Deobandi Books

ہفت روزہ ضرب مؤمن 16 تا 22 مئی 2014

ہ رسالہ

4 - 11
ایک قدم اور آگے
دشمن ممالک کی ریشہ دوانیوں، عالمی طاقتوں کی ہراسانی اور دیگر مخالفین کی ہرزہ سرائیوں کے باوجود الحمدللہ ایٹمی پاکستان کا ارتقائی سفر تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہے۔ گزشتہ دنوں پاکستان نے روایتی اور ایٹمی ہتھیار اپنے ہدف پر لے جانے والے حتف تھری بلیسٹک غزنوی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حتف تھری بیلسٹک غزنوی میزائل کا تجربہ آرمی اسٹرٹیجک فورس مشقوں کے اختتام پر کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی کامیاب میزائل تجربے کا معائنہ کیا۔ زمین سے زمین تک مار کرنے والا شارٹ رینج میزائل 290 کلو میٹر تک روایتی اور کیمیائی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسی موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا پاکستان کے پاس دنیا کے جوہری ہتھیاروں کے لحاظ سے سب سے بہترین کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم موجود ہے، ہتھیاروں کی ہینڈلنگ اور آپریٹنگ کا کامیاب تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاک فوج کسی بھی غیر ملکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے جبکہ صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے حتف تھری میزائل کے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں اور انجینئروں کو مبارکباد پیش کی۔
جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے پاکستان کی مسلسل پیش رفت احکام قرآنی پر عمل بھی ہے اور دشمن طاقتوں کو بھرپور جواب بھی۔

انہی خطوط پر چلتے ہوئے ان شاء اللہ پاکستان ایمان، تقوی اور جہاد کے سفر کو جاری رکھے گا اور ہمیشہ اپنے دشمنوں کے لیے ناقابل تسخیر ثابت ہو گا۔ اس کے ہر طرح کے دشمن اسلامی اور ایٹمی پاکستان کا کبھی بال بیکا نہ کر سکیں گے۔ اس قسم کے تجربات کے موقع پر کچھ نادان خیرخواہ یہ آواز بلند کیا کرتے ہیں کہ عوام بھوکوں مر رہے ہیں اور ادھر ایٹمی تجربوں پر تجربے ہو رہے ہیں۔اس قسم کی گفتگو ایٹم بم کی اہمیت گرانے کے سوا کچھ نہیں۔ اور یہ طرز بیان ایک ناسمجھی پر مبنی ہے۔ اس لیے کہ ایٹم بم اور غربت کے مسائل کو الگ الگ تناظر کے ساتھ سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ایٹم بم کا تعلق وطن عزیز کی بقا اور تحفظ سے ہے۔ یہ ملک کو درپیش بیرونی مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لیے ناگزیر ہے، جبکہ پاک وطن کے اندرونی مسائل کے لیے حکومتوں کو چاہیے اپنے قدرتی وسائل کا استعمال خوبی اور خوبصورتی کے ساتھ، یقینی بنیادوں پر کریں۔ یوں ملک کو دنوں میں ہر طرح کے بحرانوں سے نکالا جا سکتا ہے۔ عوام و خواص پاک وطن کو ہر طرح کے اندرونی اور بیرونی مسائل سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس کے لیے نیک تمناؤں کے ساتھ مسلسل دعا گو رہیں۔ اپنے دشمنوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کے رہیں۔ اندرونی خلفشار پر پر امن قابو پا کر دشمن کی آشا کو خاک میں ملا دیں۔
Flag Counter