Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

319 - 756
علیہ وسلم واقبل ابو بکر رضی اللّٰہ حتی ظلل علیہ بردائہ ) لکھا ہے ولا یرد ان تظل الغمام یعنی تظلیل ابی بکر لات ذلک کان قبل البعثۃ اوھاصا لنبوتہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ولم ینقل احد وقوع ذاک بعد البعثۃ۔ اس سے سے حضرت ولاال کیاول زمانہ کی سمجھ کی تائید ہو تی اور حدیث ذخوان اگر ثابت بھی ہو تو ارہاص قبل النبوۃ پر محمول ہونا بظاہر چنداں مستبعد نہیں۔
الجواب:
	واقعی اس میں یہ بھی ایک احتمال ہے اور دوسری توجیہ بھی جو کہ اس رسالہ میں مذکور ہے محتمل ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ باوجود ابر نہ ہونے کے بھی آپ کا سایہ ظاہر نہ ہوتا ہو اور حرشمس محسوس ہوتا ہو جس سے توقی کے لئے تظلیل ابو بکر رضی اللہ عنہ کی حاجت ہوئی۔ فقط قرب۱۳۳۶؁ھ 
چھیانئے ویں حکمت 
در کش شبہ مرجیہ بودن حنفیہ از عبارت غنیہ
	ایک صاحب علم کا خط رسالہ الاقتصاد کے جواب شبہ بستم کے متعلق میں نے اس شبہ کے جواب میں لکھا تھا کہ غنیہ مجھ نہیں ملی ان صاحب نے غنیہ دیکھ کر جواب کے لئے ذیل کی تقریر لکھی ہے وہو ھذا 
الجواب:
	 شبہ بستم۔ فرقہ ضالہ مرجیہ حنفیہ سے مراد یہان فرقہ مرجیہ میں سے ایسا گروہ ہے جو اپنے آپ کو بطریق افتراء جناب  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے منسوب کرتا تھا جیسا کہ شرح مواقف کی عبارت سیبھی ظاہر ہے ورنہ جناب  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ صاحب کو تو جناب  پیر صاحب رحمہ اللہ اپنی اسی کتاب شریف غنیہ الطالبین میں امام تسلیم فرماتے ہیں اور ان کا اجتہاد عوام کی نفع رسانی کے لئے بیان فرماتے ہیں جیسا کہ صفحہ ۷۱۷ پر غنیہ الطالبین مطبع اسلامیہ لاہور فی باب الصلوۃ خطرہا عظیم وامر جسیم میں فرماتے ہیں قال الامام ابو حنیفۃ لا یقتل الخ سے ظاہر ہے۔ ترجمہ اور فرمایا امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے کہ وہ یعنی تارک صلوۃ نہ قتل کیا جائے الخ اور نیز امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے مقلدین فقہاء پر اور ان کے مختلف فیہ اجتہاد پر اپنے امام احمد حنبل رحمہ اللہ کے مذہب والوں اور امام شافعی رحمہ اللہ کے مذہب والوں کو انکار کرنے سے منع فرماتے ہیں کہ انکار نہ کیا جائے اور اپنے مذہب کو انپر ترجیح نہیں دیتے گویا باہمی ایک سمجھتے ہیں (کما ھو فی الحقیقت ) جیسا کہ صفحہ ۱۱۹ وصفحہ ۱۲۰ پر فی اباب امر بالمعروف فصل والذی یؤمر بہ سے ظاہر ہے عبارت اس طرح شروع ہوتی ہے واما اذا کان الشیٔ مما اختلف الفقہاء فیہ الخ ترجمہ لیکن جب ہو وہ چیز (بیان امر وغیرہ ) ان چیزوں میں سے جن میں اختاف کیا ہے فقہاء نے اور گنجائش ہے اس میں اجتہاد کو جیسے پینا عامی کا نبیذ کو تقلدی کر کے امام ابو حنیفہ کیاور اور نکاح کرنا عورت کا بغیر اذن ولی کے جیسا کہ مشہور ہے ان کے مذہب میں تو نہیں ہے کسی کو ان میں سے جو امام احمد رحمہ اللہ اور امام شافعی رحمہ اللہ کے مذہب پر ہے اس کا یعنی مذکورہ اجتہاد امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا یا ایسا ہی اور مختلف فیہ مسائل کا) انکار کرنا کیونکہ امام احمد نے فرمایا ہے مروزی کی روایت میں نہیں ہے جائز فقہیہ کویہ کہ اٹھا ئے لوگوں کو اپنے مذہب پر اور نہ سختی کرے ان پر الکخ ۱۲ نیز اگلئے بیان سے اس کیاور زیادہ تصدیق ہوتی ہے کہ مرجیہ حفیہ کے ساتھ ہے آگے آپ تحریر فرماتے ہیں والمعاذیۃ جس 
Flag Counter