Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

326 - 756
	پھر اگر صحابہؓ یا علماء نہ سمجھے ہوں تو خود حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم میں تو یہ احتمال نہیں پھر جببعض صحابہؓ کا متبادر معنی پر محمول کرنا آپ کو معلوم ہوا تھا آپ نے اس کی نفی کیوں نہ فرمادی اس معنی کی تقریر کیوں فرمائی چنانچہ حدیث صحیح میں ہے کہ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ابن صیاد پر دجال ہونے کا شبہ ہو تو حضور سے اس کے قتل کی اجاازت چاہی آپ نے فرمایا اگر یہ وہی ہے تو تم اس پر مسلط نہیں ہو سکتے اور اگر وہ نہیں ہے تو اس کا قتل کرنا اچھی بات نہیں۔ 
	آپ نے یوں کیوں نہیں فرمایا کہ یہ دجال نہیں ہو سکتا کیونکہ دجال شخصِ واحد کا نام بھی خاص قوم کا نام ہے اس لئے یہ دجال نہیں ہو سکتا خصوص جبکہ وہ اس قوم میں سے بھی نہ تھا۔ 
(۷)
	پھر اگر ایسی تاویلات کا باب مفتوح ہو تو اس کی کیا دلیل ہے کہ جو اس وقت سمجھا گیا وہی مراد ہے ممکن ہے دوسری قوم اور دوسرے واقعات مراد ہوں جو واقع ہو چکے ہوں یا آئندہ واقع ہوں اور اس حالت میں مرزا کی تاویل پر بھی حتی کہ دعویٰ نبوت میں بھی کوئی اعتراض نہیں ہو سکتا حالانکہ اسی تحریر میں اس پراعتراض کیا گیا ہے۔ اس نے بھی ایسی ہی تطبیق کی کوشش کی ہے یہ دوسری بات ہے کہ دونوں تطبیقوں میں تعداد احادیث کی کمی بیشی کا تفاوت ہو۔ 
(۸)
	کسی رعاء کے اثبات میں زیادہ کوشش کرنا کوئی حقانیت کی دلیل نہیںہے اہلِ باطل نے اپنی آراء و واہواء گے اثبات ہیں اس سے زیادہ کوشش کی ہے مگر ان کے باب میںیہ ارشاد ہوا ہے الذین ضل سعیھم فی الحیوۃ الدنیا وھم یحسبون انھم یحسنون ض اور ارشاد ہوا ہے یا لونکم خبالا۔ 
(۹)
	اس طرح دعاء کے بعد رائے نہ بدلنا کوئی شرعی دلیل نہیں۔ مرزا نے بھی ایسے دعویٰ کیے ہیں شرعی اور متعلق ہیں یہ ان میں سے نہیں اور راز اس کیاہ ہے کہ بعض دعا شرائط سے خالی ہوتی ہے اس لئے قبول نہیں ہوتی۔
(۱۰)
	پھر غضب یہ ہے کہ بلا دلیل اپنے دعوے پر اتنا جمود ہے کہ مخالف پر جس کے پاس شرعی دلیل بھی ہے طعن تشنیع واستہزاء واستخفاف بلکہ یہ سب وشتم بھی کیا گیا ہے کہ یہ مجاز ایسا قوی راجح ہوگیا کہ حقیقت کا قائل تمسخر وابطال کے قابل ہوگیا۔ 
(۱۱)
	مدیر صاحب کی یہ شکیات ہے کہ قبل تحقیق اس کو شائع کردیا خدا جانے کتنی امۂ محمدیہ غلطی میں مبتلا ہوگئی ہوگی اور جو عذر اشاعت کا لکھا گیا ہے محققین علماء سے استغناء کر لیا جائے کہ وہ عند اللہ عذر ہو سکتا ہے یا نہیں تاوقتیکہ اس مضمون کے بطلان کیاور اشاعۃ کے خطا ہونے کی تصریح شائع نہ کی جائے ۔ ۱۳رجب  ۴۸  ؁ھ 
دوسرا نادرہ

Flag Counter