Deobandi Books

ماہنامہ البینات کراچی جمادی الاولیٰ ۱۴۳۱ھ - مئی ۲۰۱۰ء

ہ رسالہ

12 - 12
نقدونظر !
تبصرے کے لیے ہرکتاب کے دونسخوں کا آنا ضروری ہے
(ادارہ)
مشاہیر علماء
برگیڈیئر (ر) ڈاکٹر حافظ قاری فیوض الرحمن، صفحات:۳۰۰، قیمت: درج نہیں، ناشر: جامعہ عثمانیہ تعلیم القرآن معین آباد، لانڈھی ٹاؤن، کراچی۔
اللہ تبارک وتعالیٰ کی تقسیم ہے کہ دنیا میں بعض ایسے لوگ بھی ہیں جن کی زندگی کا مقصد علماء کرام کی عزت وتکریم گھٹانا، ان کی توہین وتنقیص کرنا اور معاشرے سے ان کے اثر ورسوخ کو ختم کرنا ہے اور بعض ایسے فرشتہ صفت انسان بھی موجود ہیں کہ جن کا مقصد ِ زندگی امت مسلمہ کو اپنے اسلاف سے متعارف کرانا، ان پر اعتماد دلانا اور ان کے علمی کاموں سے اخلاف کو روشناس کراناہے۔
مؤلف موصوف اس دوسرے طائفہ منصورہ سے وابستہ اور موفق من اللہ ہیں، جن کے فیض قلم سے اب تک سینکڑوں علمائے کرام کا تعارف وسوانح پر مشتمل کئی کتب منصہٴ مشہود پرآچکی ہیں۔
ماشاء اللہ مؤلف موصوف نے چھوٹی، بڑی تقریباً ۷۴ کتب تألیف وتصنیف فرمائی ہیں، جو تفسیر، حدیث، سیرت، قراء ت اور تاریخ وسوانح کے علاوہ کئی اسلامی موضوعات پر لکھی گئی ہیں۔
زیر نظر کتاب میں پاکستان ، ہندوستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے ۲۰۶ مشاہیر علماء کرام اور اولیاء اللہ کا تذکرہ ہے۔
اکابر علمائے کرام کی تاریخ پڑھنے والوں اور ان کی سوانح سے دلچسپی اورذوق وشوق رکھنے والوں کے لئے خصوصاً اور ہر لائبریری کے لئے عموماً یہ کتاب عمدہ سوغات ہے۔
معجم مصطلحات حدیث
سید احمد زکریا غوری ندوی مظاہری، صفحات:۲۰۷، عام قیمت: ۱۸۰ روپے، ناشر: زمزم پبلشرز شاہ زیب سینٹر نزد مقدس مسجد، اردو بازار کراچی۔
دین اسلام اللہ تعالیٰ کا آخری دین، حضورا اللہ کے آخری نبی، اور آپ ا پر نازل شدہ کتاب اللہ کی آخری کتاب ہے۔ اس کتاب کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے خود لی ہے، جیساکہ ارشاد ہے:
”انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون،،۔
اور اس کتاب کی تبیین وتشریح حضور ا کا فرض منصبی ٹھہرایا گیا ،جیساکہ ارشاد ہے:
”وانزلنا الیک الذکر لتبین للناس ما نزل الیہم ولعلہم یتفکرون،،
آپ ا نے قرآن کریم کی جو تبیین ،تشریح اور تفسیر فرمائی اس کا نام حدیث اور سنت ہے: قرآن کریم میں بنیادی اصول بیان کئے گئے ہیں، ان کی تفصیلات احادیث میں موجود ہیں، اللہ تعالیٰ نے جس طرح قرآن کریم کی حفاظت فرمائی، اسی طرح حدیث کی حفاظت کا بھی انتظام فرمایا اور حفاظت حدیث ہی کے متعلق کئی اور فنون سامنے آئے، مثلاً: جرح وتعدیل کا فن، رجال کا فن وغیرہ اوراس کے لئے مصطلح حدیث کا مستقل فن وجود میں آیا۔اس کتاب میں حروف تہجی کے اعتبار سے اس فن کی تمام اصطلاحات کو عام فہم ، سادہ اور آسان اردو میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب در اصل عرب کے مشہور محدث شیخ نور الدین عترکی کتاب ”معجم المصطلحات الحدیثة،، کا ترجمہ ہے اور اس پر مؤلف موصوف نے کئی مفید اضافے کئے ہیں۔ حدیث پڑھنے اور پڑھانے والے اساتذہ اور طلبہ کے لئے یہ عظیم علمی تحفہ ہے۔ امید ہے اہل علم اس کی قدر افزائی فرمائیں گے۔
تذکرہ ٴ اسلاف:
ڈاکٹر حافظ قاری فیوض الرحمن، صفحات:حصہ نمبر۶ :۱۲۵، حصہ نمبر۷:۱۸۰، حصہ نمبر۸:۱۷۶ قیمت: درج نہیں، ناشر: مسجد الفرقان، ملیر کینٹ بازار ، کراچی۔
ایسے اکابر علماء کرام جن کی زندگی خمول، گوشہ نشینی وگنمنانی میں گزری ہواور اسی طرز زاداء سے اس دنیا فانی کو چھوڑ کردار البقاء کی طرف گئے ہوں، ان کے حالات کا معلوم ہونا اور ان پر کچھ لکھنا کوئی آسان کام نہیں، بلکہ جان جو کھوں کا کام ہے۔
مؤلف موصوف نے بڑی جد وجہد، محنت اور عرق ریزی سے مختلف کتب میں غواصی کرکے ان قیمتی جوہروں اور نایاب گوہروں کو تلاش کرنے کے بعد یہ مالا تیار کی ہے ، جو صرف اور صرف مؤلف موصوف ہی کا خاصہ ہے۔
تذکرہ اسلاف حصہ ششم میں ۳۷ ، حصہ ہفتم میں ۶۹ اور حصہ ہشتم میں ۴۳ اکابر مشاہیر اور بزرگان دین کا تذکرہ ہے۔
مؤلف موصوف نے ہر بزرگ کا تذکرہ باحوالہ، چند مقامات کے علاوہ ہر بزرگ کی تاریخ وفات لکھنے کا التزام اور اہتمام کیا ہے۔ یہ کتاب اس لائق ہے کہ ہر گھر اور لائبریری کی زینت ہو۔
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ…گمراہ کن غلط فہمیوں کا ازالہ
محمد ظفر اقبال، صفحات:۳۲۰، قیمت: درج نہیں،ناشر:مکتبہ عمر فاروق بالمقابل جامعہ فاروقیہ شاہ فیصل کالونی کراچی۔
ایک شیعہ عالم نے شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کے نسب پر طعن وتشنیع کی جس کے جواب میں جناب نصیر الدین نصیر (گولڑہ)نے ایک کتاب بنام ”نام ونسب،، لکھی، جس میں حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کا دفاع کیا گیا اور ساتھ ہی اس کتاب میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ پر بہتان طرازی اور افتراء پر دازی کی گئی اور کہا گیا کہ:
۱…بنو امیہ ، بنوہاشم کے ساتھ بغض میں سخت تھے،۲…حضرت معاویہ کے فضائل ومناقب کی تمام روایات جعلی ہیں، ۳…حضرت معاویہ نے اپنے عہد خلافت میں بدعات کو رواج دیا، ۴… حضرت علی سے جنگ جناب معاویہ کی خطا ئے منکر تھی، ۵…حضرت معاویہ نے حضرت امام حسن کو زہر دلوا کر شہیدکردیا،۶…حضرت امام حسن اور سیدنا حضرت معاویہ  کا معاہدہ صلح مبنی بر کدورت تھا، ۷… سیدنا معاویہ کا عہد خلافت لائق اتباع نہ تھا، ۸…حضرت معاویہ بعض خطوط نبویہ کے کاتب ہیں، کاتب وحی نہیں۔
مصنف نے اکابر کے انداز پر اعتدال وتوسط کی راہ اپناتے ہوئے ان مطاعن کا مدلل، مبرہن اور مسکت جواب دیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ اعتدال کی راہ ہی سلامتی کی راہ ہے جو افراط وتفریط سے محفوظ ہے۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب دامت برکاتہم اس کتاب کی تقریظ میں لکھتے ہیں:
”جناب محمد ظفر اقبال صاحب زیدت مکارمہ ودامت فضائلہ نے پیر نصیر الدین صاحب کی کتاب ”نام ونسب،، پر تبصرے کے لئے یہ کتاب ”سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ…گمراہ کن غلط فہمیوں کا ازالہ،، تصنیف کی ہے، موصوف نے تحقیق کا حق ہی ادا نہیں کیا بلکہ صحابہ کرام کی عظمت،محبت اور ان کی عبقریت ایسے جامع اور منفرد انداز میں بیان کی ہے کہ منصف مزاج قاری کے لئے اعتراف واقرار کے علاوہ کوئی چارہ کار باقی نہیں رہتا، بالخصوص حضرت امیر معاویہ پر پیر نصیر الدین کے اعتراضات کے جواب میں جن حقائق سے پردہ اٹھایا ہے، وہ حصہ اس کتاب کا شاہکار کہلانے کا مستحق ہے، اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ہو۔ اس مختصر تحریر میں کتاب کے محاسن پر گفتگو کی گنجائش نہیں ہے، بس یہی کہا جاسکتا ہے کہ یہ کتاب لاجواب ہے اور اس سے پہلے اس موضوع پر ایسی جامع تصنیف نظر سے نہیں گزری۔ اللہ تعالیٰ اس کو حسن قبول عطا فرمائیں۔ مصنف کے لئے صدقہ ٴ جاریہ بنے اور خلق خدا کو اس سے خوب خوب فائدہ پہنچائے، آمین۔ یا رب العالمین،،۔
اشاعت ۲۰۱۰ ماہنامہ بینات , جمادی الاولیٰ:۱۴۳۱ھ - مئی: ۲۰۱۰ء, جلد 73, شمارہ 
Flag Counter