Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

310 - 756
افضاء الی المحرم یا تشبہ باہل التلہی کے موثر فی المنع ہونے میں کلام نہیںلیکن ایسے مفاسد عارضہ اور ضرورت میں اگر تعارض ہو مفاسد کے انسداد کے ساتھ تحصیل ضرورت کا انتظام کر لینے کی صورت میں کیا حکم ہوگا اس کو قواعد سے دیکھ لیا جائے مثلاً اگر کسی آلہ میںحضرت مولانا  محمد قاسم صاحب رحمہ اللہ کا وعظ کسی نے بلا اطلاع حضرت کے بند کر لیا ہوتا اور کوئی شخص ا س کی تبلیغ عام کے لئے خلوت میںاس کی نقل حاصل کر کے پھر کتابت میں ضبط کر کے اس کو تقریراً یا طباعۃً شائع کر دیتا تو اس خاص مستمع فی الخلوۃ کیلئے کیا حکم ہوگا۔
	یہ قابلِ تحقیق ہے بخلاف القرآن لعدم الضرورۃ فیہ ثم لنا ان نتسع فی الکلام ونقول ان قبح الملاہی لو کان لعینھا لما ارتفع عن طبل السحور والغزو وجرس الساعۃ لا سیما فی المساجد فاذن فو لغیرھا فلینظر ان ھذا لغیر ما ہو وھل ھو متحقق فی ھذیہ الآلۃ اذا لم تکن حاکیۃ عن الصوت الغبر المشروع وھٰذا لم اذکرہ فیما کتبت من قبل حذرا عن غلط بعض العامۃ فالآن ذکرتہ بلسان الخاصیۃ لیینظروا فیہ ویتاید کون ھذا لقبح لغیرہ بما فی الدر المختار قبیل فصل اللبس من کتاب الخطر والاباحۃ ونڈہ ومن ذالک (ای من الملاھی) ضرب النوبۃ للتفاخر فلو للتنبیہ فلا باس بہ کما اذا ضرب فی ثلاث اوقات لتذکیر ثلاث نفخات الصورلمناسبۃفلا باس بہ کما اذا ضرب فی ثلاث اوقات لتذکیر ثلاث نفخات الصور لمناسبۃ بینھما فبعد العصر للاشارۃ الی نفخۃ الفرع وبعد العشاء الی نفخۃ الموت وبعد نصف اللیل الی نفخۃ البعث وتمامۃ فیما علقتہ علی الملتقی وفی رد المحتار تحت قولہ بعد العصر الخ ما نصہ اقول وھٰذا یفید ان اٰلۃ اللھو لیست محرمۃ لعینھا بل لقصد اللھو منھا اما من سامعھا او من المشتغل بھا وبہ تشعر الاضافۃ الا تری ان ضرب تلک الآلۃ لعینھا حل تارۃ وحرم اخری باختلاف النیۃ ولامور بمقاصدھا وفیہ دلیل لساداتنا الصوفیۃ الذین یقصدون بسماعھا امورا ھم اعلم بھا فلا یبادر العترض بالانکار کیلا یحرم برکتہم فانھم السادۃ الاخیار الخ وفیہ علی قولہ وتمامہ الخ حیث بعد غزوہ ما مر الی الملاعب للامام البزوری ویبتغی ان یکون بوق الحمام یجرز کضرب النوبۃ وعن الحسن لا بأس بالدف فی العرس لیشتھر وفی السراجیۃ ھذا اذا لم یکن لہ جلا جل ولم یضرب علی ھیئۃ انتطرب ۔اقول وینبغی ان یکون طبل المسحور فی رمضان لا یقاض العامۃ لکن مع ھذا لا سبیل لاحد علیٰ احد الی المواخذۃ علی ترک الاحوط والیٰ اسعۃ الظن بہ واللہ اعلم۔ ۶رمضان المبارک ۱۳۴۶؁ھ
ستاسی ویں حکمت حکم عمل مسمریزم
(فائدہ :اس کی بحث بیسویں غریبہ میں بھی دیکھ لی جائے)
السوال:

Flag Counter