Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

57 - 60
قتل ایں خستہ بشمشیر تو تقدیر نبود
ورنہ ہیچ از دل بی رحم تو تقصیر نبود
اس پر طرہ یہ ہے کہ اُس غریب باخیر جماعت سے جیسے احکامِ شرعیہ اور علومِ مذہبی اسلامی کی حفاظت اور حمایت کرائی جاتی ہے ویسے ہی اُس جماعت کو اُس فیض و برکت میں سے اپنے اپنے درجے کے موافق حصہ عنایت کیا جاتا ہے جو حسب معروضاتِ سابقہ ہمارے مربی مقدس اور ہادیٔ اوّل کے ہمراہ تھا اور جس فیض و برکت کا اثر قلوبِ بنی آدم میں پہنچ کر موجبِ ہدایت عامہ خلق اللہ ہوا تھا۔
خلاصہ یہ نکلا کہ ہدایت کے وہی دو رکنِ اعظم کہ جس کا نام علمِ وحی اور صفتِ امانت تھا، اُن دونوں میں سے ہر زمانے میں اُس جماعتِ موصوف کو درجہ بدرجہ حصہ عنایت ہوتا ہے اور اُن سے نیابتِ رسول اور ہدایتِ مخلوق کا کام لیا جاتا ہے اور جیسے وہ حضرات علمِ وحی کے عالم ہوتے ہیں ویسے ہی اُن کی مجالست، اُن کے قرب، اُن کے تعلق، اُن کی محبت سے کیفیتِ امانت دلوں میں ظاہر اور ترقی پذیر ہوتی ہے۔ اور یہی حضرات رسول کے سچے نائب اور علماء أمتي کأنبیا بني إسرائیل کے واقعی مصداق ہوتے ہیں ان ہی نفوسِ قدسیہ کی ہمت و برکت سے بقائے دین و ایمان اور ان ہی کی فیض و حمایت سے جہل و فتنہ کی روک تھام ہوتی رہتی ہے اور یہ حق سبحانہ کا اتنا بڑا انعام ہے جس کی قدر وہی جان سکتا ہے جس کو مرتبۂ نبوت کی عظمت اور انبیائے کرام کے کمالات کی حقیقت کما حقہ معلوم ہو۔ ورنہ جن افرادِ زمانہ کے قلوب میں خود انبیائے کرام ہی کی کل حقیقت یہ ہے کہ نبی مصلحِ قوم کا نام ہے، تو اُن کی آنکھوں میں بے چارہ غریب نائبوں کی کیا وقعت ہوسکتی ہے۔ فَإلَی اللّٰہِ المُشْتَکٰی مِنْ جَوْرِ الْفِتْنَقِ وَالْھَوٰی۔
الحاصل وہ علمِ وحی اور امانت کہ جو ایمان اور اُس کی تمام اصول و فروع کے لیے مبنیٰ اور موقوف علیہ تھی اُس کی تعلیم و تحصیل میں حسبِ بیاناتِ سابقہ پوری وسعت اور سہولت فرمائی گئی اور حسب ارشاداتِ نبی کریم  صلی اللہ علیہ و سلم  تا بقیامت اُس کا ایسا انتظام فرما دیا گیا کہ باوجود غلبۂ جہل و ضلالت اور باوجود کثرتِ فتنہ اور عدمِ امانت ان ہر دو کمال کا سلسلہ کسی ضلالت اور کسی وقت میں منقطع نہ ہونے پاوے۔ فالحمد للّٰہ کما ینبغي لجلال وجہہ ولعظم سلطانہ۔ 
مگر اسی کے ساتھ اہلِ اذہان صافیہ اس کو بھی تسلیم کرلیں گے کہ جیسا ان نائبانِ رسول کے ذریعے سے اہلِ عالم کو اپنے اپنے تعلق اور مناسبت کے باعث علمِ وحی اور فیضِ امانت پہنچتا ہے اسی طرح پر اُن لوگوں کی وجہ سے کہ جن کے وقتاً فوقتاً آنے کی آپ نے خبر دی ہے اور اُن کو امامِ فتنہ اور دجال اور کذاب فرمایا ہے اُن کی مجالست، اُن کی محبت اور مناسبت سے ضرور بہت سے افراد کے قلوب میں اپنی اپنی لیاقت کے موافق جہل و فتنہ اور شر و ضلالت کا اثر ظاہر اور ترقی پذیر ہوگا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter