Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

293 - 756
من الداخل فل ینتقض بھا الوضوء ام لا۔
الجواب:
	رطوبۃ الفرج الداخل طاھرۃ عند الھم لکن ینتقض بھا الوضوء لو خرجت منہ فی الوقایۃ وفاقضہ ای الوضوء ما خرج من السبیلین او من غیرہ ان کان نجس فی شرح الوقایۃ قولہ ان کان نجسا متعلق بقولہ او من غیرہ فی عمدۃ الرعایۃ لا بقولہ ما خرج من السبیلین فان الخارج من السبیلین ناقض من غیر تقیید وفی البحر الرائق شرح کنز الدقائق تحت قولہ لاخروج دودۃ من جرج بعد کلام ان الدودۃ حیوان وھو طاھر فی الاصل والشئی الطاھر اذا خرج عن السبیلین نقض الوضوء کالریح بخلاف غیر السبیلین کالدمع والعرق وفی منیۃ المصلی وشرحہ الکبیری ان کانت ای المرأۃ اختشت ای الکرسف فی الفرج الخارج فابتل داخل الخشو انتقض وضوء ھا سواء نقذ البلل الی خارج الحشو او لم ینفذ للتیقن بالخروج من الفرج الداخل و وھو المعتبر فی الانتقاض لان الفرج الخارج بمنزلۃ القلفۃ فکما ینتقض بما یخرج من قصبۃ الذکر الی القلفۃ کذاک بما یخرج من الفرج الداخل الی الفرج الخارج وان لم یخرج من الخارج واما اذا احتشت فی الفرج الداخل فحینئذ ان نفذ البلل الی خارجہ ای الحشو انتقض الوضوء والا ای وان لم ینفد الی خارج فلا ینتقض کما فی حشو الا حلیل الخ ومن ھھنا وضح الجواب واللہ تعالی اعلم بالصواب۔ 
یہاں مولوی حبیب احمد صاحب نے میرے استفسار پر اس کا یہ جواب لکھا 
	جناب  والا کا فتویٰ عدم انتقاض رطوبۃ الفرج بر تقدیر طہارت رطوبۃ مذکورہ بالکل صحیح ہے اور مولوی محمد امیں صاحب کا جواب صحیح نہیںہے۔ تفصیل اس کی یہ ہے کہ جس طرح خروج من غیر السبیلین کی صورت میں انتقاض طہارت کے لئے نجاست خارج ضروری ہے یوں ہی خروج من غیر السبیلین کی صورت میں بھی ضروری ہے اور دلیل اس کی یہ ہے کہ ریح قبل غیر مفضاۃ کے غیر ناقض ہونے کے متعلق شرح منیر میں لکھا ہے 
	’’الذی عول علیہ قاضی خان وغیرہ ان الخلاف انما ھو فی الخارجۃ امن قبل المفضاۃ ولا خلاف فی عدم النقض فی غیرھا 
Flag Counter