Deobandi Books

ماہنامہ البینات کراچی صفر المظفر ۱۴۳۱ھ - فروری ۲۰۱۰ء

ہ رسالہ

6 - 11
تلاوت ِ قرآن اللہ کے قرب کا ذریعہ !
تلاوت ِ قرآن اللہ کے قرب کا ذریعہ

قرآن کریم راہ نمائی کا سرچشمہ اور آخرت کی ابدی زندگی میں فلاح اور نجات کی کلید ہے، بلند پایہٴ مفسر قرآن امام فخر الدین رازی فرماتے ہیں:
”تمام آسمانی صحیفوں کا خلاصہ اور نچوڑ قرآن کریم ہے، یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم پر ایمان لانا تمام آسمانی صحیفوں پر ایمان لانے کے مترادف ہے اور قرآن کریم کا انکار تمام الہامی کتابوں کا انکار ہے۔،،
قرآن کریم ہی راہنمائی کا سرچشمہ اور آخرت کی ابدی زندگی میں فلاح اور نجات کی کلید ہے،یہ نسخہٴ کیمیا ہمارے انفرادی اور اجتماعی مسائل کا کامل اور اطمینان بخش حل پیش کرتا ہے، خالق کائنات اللہ عز وجل کے اس آخری صحیفہ ٴ ہدایت اور ابدی دستور زندگی سے کامل ہدایت اور روشنی کا حاصل کرنا اسی وقت ممکن ہے جب اس کتاب ِ مبین کو پڑھاجائے، اسے سمجھا جائے، اس پر غور وفکر کیا جائے اور اس کی ہدایات وتعلیمات پر تفکر اور تدبر کیا جائے۔ موجودہ دور میں سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم نے قرآن کریم کی روشنی، ہدایت وتعلیمات پر عمل کرنا تو کجا اسے سمجھ کر پڑھنا ہی چھوڑ دیا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہماری زندگی کا کوئی گوشہ اور بندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جس سے متعلق ہدایات وتعلیمات اس کتاب مبین میں نہ ہوں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کے پیغام ہدایت اور بصیرت پر غور وفکر کیا جائے، اس کی تعلیمات کو حرزجان بنایاجائے، رسول اکرم ا کا ارشاد گرامی ہے:”ان اللہ یرفع بہذا الکتاب اقواماً ویضع بہ آخرین،،۔…”اللہ تعالیٰ اس کتاب مقدس قرآن کریم کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو عظمت اور بلندی سرفراز فرمائے گا اور بہت سوں کو نیچے گرادے گا،،۔
ایک روایت کے مطابق اللہ تعالیٰ نے سو صحائف نازل کئے اور چار بڑی مقدس کتابیں نازل کیں، ان میں تورات، زبور، انجیل اور قرآن مجید شامل ہیں، پھر ان تمام صحائف آسمانی میں قرآن مجید کو فضیلت اور برتری عطاء کی گئی، اس کی عظمت کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ آج تک اپنی اصل حالت اور اصل پیغام کے ساتھ موجود ہے۔ قرآن مجید کے بے شمار فضائل اور مناقب ہیں، یہ قرآن کا اعجاز ہے کہ اگر انسان صرف اس کی تلاوت کرے تو قرآن اسے راحت وسکون پہنچاتاہے، اس کے مفاہیم پرغور کرے تو قرآن اسے دنیا اور آخرت میں کامیابی عطا فرماتا ہے، تلاوت قرآن مجید سے مؤمن کو اطمینان قلب عطاء ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا:”الابذکر للہ تطمئن القلوب،،۔…آگاہ ہو کہ دلوں کا اطمینان اللہ کے ذکر میں ہے۔
قرآن کا پڑھنا بھی ذکر الٰہی ہے، اس کی تلاوت سے اللہ کی محبت اور اس کا قرب حاصل ہوتا ہے، یہ وہ کتاب لاجواب ہے جو امام الانبیاء ا کا سب سے عظیم معجزہ ہے، قرآن آج کتاب کی صورت میں بھی محفوظ ہے اور حفاظ قرآن کے سینوں اور ذہنوں میں بھی محفوظ ہے، قرآن وہ کتاب ہے جو چودہ صدیوں کے بعد بھی بالکل محفوظ ہے، اس میں ایک حرف کا بھی رد وبدل نہ ہوا ہے اور نہ ہوگا، قرآن مجید کے علاوہ کسی اور کتاب اور کسی نبی نے ایسا دعویٰ کبھی نہیں کیا۔حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ا نے فرمایا:
”قیامت کے دن صاحب قرآن آئے گا اور قرآن اپنے رب سے عرض کرے گا: یا اللہ! اسے تاج پہنائیں پھر اسے کرامت کا تاج پہنایا جائے گا ،پھر قرآن عرض کرے گا یا اللہ! اس سے راضی ہوجا تو اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوجائے گا، پھر صاحب قرآن سے کہا جائے گا کہ پڑھتے جاؤ اور سیڑھیاں (درجات) چڑھتے جاؤ اور ہر آیت کے بدلے ایک نیکی زیادہ کی جائے گی،،۔
یہ تمام بشارات اس خوش نصیب کے لئے مقدر ہیں جو اس کی تلاوت کے ساتھ ساتھ اس کے پیغام پر غور وفکر کرے، اسے سمجھے، اس پر عمل پیرا ہو۔ عام طور پر لوگ عربی زبان سے واقف نہیں ہوتے ،اس لئے انہیں قرآن کے مطالب اور مفاہیم سمجھنے میں مشکل ہوتی ہے ،اس کا بہترین حل یہ ہے کہ ہم سب کو اپنی مصروفیات سے ایک گھنٹہ نکال کر قرآن مجید کی تلاوت ترجمہ کے ساتھ پڑھیں اور اس پر غور کریں، اس سے استفادہ کریں اور اپنی یادداشت کے لئے ایک نوٹ بک بھی ساتھ رکھیں تاکہ تاریخ ڈال کر ایک صفحہ یا ایک رکوع جیسی سہولت ہو پڑھیں اور اپنی نوٹ بک میں جو اہم ہدایات ملیں یا کوئی اہم واقعہ کی طرف اشارہ ہو اس کو ضرور نوٹ کرلیں، دوسرے دن اگلا صفحہ شروع کرنے سے پہلے پچھلے دن کی پڑھی ہوئی آیتوں کا ترجمہ ایک مرتبہ ضرور پڑھ کران کو اپنے ذہن میں دہرالیں، اس طرح چند دن کی مسلسل تلاوت سے آپ کو قرآن مجید پڑھنے اور سمجھنے میں بڑا لطف آئے گا اور آہستہ آہستہ آپ عربی کے الفاظ سے بھی مانوس ہوتے جائیں گے، عربی کے بہت سے الفاظ ایسے ہیں جسے ہم روزمرہ اردو میں بھی استعمال کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق عطا ء فرمائے کہ ہم اپنی فرصت کی گھڑیوں میں سے چند لمحے اس عظیم کام کے لئے نکالیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ اس کی تلاوت دلوں کے زنگ کو دور کرتی ہے اور قلب کو صیقل کرتی ہے، یہ انسانوں کے تمام امراض کی دوا ہے، اس طرح قرآن کریم آج بھی ہماری زندگیوں میں تبدیلی لاسکتا ہے، دنیا میں انقلاب برپا کرسکتا ہے، ہمارے اخلاق واعمال کو درست کرسکتا ہے، ہمارے باطن کا تزکیہ کرسکتا ہے اور پھر سے ہمیں دنیا میں عزت وعظمت اور اقتدار دلاسکتا ہے۔
اشاعت ۲۰۱۰ ماہنامہ بینات , صفر المظفر:۱۴۳۱ھ - فروری: ۲۰۱۰ء, جلد 73, شمارہ 2

    پچھلا مضمون: بدعت کو سمجھیں اور بچیں !
Flag Counter