Deobandi Books

افادات محمود - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

53 - 60
فَأَحِلُّوْہٗ، وَمَا وَجَدْتُّمْ فِیْہِ مِنْ حَرَامِ فَحَرُّمُوْہ، وَإِنْ مَا حَرَّمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ کَمَا حَرَّمَ اللّٰہُ۔
آگاہ ہوجاؤ کہ مجھ کو قرآنِ مجید عطا کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور دیکھنا ایک بہت پیٹ بھرا ہوا شخص اپنی مسند بیٹھا ہوا کہے گا کہ تم اس قرآن کو لے لو (اور حدیث وغیرہ کو چھوڑ دو)، جو کچھ اس میں حلال پاؤ اُس کو حلال سمجھو اور جس کو حرام پاؤ اس کو حرام سمجھو، حالاںکہ خدا کے رسول ﷺ نے جس چیز کو حرام بتلایا ہے وہ بھی ایسا ہی حرام ہے جیسا خدا تعالیٰ کا (قرآن میں) حرام بتلایا ہوا۔
ہم پر فرض ہوگا کہ ہم اُس مال دار، مسند نشین کے کلام کو لغو اور باطل سمجھیں اور ہرگز ہرگز سوائے تردید و ابطال کے اُس کی طرف توجہ بھی نہ کریں۔
الغرض اِس ۔ُپر آشوب وقت میں جس قدر فتنۂ ظاہری و باطنی، خاصہ و عامہ، بڑے چھوٹے، عالم گیر نظر آرہے ہیں ان شاء اللہ ایک بھی ایسا نہ ہوگا کہ جس کی حقیقت اور حالت مخبرِ صادق جامعِ علوم اوّلین و آخرین کی احادیثِ صادقہ میں موجود نہ ہو۔ احادیثِ رسولِ امین کو سرسری نظر سے دیکھ کر بھی ہم کو علم و جہل اور امانت و فتنہ میں کوئی التباس کوئی خلجان نہیں پیش آسکتا، بلکہ سہولت سے یہ معلوم ہوسکتا ہے کہ یہ امر فتنہ کی کس قسم میں داخل ہے اور وہ امر کس قسم میں، ہاں جس بدقسمت کو احادیث ہی سے استنکاف اور بے خبری ہو وہ ضرور {وَلَلَبَسْنَا عَلَیْھِمْ مَا یَلْبِسُوْنَ}1 (1 الأنعام: ۹) کا مصداق ہوگا، حتیٰ کہ جہل کو علم اور فتنہ کو امانت سمجھے گا، سو ایسے لوگ جو چاہیں کریں، وہ جانیں۔ ہم کو تو صرف یہ بتلا دینا منظور ہے کہ جس قدر امانت ضروری اور مفید امر ہے اُسی قدر فتنہ ہمارے حق میں مضر اور تمام خرابیوں کی جڑ ہے اور حسبِ ارشاد رسولِ کریم  صلی اللہ علیہ و سلم  سلف کا زمانہ جیسا امانت و ایمان و علم و صدق و ہدایت و خیریت کا زمانہ تھا ویسا ہی حسبِ ارشاد مخبر ِصادق  صلی اللہ علیہ و سلم  یہ زمانہ ہجومِ فتنہ اور فسادِ امانت اور جہل و ضلالت کا زمانہ ہے اور ارشاد حضرت فخرِ عالم ﷺ ۔
إِنِّيْ لَأَرٰی الْفِتَنَ تَقَعَ خِلَالَ بُیُوْتِکُمْ کَوَقْعِ الْمَطَرِ۔
میں تمہارے گھروں میں فتنوں کو گرتے ہوئے ایسا دیکھ رہا ہوں جیسے بارش گرا کرتی ہے۔
اور 
یُقْبَضُ الْعِلْمُ وَتَظْہَرُ الْفِتَنُ۔ 
علم ضبط کرلیا جائے گا اور طرح طرح کے فتنے ظاہر ہوں گے۔
اور 
إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَۃِ أَنْ یُرْفَعَ الْعِلْمُ وَیَکْثُرُ الْجَھْلُ۔
قیامت کی علامتوں میں سے یہ بھی ہے کہ علم اُٹھا لیا جائے اور جہل کی کثرت ہو۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 وحی اور اُس کی عظمت 2 1
3 لَا إِیْمَانَ لِمَنْ لَا أَمَانَۃَ لَہٗ 19 1
Flag Counter