Deobandi Books

ماہنامہ البینات کراچی ربیع الثانی ۱۴۲۹ھ

ہ رسالہ

12 - 12
نقد و نظر
تبصرے کے لیے ہر کتاب کے دونسخوں کا آنا ضروری ہے
(ادارہ)

تفسیر عثمانی
شیخ الاسلام حضرت مولانا شبیر احمد عثمانی رحمة اللہ علیہ، صفحات: ۸۶۰، قیمت :درج نہیں، پتہ:اقرأ اشرفیہ کمپنی، فرسٹ فلور زبیدہ سینٹر ۴۰، اردوبازار لاہور۔
شیخ الہند حضرت اقدس مولانا محمود حسن دیوبندی، اسیر مالٹا، قدس سرہ نے دورانِ اسارت قرآن کریم کے ترجمہ کے بعد تفسیر کا کام جس اخلاص سے شروع فرمایا تھا، اسی کا ثمرہ ہے کہ آپ کے بعد آپ کے تلمیذِ رشید حضرت عثمانی قدس سرہ نے اپنے شیخ کی طرز پر اس کی تکمیل فرمائی، جسے ایسی قبولیت عامہ نصیب ہوئی کہ شاید و باید۔
پیش نظر تفسیر عثمانی بھی اسی تسلسل کا جدید ایڈیشن ہے ، جسے منفرد انداز اور اضافہ عنوانات کے ساتھ عمدہ شکل میں پیش کیا گیا ہے۔ تفسیر عثمانی کی عظمت و رفعت کو وہی لوگ جانتے ہیں جو متداول تراجم و تفاسیر سے واقف ہیں۔ اس لئے اگر غور کیا جائے تو تفسیر عثمانی تمام متداول اردو، عربی تفاسیر کا اختصار و خلاصہ ہے۔
اربابِ علم و دانش جانتے ہیں کہ تفسیر عثمانی ”دریا بکوزہ“ کا مصداق ہے، چنانچہ جو شخص پہلے تمام متداول اردو، عربی تفاسیر کا بغور مطالعہ کرے اور پھر تفسیر عثمانی کا مطالعہ کرے تو اسے اس کی ایک ایک سطر بلکہ ایک ایک حرف کے مطالعے سے اندازہ ہوگا کہ یہاں سے کس تفسیر کے کس قول، اعتراض یا اشکال کا جواب اور مختلف تفسیری اقوال میں سے کس کو ترجیح دی جارہی ہے، اس تفسیر کی اسی جامعیت اور مقبولیت کا نتیجہ اور ثمرہ ہے کہ اس تفسیر کو ہمیشہ قبول عام کا شرف حاصل رہا ہے اور اس کو مختلف اداروں اور مکتبوں نے نہایت ہی شاندار انداز سے شائع کرنے اور امت تک پہنچانے کی سعادت حاصل کی ہے، حتی کہ سعودی عرب کے ”مجمع ملک فہد“ کی جانب سے اسے لاکھوں کی تعداد میں شائع کرکے دنیا بھر میں پہنچانے کا انتظام کیا گیا، اسی طرح دارالتصنیف تبلیغی کالج کراچی، مکتبہ علوم شرعیہ کراچی، دارالاشاعت کراچی اور دیگر بے شمار اداروں نے شائع کرنے کی سعادت حاصل کی ہے اور اب اقرأ اشرفیہ کمپنی لاہور نے اسے جدید انداز اور نئے عنوانات کے ساتھ اس طرح شائع کیا ہے کہ تفسیری مواد کو قرآن کریم کے متن کے اوپر لکھنے کے بجائے دائیں، بائیں اور نیچے کی جانب لکھ کر قرآن کریم کے آداب کا بطور خاص لحاظ رکھا گیا ہے۔
اس سب کے علاوہ اس کے تفسیری حواشی کے ہر صفحے کے پہلے حاشیہ کو اس کے متعلقہ صفحہ کے شروع میں درج کرتے ہوئے اس کے بقیہ کو آخر میں لے جایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حواشی نمبرات کو محرابی شکل میں نمایاں کیا گیا ہے جب کہ عنوانات کو جلی قلم سے لکھ کر نمایاں کیا گیا ہے۔ چنانچہ حضرت مولانا حافظ فضل الرحیم صاحب استاذ الحدیث جامعہ اشرفیہ لاہور نے اس ایڈیشن کی خصوصیات کو اپنے پیش لفظ میں بیان کرتے ہوئے لکھا ہے:
”۱:… پہلی مرتبہ فوائد عثمانی پر ۴۳۷۴ عنواناتِ جدیدہ کے مستند اضافہ کے ساتھ ․․․جن کو الگ طرز خط لگاکر فوائد سے جدا بھی کردیا گیا ہے، جس کے لئے جامعہ اشرفیہ کے استاذ عزیزم مولوی محمد ظفر سلمہ نے محنت شاقہ برداشت کی․․․ پیش کرنے کی سعادت حاصل ہورہی ہے۔
۲:… تفسیری حاشیہ میں اس بات کا خاص لحاظ رکھا گیا ہے کہ تفسیر ”متن قرآن“ کے اوپر نہ ہو، بلکہ دائیں اور نیچے ہی رہے۔
۳:… ہر صفحہ کو اسی صفحہ کے متن کے فائدہ نمبر (۱)سے شروع کیا گیا ہے اور کوشش کی گئی ہے کہ ہر صفحہ کے فوائد اسی میں مکمل ہوجائیں، اگر مضمون صفحہ کی وسعت سے بڑھ رہا ہو تو اسے اگلے کسی صفحہ کے آخر میں لکھ دیا گیا ہے، اور اس بقیہ کو انڈر لائن دے کر موجودہ صفحہ کی تفسیر سے الگ کردیا گیا ہے، تاکہ تلاش کرنے میں آسانی رہے۔
۴:… ہر صفحہ پر حاشیہ کے اندر فائدہ نمبروں کو محرابی دائرہ لگاکر واضح کردیا گیا ہے، تاکہ مطالعہ کرنے میں دقت نہ ہو۔
۵:… ان خصوصیات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اب آپ مختصر وقت میں ایک پارہ مع ترجمہ و تفسیر بآسانی مطالعہ کرسکتے ہیں جو پہلے ناممکن تھا۔“
بلاشبہ یہ ایڈیشن اپنے حسن و جمال میں اپنی نظیر آپ ہے، امید ہے اہل ذوق اس کی قدردانی میں بخل سے کام نہیں لیں گے۔
البشیر والنذیر ترجمہ و تشریح الترغیب و الترہیب:
جلد اول و دم، ترجمہ: مولانا محمد عثمان مقیم مدینہ منورہ، صفحات: جلد اول :۷۷۹، جلد دوم: ۸۵۲، قیمت : عام قیمت ۱۰۰۰ روپے، پتہ: زمزم پبلشرز شاہ زیب سینٹر نزد مقدس مسجد، اردو بازار کراچی۔
حافظ زکی الدین عبدالعظیم بن عبدالقوی منذری اور ان کی کتاب الترغیب و الترہیب حلقہ اہل ِ علم میں کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ حافظ منذری چھٹی صدی کے عظیم محدث اور چوٹی کے علماء میں سے تھے، آپ نے اپنے ایک شاگردکی خواہش و درخواست پر ترغیب و ترہیب املا کرائی، جس میں انہوں نے اسناد و علل کی ابحاث سے صرف نظر کرتے ہوئے ترغیب و ترہیب کی احادیث جمع فرمائیں، اگرچہ انہوں نے اپنی کتاب میں فضائل کی احادیث کو جمع کیا ہے اور اس پر صحیح و ضعیف تمام قسم کی روایات جمع فرمائی ہیں، مگر بایں ہمہ آپ نے ضعیف روایات کی نشاندہی بھی فرمادی ہے۔
بلاشبہ اس کتاب کو اللہ تعالیٰ نے ایسی قبولیت عامہ نصیب فرمائی کہ اپنے زمانہ تصنیف سے آج تک وہ حلقہ اہل علم میں مقبول و مشہور ہے۔
ضرورت تھی کہ امت کو اعمال پر لانے، گناہوں سے بچانے ،اردو داں طبقہ اور عوام و خواص کو اس سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے مولانا محمد عثمان صاحب کو جنہوں نے حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی بلند شہری کی خواہش ، تمنا اور ترغیب و تحریص پر اس کا ترجمہ کیا اور اس کی ضروری تشریح اور وضاحت کرکے ایک بہت بڑا مفید علمی کارنامہ انجام دیا ہے۔
موصوف نے اپنے مقدمہ میں لکھا ہے کہ: ایسی تمام احادیث جو سند کے اعتبار سے کمزور اور ضعیف تھیں، ان کو حذف کردیا گیا ہے، صرف صحیح اور حسن احادیث کو لیا گیا ہے، اور جہاں مصنف نے کسی حدیث کی سند پر بحث کی ہے، اس کو اصل عربی حالت میں باقی رکھا ہے، جو حدیث مکرر آئی ہے، اس کے تکرار کو حذف کردیا گیا ہے اور جہاں کسی تشریح اور وضاحت کی ضرورت تھی، وہاں وضاحت اور تشریح کردی گئی ہے ، اصل کتاب چار حصوں پر مشتمل تھی، چنانچہ اس کے ترجمہ کے بھی چار اجزا ہیں۔
اس ترجمہ و تشریح کی ثقاہت و اعتماد کے لئے یہی کافی ہے کہ اس پر حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی بلند شہری قدس سرہ جیسے نابغہٴ علم کا مقدمہ اور تقریظ ہے۔
یہ کتاب اس سے قبل بھی مختلف اجزاء میں شائع ہوئی تھی ،جدید ایڈیشن میں اس کی دو ضخیم جلدوں پر تقسیم کیا گیا ہے اور اس کی سابقہ اغلاط کی تصحیح کا اہتمام کیا گیا ہے، ہر ہر حدیث میں نمبر لگائے گئے ہیں، اصل کتاب اور ترجمہ کے نمبرات کو واضح کرنے کے لئے دو قسم کے نمبر لگائے گئے ہیں۔
بلاشبہ جو لوگ اپنی روزمرہ زندگی کو اسوئہ نبوی میں ڈھالنے کے خواہش مند ہیں، یہ کتاب ان کے لئے خوان یغمیٰ ہے اور جو لوگ اللہ کی ناراضی اور غضب سے بچنا چاہتے ہیں ،ان کے لئے کسی تریاق سے کم نہیں۔
اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے زمزم پبلشرز کے اربابِ حل و عقد کو جنہوں نے یہ سوغات امت تک پہنچانے کا انمول کارنامہ انجام دیا ہے۔ کتاب کے ٹائٹل پر کتاب کا بایں الفاظ تعارف کرایا گیا ہے:
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث مبارکہ کا عربی متن و ترجمہ اور ضروری فوائد کے ساتھ فضائل کا مستند ذخیرہ، جس میں نیک اور بھلے اعمال پر دنیا و آخرت میں فوائد اور کوتاہی سے آنے والے نقصانات کا ذکر ہے، جس کے پڑھنے سے ایک مسلمان کے دل میں نیکیوں کی رغبت اور گناہوں کی نفرت بیٹھتی ہے۔“
الغرض یہ کتاب اس قابل ہے کہ ہر مسلمان کے گھر میں ہونی چاہئے اور اس کی گھر گھر میں باقاعدہ تعلیم ہونی چاہئے۔

خطبات و مقالات شیخ الاسلام حضرت اقدس سیّد حسین احمد مدنی، سیمینار بہاولپور:
باہتمام: مولانا مفتی سیّد محمد مظہر اسعدی، صفحات: ۳۷۴، قیمت: درج نہیں، پتہ: شیخ الاسلام اکیڈمی جامعہ سیّدنا اسعد بن زرارہ گلشن اقبال حاصل پور روڈ، بہاولپور۔
پیش نظر مجموعہ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، شیخ الاسلام سیمینار کے ان مقالات و خطبات کا مجموعہ ہے جو ۲۴/ محرم الحرام ۱۴۲۶ھ مطابق ۶/ مارچ ۲۰۰۵ء کو بہاولپور میں منعقد ہوا ،اور جس میں ہندوپاک کے اکابر نے شرکت کرتے ہوئے اپنے مقالات اور خطبات پیش فرمائے۔
اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے جناب مولانا مفتی محمد مظہر اسعدی کو جنہوں نے اس گئے گزرے دور میں حضرت شیخ الاسلام کی حیات و خدمات کو اجاگر کرنے کے لئے یہ اہتمام کیا اور ہند وپاک کے اکابر ، اہلِ علم اور اصحابِ تحقیق کو جمع کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ چنانچہ بعد میں ان کو مرتب کرکے خوبصورت کتاب کی شکل دے دی گئی اور اب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ حضرت مدنی قدس سرہ کی حیات و خدمات اور ان کی انتھک محنت و جدوجہد کا تقاضا تھا کہ نئی نسل کو اس سے روشناس کرایا جائے، امید ہے اس سعی و کوشش سے نئی نسل کو بیش بہا فائدہ ہوگا۔
تسہیل البخاری
امیر المومنین مجدد ملة شیخ القرآن والحدیث مولانا عبدالہادی دیوبندی شاہ منصور، صفحات: ۲۴۸، قیمت: درج نہیں، پتہ:درالتصنیف والتالیف دارالعلوم تعلیم القرآن شاہ منصور تحصیل و ضلع صوابی، سرحد۔
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ صحیح بخاری کی تسہیل ہے اور اس پر مصنف موصوف نے نہایت اختصار سے صحیح بخاری کی منتخب اور مشکل ابحاث کی اشارات میں تسہیل کی ہے۔
کتاب کے تعارف اور مقدمہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مصنف موصوف حضرت اقدس مولانا حسین علی واں بچھراں قدس سرہ کے شاگرد و تلمیذ ہیں اور ان پر حضرت موصوف کی تحقیقات کا رنگ غالب ہے۔ یہ کتاب خالص تدریسی فوائد پر مشتمل ہے، ایسے حضرات جو صحیح بخاری کی تدریس کے شرف سے مشرف ہوں، وہ اس سے استفادہ فرماسکتے ہیں۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ مصنف علام نے طویل عرصہ تک صحیح بخاری کا درس دیا ہے، لہٰذا ان کا کلام ”خیرالکلام ماقل و دل“ کا مصداق ہے، اور صرف منتہی طلبہ یا اساتذہ کے لئے نفع بخش ہے۔ بہرحال کتاب میں حضرت مولانا حسین علی قدس سرہ کی تحقیقات اور ذوق کا رنگ غالب ہے۔
کیا ہی اچھا ہوتا کہ اس کی مزید تسہیل کے لئے متعلقہ ابحاث اور احادیث بھی درج کردی جاتیں اور ان پر فقہی اور حدیثی ابحاث کو زیادہ مرتب و مدون انداز میں شائع کیا جاتا۔
اشاعت ۲۰۰۸ ماہنامہ بینات , ربیع الثانی ۱۴۲۹ھ, جلد 71, شمارہ 
Flag Counter