Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

7 - 60
ہم منصب پروانہ براہین حِکَم را
پیشتر یہ مضمون کچھ بسط سے معلوم ہوچکا ہے کہ مدار جملہ احکام وحیِ خداوندی پر ہے، کسی کی بات کو بمقابلۂ وحی قابلِ قبول سمجھنا خالق و حاکم پر مخلوق و محکوم کی فوقیت و برتری کا اقرار کرلینا ہے جس کے ابطال کے لیے نام کی عقل بھی کافی ہے، علم و ایمان کی بھی چنداں احتیاج نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جن لوگوں کو ایمان و علم کے بدلے میں بھی عقل ہی مل گئی تھی وہ بھی وحی کے تکیہ گاہ بے حجت ہونے کو بلاحجت مان گئے۔
شکلِ انسانی میں ایسے افراد تو کچھ نہ کچھ ضرور پائے گئے کہ سرے سے وجودِ باری کے ہی منکر ہوگئے اور وجودِ مخلوقات کے لیے وجودِ خالق کی ضرورت اُن کی عقل میں نہ آئی۔ مگر ایسا ایک شخص بھی نہ ہوا ہوگا کہ وجودِ خالقِ کائنات اور اُس کی صنعتِ کمالیہ کا قائل ہو کر اُس کے احکام کو واجب التسلیم نہ سمجھے یا کسی دوسرے کے حکم کو اس کے احکام پر ترجیح دینے کی جرأت کرے۔
ایسا تو ہوجاتا ہے کہ سلطانِ وقت یا حاکم بااختیار کی حکومت کو کوئی سینہ زوری یا حماقت سے تسلیم نہ کرے اور بغاوت پر کمر بستہ ہوجائے، مگر ایسا دیکھا تو کیا سنا بھی نہ ہوگا کہ کسی کی سلطنت اور حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد پھر اُس سے احکام کے واجب الاتباع ہونے کا انکار کرے یا رعایا میں سے کسی کے احکام کو اُس کے احکام کے مقابلہ میں واجب التسلیم خیال کرے۔ اور بالفرض کوئی ایسا کرے تو اُس کو آدمیوں میں شمار کرنا آدمی کا تو کام نہیں، یہ تو صریح اجتماعِ ضدین ہے جس سے بڑھ کر غلط اور باطل کوئی امر نہیں ہوسکتا۔
بالجملہ وحی یعنی کلامِ الٰہی اور کلامِ رسول اللہﷺ کہ وہ بھی حسبِ بیان سابق حقیقت میں کلامِ الٰہی ہے۔ ایسی مستحکم اور قوی حجت ہے جیسی خدا کی خدائی، اس کے مقابلہ میں کسی دلیل کی اتنی بھی وقعت نہیں ہوسکتی جیسے آفتاب کے مقابل ذرّہ اور دریا کے سامنے قطر۔ اور ایسا عام حکم ہے کہ عرب، عجم، مسلم، غیر مسلم، عالم، جاہل جملہ بنی آدم پر اُس کی متابعت بلا تخصیص و استثنا یکساں فرض ہے، اُس کے کسی حکم سے انکار اور سرتابی کرنے والا انھیں خطابات کا مستحق ہے جو ابلیس کو ہمیشہ کے لیے دیے گئے۔
اُس کے واجب التعمیل ہونے میں کسی کو اتنی بھی گنجایش نہیں کہ تسلیمِ عقل کی انتظاری کی جاوے یا اُس کے لِم اور اغراض و مصالح کے معلوم ہونے کی یا کسی خدشہ کے رفع کرنے کی راہ دیکھی جائے۔
اس مضمونِ ۔ّمسلم و بدیہی کے بعد ہر کوئی یقین صحیح طرح لکھیں کرسکتا ہے کہ اگر فہم و حق پرستی، انصاف و ایمان سے کام لیا جاتا تو وحیِ الٰہی کے ہوتے مذاہبِ مختلفہ کی نوبت آنے کی کو ئی صورت نہ تھی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter