Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

103 - 756
	 کما فی رد المحتار کتاب القضاء :
’’قال محمد فی الاصل بلغنا عن علی رضی اللہ عنہ ان رجلا اقام عندہ بینۃ علی امرأۃ انہ تزوجھا فانکرت فقضی لہ بالمرأۃ فقالت انہ لم یتزوجنی فاما اذا قضیت علیّ فجدد نکاحی فقال لا اجدد نکاحک الشاہدان زوجاک قال بھٰذا ناخذ۔ قلت وبلاغات محمد مسندۃ ‘‘۔
	اور حدیث تفریق فی اللعان کہ مرفوع حقیقی ہے کافی دلیل ہے اور نظائر اس کے بعدض متفق علیہ ہیں کالولایۃ فی النکاح والتفریق فی العنۃ اور بعض مختلف فیہ ہیں اس میں بعضے صرف امام صاحب کے نزدیک ہیں کمحل البحث اور بعض دوسرے ایمہ کے نزدیک بھی جیسے تفریق فی العساء تو امام صاحب پر اس میں شبہ توسع کا بھی نہیں ہو سکتا کیونکہ بعض جگہ ان کے یہاں نضیق بھی ہے اور حقیقت امر کیان سب نظائر میں متحد ہے خصوصٰت شہادت کو محل شبہ قرار دینا ناشی قلتِ تدبر سے ہے۔ ۶جمادی الاخری ۳۳۳؁ھ

ضمیمہ نمبر:۲
متعلقہ بالا
	اس کے بعد کچھ اور مضامیں خیال میں آٗے مگر وہ ہدایہ وغیرہ میںنظر سے گذرے وہاں ہی سے نقل کیے دیتا ہوں فی الھدایۃ قبیل بال الاولیاء والکفاء ۔ لابی حنیفۃ رحمان الشہود صدقۃ ؟؟؟؟؟وھو الحجۃ لتعذر الوقوف علی حقیقۃ الصدق بخلاف اکفر والرق لان الوقوف علیھما متیسر واذا ابثنی القضاء علی احجۃ وامکن تنفیذہ باطنا بتقدیم النکاح نغذ قطعا للمنازعۃ بخلاالاملاک المرسلۃ لان فی الاسباب تزاحماً فلا امکان۔ فی الحاشیۃ لعبد الغفور قولہ امکن ؟؟؟؟اما بان یجعل ھٰذا القول من القاضی انشاء النکاح اور یثبت بالاقتضاء اذا کان محمولا علی الخسیر۔ قلت وبھٰذا الجواب عما عسی ان یرد انّ الفقہاء قالو ان القضاء مظھر لا مثبت۔ والاظہار یتوقف علی التحقیق فی الواقع وثما یکن فبطل الاظہار فبطل القضاء ۔
	وجہ الجواب ان کونہ اظہارا حیث لا یمس الحاجۃ الی کونہ اثباتا ومنا مست فیجعل الشاء ولاسلم کونہ اظہارا ؟؟؟؟حخم بکونہ واقعۃ علی سبیل القتضاء بضرورۃ الدلیل ثم یجعل ھٰذا القضاء اظہارا لہٗ فلِذا بنی المحشی الحکم علی کلاالاحتمالین فافھم۔ وایضاً فی الحاشیۃ لہ 
Flag Counter