Deobandi Books

بوادر النوادر - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

101 - 756
لا یقدر علیہ کصوم الدھر اذا ضعف عنہ فلا یجب الوفاء فیہ بل کفارۃ الیمین وفی التفسیر المظھری کلام مشبع فی الباب۔
اٹھانئے واں غریبہ
در بودنِ لسان اشد از سیف در فتنہ
	روی الترمذی فی باب ما جاء فی الرجل یکون فی الفتنۃ قال علیہ السلام اللسان فیھا اشد من السیف الحدیث معناہ عندی ان اللسان اکثرما یکون سببا للسیف فکان لا بد اشد منہ۔
 ننانئے واں غریبہ 
درعدم استلزام غلبہ در محاجّہ مر حقانیت را
	روی الترمذی فی باب ماجاء فی التشدید علی من یقضی لہ بشیٔ:
’’ وقولہ علیہ السلام لعل بعضکم ان یکون الحن بحجتہٖ من بعض فان قضیت لاحد منکم بشیٔ من حق اخیہ فانما اقطع لہ قطعۃ من النار فلا یأخذ منہ شیئاً الحدیث۔‘‘
	 دل باشتراک العلۃ علیٰ عدم استلزام الغلبۃ فی المناظرۃ کونہ علی الحق لاحتمال کونہ الحن ولا ینافی الحدیث نفاذ قضاء القاضی ظاہرا وباطناً لاحتمال دلالتہ علی عدم الحل لا علی عدم الملک۔
سوواں غریبہ
 در تحقیق مسئلہ نفاذ قضاء قاضی ظاہراً وباطناً
سوال:
	 ایک کتاب موسوم بہ مجموعۂ فتاوی حصہ اول صفحہ ۵۶ باب اٹھارہویں میں یہ مسئلہ ہے کہ قضائِ قاضی ظاہراً وباطناً نافذ ہو جاتا ہے یعنی اگر کوئی شخص کسی عورت پر دعوی کرے کہ یہ میری عورت ہے اور قاضی کے سامنے جھوٹے گواہ پیش کر کے مقدمہ جیت لیا اور وہ عورت اس کو مل جائے تو وہ عورت عند اللہ وعند الناس حلال ہو جائے گی اور صحبت اس سے جائز ہوگی اور خدا کے نزدیک مواخذہ میں گرفتار نہ ہوگا جیسا کہ ہدایہ چھاپہ مصطفائی کی جلد دوسری صفحۂ ۱۲۵ میں موجود ہے۔ 
	اب گذارش یہ ہے کہ یہ حکم عند الناس کے مقابلہ میں تو جیسا کہ لکھا ہے ٹھیک معلوم ہوتا ہے مگر عند اللہ خیال میں نہیں آتا ہے کیونکہ اللہ تبارک وتعالیٰ سمیع وبصیر ہیں ان کو ان سب واقعات کی خبر ہے تو اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ عورت کیسے حلال ہوئی نور الہدایۃ ترجمہ اردو شرح وقایہ مؤلفہ مولوی وحید الزمان نفاذ وقضائِ قاضی ملاحظہ فرما کر حضور اس کے جواب سے سے مطلع فرما دیں تاکہ جو شبہ ہے وہ رفع ہو جائے۔ 

Flag Counter