Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

289 - 756
القہستانی صرح بذاک رد المحتار جلد اول صفحہ ۵۰۹ باب صلوۃ المریض۔
الجواب:
فی مراقی الفلاح:
’’ وجعل ایمائہ براسہ للسجود اخفص من ایمائہ براسہ الرکوع وکذا لو عجز عن السجود وقد علی الرکوع یومی بھما لان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم عاد مریضاً فزاہ یصلی علی وسادۃ فاخذھا ورمی بھا فاخذ عودا لیصلی علیہ فرمی بہ وقال صلی علی الارض ان استطعت والا قاوم ایماء واجعل سجودک اخفض من رکوعک (رواہ البزار والبیھقی عن جابر کذا فی نصب الرایۃ صفحہ ۳۰۴ جلد۱قالہ المجیب) الی قولہ فان فعل ای وضع شیئا فسجد علیہ وخفض راسہ للسجود عن ایماء للرکوع صح ای صحت صلوتہ لوجود الایماء لکن مع الاساء ۃ لما روینا (صفحہ ۲۵۰جلد۱) وفی حاشیۃ الطحطاوی علیہ قولہ وجعل ایماعہ للسجود اخفض تمییزا بینھما ولا یلزمہ ان یبالغ فی الانحناء اقصی ما یمکنہ بل یکفیہ ادنی الانحناء فیھما؟؟؟؟عن المجتبی‘‘۔
	 صفحہ مذکور بہشتی زیور کی اس میں ریح تائید ہے۔ پس تطبیق اس طرح ہو سکتی ہے کہ کراہت عدم عذر کی حالت میں ہو اور عدمِ کراہت عذر کی حالت میں ہ۹و۔ عذر یہ کہ بدون تکیہ کے جھکانے میں تکلیف ہو۔ وفی عبارۃ الحاشیۃ نفی لما کتب فی المکتوب الساببق من لزوم اقصی ما یمکن من النحناء فانصل یقضی علی الرای۔
تہترویں حکمت 
اصلاح معاملہ باتمثال نعل شریف
سوال:
	 نقشہ نعل مبارک جو کہ خدمت والا میں مرسل ہے ایک رنگونی متمول سیٹھ صاحب نے مستقل طور پر کثیر تعداد میں چھپوا کر یہاں رنگون میں مسلمانوں کو تقسیم کیااس غرض سے کہ اس کا ادب وتعظیم بجا لا کر فوائد داریں حاصل کریں۔ غیر مقلدین اور بعض مقلدینے یہ چرچا دیکھ کربہت کچھ شور وشغب اور چھیڑ چھاڑ شروع کر دی اور بعضوں نے غلو کر کے  یہاں تک کہ دیا کہ ایک تو یونہی لوگوں کے ایمان میں کمزوری تھی صرف رائی کے دانہ کے برابر ایمان باقی رہ گیا تھ اب اس نقشہ مزینہ ومتلونہ بالوان مختلفہ کی بدولت رہا سہارائی برابر ایمان بھی جاتا رہا۔ اس میں ہدایات مطبوعہ کے مطابق سروں پر رکھ کر بوسہ وغیرہ دے کر اس سے زیادہ معظم ومکرم چیزیں نیچے پڑ گئیں حتی کہ قرآن پاک وکتب حدیث 
Flag Counter