Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

288 - 756
اور بستہ نکلتی ہے اور اس میں اور شدت دونوں صفتیں پائی جاتی ہیں پس عربی صحیح اور اول کی دونوں قسمیں ناجائز ہیں۔ قال فی نھایۃ القول المفید فی البحر یدناقلا عن رسالۃ المرعشی والتمہید :
’’فاذا انطقت بھا ای بالکاف خوفھا حقھا واعط بما فیھا من الشدۃ والھمس لئلا تذھب بھا الی الکاف الصماء الثابتۃ فی بعض لغات العجم وھی غیر جائز فی لغت العرب وینحذر من اجراء الصوت معھا ای مع الکاف کما یفعلہ۔ بعض النبط والاعاجم ‘‘
	ھٰذا اٰخر ما ظھرلی فی ھٰذا المقام والحمد للہ الملک العلام والصلوۃ والسلام علی رسولہ خیر الانام وعلیٰ الٰہ الکرام وصحبۃ العظام۔ فقط‘‘
بہترویں حکمت 
تحقیق سجدہ بر تکیہ
سوال:
	 مسئلہ ذیل اور روایت ذیل میں تعارض معلوم ہوتا ہے اس کی تحقیق مطلوب ہے۔ 
مسئلہ
:	سجدہ کرنے کے لئے تکیہ وغیرہ کوئی اونچی چیز۔ کہہ لینا اور اس پر سجدہ کرنا نہ چاہئے جب سجدہ کی قدرت نہ ہو تو بس اشارہ کر لیا کرے تکیہ کے اوپر سجدہ کرنے کی ضرورت نہیں بہشتی زیور مطبوعہ الامداد پریس باب صلوٰۃ المریض صفحہ ۶۸حصہ دوم 
روایت:
 	ولا یرفع الی وجہ شیئاً یسجد علیہ فانہ یکرہ تحریماً ۔ در مختار
	قولہ:فانہ یکرہ تحریماً ۔ قال فی البحر واستدل للکراھۃ فی المحیط نیھیہ علیہ الصلوۃ والسلام عنہ وھو یدل علی کراھۃ التحریم۔ وتبعہ فی النھر۔ اقول ھٰذا محمول علی ما اذا کان یحمل الی وجہہ شیئا یسجد علیہ بخلاف ما اذا کان موضوعا علی الارض یدل علیہ ما فی الذخیرۃ حیث نقل عن الاصل الکراھۃ فی الاول ثم قال فان کانت الوسادۃ موضوعۃ علی الارض وکان یسجد علیھا جازت صلوتہ فقد صح ان ام سلمۃ رضی اللہ عنھا کانت تسجد علی مر فقد موضوعۃ بین یدیھا لعلۃ کانت بھا ولم یمنعھا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم من ذلک ۔ فان مغاد ھٰذہ المقابلۃ والاستدلال عدم الکراھۃ فی الموضوع علی الارض المرتفع ثم رأیت 
Flag Counter