تقریب ( از مولانا محمد منظور نعمانی مدیر الفرقان لکھنؤ )
١۳٦۸ھ ( ۱۹۴۹ء ) میں مختلف مقامات کے عازمین حج کے قافلوں میں کچھ رفقأ کے ساتھ تبلیغی کام کرتے ہوئے شدت سے اسکی ضرورت محسوس ہوئی تھی کہ اس مقصد کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے کہ حج کو جانے والوں کو حج و زیارت کا صحیح طریقہ، اسکے ضروری مسائل و آداب معلوم ہوں اور عشق و محبت کے وہ جذبات بھی کسی نہ کسی درجہ میں نصیب ہوں جو حج و زیارت کی گویا روح ہیں۔
اس میں شبہ نہیں کہ اس مقصد کی تحصیل کا فطری اور مؤثر ترین طریقہ حج کو جانے والوں پر اللہ کے مخلص بندوں کی محنت اور صحبت و رفاقت ہے۔ لیکن اس سلسلہ میں بہت کچھ نفع خاص کر تعلیمیافتہ حضرات ایسے مضامین و مقالات سے بھی اٹھا سکتے ہیں جو اسی مقصد کو سامنے رکھ کر لکھے گئے ہوں۔۔۔ اسی بنا پر اس وقت طے کیا گیا کہ مختلف حضرات سے ایسے مضامین لکھا کر الفرقان کا ایک ’’ حج نمبر ‘‘ شائع کیا جائے۔ چنانچہ اسی سال ’’ الفرقان ‘‘ کا پہلا حج نمبر شائع ہوا جو مقصد کے لحاظ سے الحمدللہ توقع سے زیادہ مفید اور مؤثر ثابت ہوا۔
اس پہلے ’’ حج نمبر ‘‘ کی غیر معمولی افادیت و تاثیر کے تجربہ کے بعد اگلے سال ۱۳۶۹ھ میں پھر دوسرا ’’ حج نمبر ‘‘ شائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے لئے اس عاجز مدیر الفرقان نے اپنے مخدوم و محترم مولانا سید مناظر احسن گیلانی مرحوم سے درخواست کی کہ اگر ہوسکے تو الفرقان