Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

56 - 60
حرفے کہ در پرستش معبود میرود
جو حضرات مدعیانِ اسلام خدا ناخواستہ اِس حد تلک پہنچ چکے ہوں کہ جن کی کیفیت بذریعہ حدیث شریف اور ارشادِ اکابر ابھی عرض کرچکا ہوں، اُن کی خدمت میں تو ناصحانہ ہماری صرف یہ عرض ہے:
ببال و پر مرو از رہ کہ تیر پر تابی
ہوا گرفت زمانے ولی بخاک نشست
اور جو حضرات بحمداللہ! اِس حد تلک نہیں پہنچے بلکہ اُن کے دل میں اسلام کی صداقت اور محبت اور خیر خواہی باقی ہے، مگر اسلام کی صداقت کے ساتھ اپنے علم وعقل، ہمت و تدبیر پر بھی پورا اعتماد ہے اور اس وجہ سے اپنی عقل و فہم کے موافق اسلام کی اصلاح اور مسلمانوں کی درستی کرنا چاہتے ہیں، اُن کی خدمت میں خیر خواہانہ یہ عرض ہے:
چو مردِ دیں نۂ بانفس کافر بر نمے آئی
سکندر نیستی اندیشہ از نیروی دارا کن
ہم مکرر عرض کرچکے ہیں کہ احکامِ الٰہی میں کسی کی عقل کافی تو کیا دخل دینے کی بھی لیاقت اور منصب نہیں رکھتی۔
اس وقت تلک جو جو ستم وجفا مدعیانِ اسلام کے ہاتھ سے دینِ اسلام پرہوچکا ہے سچے اسلام کی نیست و نابود ہوجانے کے لیے کافی سے بھی زائد ہے۔ چناںچہ اَدیانِ صادقہ گزشتہ مردہ سب اس کی زندہ نظیر ہیں۔ مگر اُسی مربی شفیق اور مخبرِ صادق نے یہ بھی فرما دیا ہے کہ ہر چند اسلام کے اندر اخیر زمانے میں سب ادیانِ سابقہ سے زائد اختلافات و فتنے ظہور پذیر ہوں گے مگر حق تعالیٰ کی رحمت سے یہ ہوگا کہ ایک جماعت ہر قرن میں ایسی بھی موجود رہے گی کہ اسلام کی حمایت اور اُس کے احکام کی حفاظت سچے ذریعہ سے کرتی رہے گی اور دربارۂ دینِ اسلام وہ جملہ اہلِ باطل پر غالب رہے گی، اُن کی وجہ سے احکامِ الٰہی اور دینِ اسلام اہلِ باطل اور اہلِ فتنہ کے تصرفات سے محفوظ رہیں گے۔ جو جو اختراعات اور غلط باتیں اربابِ جہالت و فتنہ دین میں وقتا فوقتاً ملاتے رہیں گے اُن کو وہی جماعتِ قلیل اپنے اپنے زمانے میں دینِ حق سے ایسے نکالتے رہیں گے جیسے دودھ سے مکھی یا خمیر سے بال۔ اور اہلِ فتنہ اور اہلِ ضلالت کا اثر اُن کے متبعین ہی تلک محدود رہے گا۔ اسلام کے خط و خال پر اُس کا اثر نہ آنے پائے گا۔ اور اُسی غریب جماعت کی حمایت سے باذن اللہ دینِ اسلام اخیر تلک اپنی اصلی حالت پر محفوظ رہے گا۔ سو یہ محض حق تعالیٰ کا فضل و انعام ہے جس کا مشاہدہ برابر ہو رہا ہے اور کسی دین کو نصیب نہیں ہوا۔ اگر گوش حقیقت نیوش ہو تو غریب اسلام آج اپنے دانا دشمن اور نادان دوست کو (یعنی ان ہی دونوں قسم کی جماعتوں کو جن کا ابھی ذکر ہوچکا ہے) خطاب کرکے بہ آواز بلند کہہ رہا ہے:

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter