاہ وعندی ان ھذا لیس بلازم ولا دائم فان بعضہ حریغلب عقلہ علی الطبع فلا یمنعہ الذکر عن التوجہ فھٰذہ العلامۃ لبعض افراد القبول لا لجمیعھا ۔ 
حدیث:
	 جب بندہ توبہ (خالص کرتا ہے ( جو مقبول ہو جاتی ہے اللہ تعالیٰ اس کے گناہ (ملائکہ ) حفاظین اعمال کو بھی بھلا دیتا ہے اور اس کیاور زمیں کے نشانات کو بھی بھلا دیتا ہے (یعنی جس جگہ وہ معصیت کی جو قیامت میں گواہی دیتی) یہاں تک کہ وہ شخص اللہ تعالیٰ سے ایسی حالت میں 
Flag Counter