Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

6 - 60
جاتی تھی، کسی کے گھٹنے پر آپ کا گھٹنا ہوتا تو وہ یہ خیال کرتا کہ شاید میری ہڈی ۔ُچور ۔ُچور ہوجائے گی۔ انھیں روایات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ غارِ حرا جو آپ کی عبادت گاہ اور اعتکاف کی جگہ تھی وہاں اوّل وحی آئی اور یہ بھی معلوم ہوا کہ تمام مہینوں میں رمضان شریف کے مہینہ کو وحی سے زیادہ اختصاص ہے۔ اور انھیں روایات سے یہ بھی مفہوم ہوتا ہے کہ چالیس برس کے بعد اور خوابوں کے بعد جب فرشتہ وحی لانے لگا تو پھر بھی متصلا نہیں آئی، بلکہ آکر ایک عرصہ تلک آنا بند رہا پھر جو آئی تو علی الاتصال آتی رہی۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ وحی کے محفوظ رہنے اور بجنسہٖ اُس کے لوگوں تلک پہنچوا دینے کی حق تعالیٰ نے کفالت اور ذمہ داری فرمائی اور صاحبِ فہم کو اور اُمور بھی اُن روایات سے ایسے معلوم ہوتے ہیں جن سے عظمتِ وحی ہویدا ہے۔ اور ان کے سوا دیگر روایات سے ایسے حالات بہ کثرت اہلِ فہم کو معلوم ہوتے ہیں جن سے دو باتیں ضرور سمجھ میں آتی ہیں۔ اوّل تو وحی کی عظمت دوسرے یہ کہ اس میں کسی طرف سے اندیشۂ سہو و خطا وغیرہ نہیں ہوسکتا، لا یأتیہ الباطل من بین یدیہ ولا من خلفہ۔ حضرت امام بخاری  ؒ کے اس طرز سے ہمارا مدعا ایک قسم کی وضاحت کے ساتھ ثابت ہوگیا کہ وحی جو بواسطۂ رسول ہم کو پہنچتی ہے، متلو ہو یا غیر متلو وہ ہمارے لیے ایسی کافی حجت ہے کہ اُس کے ہوتے دوسری طرف نظر ڈالنی اور وہ بھی کیف مااتفق بے شک خدا کی بندگی سے نکال کر شیطان کی بندگی میں داخل کردیتی ہے اور آپ کا ارشاد نہ فقط اہلِ اسلام پر بلکہ تمام اہلِ زمین پر بروئے انصاف ایسی حجت ہے کہ اُس کا ماننا ہر متنفس کو ضروری ہے اور اس کے مقابلہ میں اِدھر اُدھر جانا بالکل خام خیالی ہے اور مسلمانوں میں گو اس کو سب مانتے ہیں مگر ہم دیکھتے ہیں کہ اپنے زور میں آکر ذرا اِدھر اُدھر ہو کر بہت دور نکل جاتے ہیں، الحذر الحذر۔ اگر مقدر ہے تو شاید کسی وقت کچھ تفصیل کی بھی نوبت آجائے:
یکے از عقل می لافد یکے طامات می بافد
بیاکیں دَاوَرِیہا را بہ پیشِ دَاوَرِ اندازیم
والسلامُ علی مَنِ اتَّبَعَ الْھُدیٰ
صحرای مغیلاں ہوس طے شد نی نیست
در دامنِ تجرید شکستیم قدم را
شادم کہ قضا ساختہ محرابِ جبینم
درگاہ شہنشاہ عرب را وعجم را
آن شمع رسالت کہ کند نور جبینش

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter