Deobandi Books

ماہنامہ الابرار اکتوبر 2009

ہ رسالہ

6 - 12
ملفوظات حضرت والا ہردوئیؒ
ایف جے،وائی(October 11, 2009)

(گذشتہ سے پیوستہ)
ملفوظ نمبر۲۸۱:

ارشاد فرمایا کہ کوئی شخص کلکٹر کو ناراض کرکے تحصیلدار کو نہیں راضی کرتا۔ لیکن ہم لوگوں کا کیا حال ہے کہ مخلوق کو راضی کرنے کے لیے حق تعالیٰ کو ناراض کرتے ہیں۔ حالانکہ چھوٹوں کو راضی کرنے کے لیے بڑوں کو ناراض کرنا سب کے نزدیک بے عقلی ہے۔

ملفوظ نمبر۲۸۲:

ارشاد فرمایا کہ حضرت مولانا عبدالرحمن صاحب کیمبل پوریؒ سے ختم بخاری شریف کے دن طلباءنے اجتماعی طور پر مٹھائی تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی تو فرمایا ایک تھیلی لاﺅ اس کے اندر جو دینا ہو ہاتھ اندر کرکے دےدے تاکہ زیادہ دینے والے کو فخر نہ ہو اور کم دینے والے یا نہ دینے والے کی سبکی نہ ہو اس طرح اخلاص کے ساتھ یہ کام ہوگا۔

ملفوظ نمبر۲۸۳:

ارشاد فرمایا کہ تعلیم حفظ قرآن بدون اجرت بھی مساجد میں نامناسب ہے چہ جائیکہ اجرت کے ساتھ یہ تو ناجائز ہے تعجب ہے کہ بعض مرکزی ادارے بھی احتیاط نہیں کرتے پھر انہیں سے عوام بھی نقل کرنے لگتے ہیں۔

ملفوظ نمبر۲۸۴:

ارشاد فرمایا کہ استاد جب بچہ کا امتحان لیتا ہے تو مقصد یہ ہوتا ہے کہ اس کی کامیابی اور محنت و قابلیت دوسروں کو بھی معلوم ہوجاوے ورنہ استاد تو اپنے شاگردوں کی قابلیت بدون امتحان کے جانتا ہے اسی طرح حق تعالیٰ شانہ اپنے خواص عباد کے تمام خصوصی حالات سے باخبر ہیں لیکن امتحان کے ذریعہ ان کا مقام دوسروں پر ظاہر فرمادیتے ہیں۔

ملفوظ نمبر۲۸۵:
ارشاد فرمایا کہ چائے میں شکر ذرا بھی کم ہو گوارا نہیں اسی طرح کھانے میں نمک ذرا بھی کم ہو تو گوارا نہیں لیکن دین کے اندر ہر کمی کو گوارا کرلیا جاتا ہے یہ بات قابل عبرت ہے۔

ملفوظ نمبر۲۸۶:
ارشاد فرمایا کہ استاد اگر دیندار ہو تو اس سے انگریزی پڑھنے والے بھی منور اور دیندار ہوں گے اور اگر معلم بد دین ہو تو اس سے قرآن اور حدیث پڑھنے والے بھی بد دین ہی پیدا ہوں گے۔

ملفوظ نمبر۲۸۷:
ارشاد فرمایا کہ حضرت مولانا محمد عیسیٰ صاحبؒ خلیفہ حضرت حکیم الامت تھانویؒ یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے لیکن مولانا کی برکت سے شاگرد تہجد گزار ہونے لگے۔

ملفوظ نمبر۲۸۸:

ارشاد فرمایا کہ حضرت معاویہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو کوئی تکلیف پہنچی تو فرمایا الحمدﷲ الذی لم یذہب السمع والبصر شکر ہے اﷲ تعالیٰ کا جس نے ہماری سماعت اور بصارت نہیں سلب فرمائی کیا ان حضرات کی دینی فہم تھی۔

ملفوظ نمبر۲۸۹:

ارشاد فرمایا کہ علامہ عبدالوہاب شعرانیؒ نے لکھا ہے کہ جب کوئی پریشانی آئے تو اپنے اعمال کو سوچے کہ ہمارے اعمال تو زیادہ پریشانی اور مصائب کے لائق ہیں لیکن الحمدﷲ کہ حق تعالیٰ کی رحمت سے سستے چھوٹے۔

ملفوظ نمبر۲۹۰:

ارشاد فرمایا کہ سانب جس عضو کو بھی کاٹتا ہے آدمی مرجاتا ہے کیونکہ اس عضو سے پھر تمام بدن میں زہر پھیل جاتا ہے اسی طرح گناہ کا زہر ہے جس عضو سے بھی معصیت کی جاوے گی اس کا زہر تمام جسم میں سرایت کرجاتا ہے۔

ملفوظ نمبر۲۹۱:

ارشاد فرمایا کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ شادی میں کیا مرد مہندی لگا سکتا ہے۔ میں نے جواب دیا کہ کیا مرد عورتوں کا زیور بھی پہن سکتا ہے۔ کہا نہیں۔ پھر میں نے کہا کہ جس طرح زیورعورتوں کے لیے خاص ہے اسی طرح مہندی عورتوں کے لیے خاص ہے۔

ملفوظ نمبر۲۹۲:
ارشاد فرمایا کہ حضرت تھانویؒ نے یہ شعر اپنے ڈیکس پر لگا رکھا تھا
کثرت ذکر و قلت بُیاں
وقت ہیجان طبع کف لسان

ملفوظ نمبر۲۹۳:
ارشاد فرمایا کہ پانی نرم ہے لیکن اپنی صحبت سے لوہا کو زنگ آلود کرکے اس کی صورت اور سیرت خراب کردیتا ہے اسی طرح بری صحبت انسان کے اخلاق کو خراب کردیتی ہے۔

ملفوظ نمبر۲۹۴:

ارشاد فرمایا کہ نیت بدل جانے سے احکام بدل جاتے ہیں۔ ڈاکٹر سوئی لگاتا ہے اس سے خوش ہوتے ہیں اور اس کو فیس بھی دیتے ہیں اور کوئی دشمن اتنی ہی بڑی سوئی چبھودے تو اس سے لڑتے ہیں۔ پس اس مثال کو سمجھنے کے بعد حق تعالیٰ کی حکمت و رحمت پر نظر رکھنے سے تمام تکالیف کا تحمل آسان ہوجاتا ہے۔

ملفوظ نمبر۲۹۵:
ارشاد فرمایا کہ علامہ احمد کبیر رفاعیؒ کے دامن پر بلی سوگئی نماز کا وقت ہوگیا قینچی منگائی دامن کاٹ کر نماز کے لیے چل دیئے واپس آئے تو بلی سوکر اٹھ چکی تھی پھر دامن کا پیوند لگا لیا۔

ملفوظ نمبر۲۹۶:
ارشاد فرمایا کہ ایک بزرگ نے شکر خریدا دوکان پر سے چیونٹی بھی اسی پڑیا پر آگئی واپس گئے۔ دوکان پر اس کو پہنچادیا کہ اپنے رفیقوں سے جدائی میں تکلیف نہ ہو۔

ملفوظ نمبر۲۹۷:

ارشاد فرمایا کہ گم شدہ چیز یا جانور یا انسان کی واپسی کے لیے یہ وظیفہ مجرب ہے۔ حضرت ڈاکٹر محمد عبدالحئی رحمة اﷲ علیہ نے مجھ کو عطا فرمایا۔ ۲ رکعت نماز حاجت پڑھ کر پھر سورہ اخلاص ۵ مرتبہ مع سورة فاتحہ اول آخر درود شریف پڑھے پھر یا حّی یا قیوم ۰۰۵ مرتبہ پڑھے اور دعا کرے۔

ملفوظ نمبر۲۹۸:

ارشاد فرمایا کہ وعظ کے بعد مصافحہ اگر رخصت کا ہے تو صحیح ہے اور اگر وعظ کا مصافحہ ہے تو خلاف سنت ہے جس طرح نماز کے بعد مصافحہ خلاف سنت ہے۔ لہٰذا مصافحہ کرنے والوں کو آگاہ کردیا جاوے کہ یہ مصافحہ ملاقات کا ہے۔

ملفوظ نمبر۲۹۹:

ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت تھانویؒ نے فرمایا کہ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ نے شراب پینے والوں پر حد جاری فرمائی حالانکہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے زمانے میں اور حضرت صدیق اکبر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں حد نہ جاری ہوئی تھی پس اسی طرح اس زمانے میں میری سختی اور محاسبہ کے بدون کام مشکل تھا حضرت حاجی صاحبؒ کے یہاں کام برکت سے چلتا تھا۔

ملفوظ نمبر۳۰۰:
ارشاد فرمایا کہ اگر مجلس میں تاخیر ہو تو ذکریا تلاوت میں لگ جائے فضول گوئی میں نہ لگے۔

ملفوظ نمبر۳۰۱:

ارشاد فرمایا کہ حضرت تھانویؒ نے فرمایا کہ اگر برا لکھنے والا لکھنا چھوڑ دے تو یہ کبھی اچھا لکھنے والا نہ بنے گا۔ پس ہر عمل ناقص عمل کامل کی بنیاد ہے جو کچھ ہوسکے اصول کے موافق عمل شروع کردے جی لگنے نہ لگنے کی پرواہ نہ کرے۔

ملفوظ نمبر۳۰۲:
ارشاد فرمایا کہ فتاویٰ عالمگیری میں یہ مسئلہ ہے کہ اگر وعظ ہورہا ہے اور کوئی ذکر کر رہا ہے یا تلاوت کر رہا ہے تو اسے ذکر و تلاوت ملتوی کرکے وعظ میں شریک ہونا چاہیے۔

ملفوظ نمبر۳۰۳:
ارشاد فرمایا کہ حضرت تھانویؒ فرماتے تھے کہ کوئی رقم کسی سے لے تو دوبارہ گن لے مگر اس نیت سے کہ کہیں شاید زیادہ نہ دے دیے ہوں کیونکہ کم دینے کا گمان کرنا بدگمانی ہے۔

(جاری ہے۔)
Flag Counter